...

تسجيل دخول تسجيل دخول

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

لا تملك عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

نسيت كلمة المرور نسيت كلمة المرور

هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.

هل لديك عضوية؟ تسجيل دخول الآن

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.

تسجيل دخولتسجيل

Nuq4

Nuq4 اللوجو Nuq4 اللوجو
بحث
أسأل سؤال

قائمة الموبيل

غلق
أسأل سؤال
  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا
Ali1234
  • 0
Ali1234الباحث

امریکہ اور یورپی یونین کا 15 فیصد ٹیرف پر اتفاق: کیا واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان بھی تجارتی ڈیل ممکن ہے؟

  • 0
  • 1 ‫1 إجابة
  • 0 متابعين
  • 0
إجابة
شارك
  • فيسبوك

    ‫1 إجابة

    1. Ali1234 الباحث
      2025-07-28T00:57:37-07:00‫أضاف ‫‫إجابة يوم يوليو 28, 2025 في 12:57 am

      ،تصویر کا ذریعہGetty Images ،تصویر کا کیپشنامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین تجارتی معاہدے کے اعلان کے بعد ہاتھ ملا رہے ہیں۔ امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے بعد دنیا کے دو سب سے بڑے اقتصادی شراکت داروں کے مابین کئی ماہ سے جاری تعطل کا‫اقرأ المزيد

      امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین تجارتی معاہدے کے اعلان کے بعد ہاتھ ملا رہے ہیں۔

      ،تصویر کا ذریعہGetty Images

      ،تصویر کا کیپشنامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین تجارتی معاہدے کے اعلان کے بعد ہاتھ ملا رہے ہیں۔

      امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے بعد دنیا کے دو سب سے بڑے اقتصادی شراکت داروں کے مابین کئی ماہ سے جاری تعطل کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

      امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے سکاٹ لینڈ میں مذاکرات کے بعد اعلان کیا ہے کہ یورپی یونین سے امریکہ برآمد کی جانے والی تمام اشیا پر 15 فیصد ٹیرف عائد ہو گا۔

      یہ اس 30 فیصد درآمدی ٹیکس کا نصف ہے جو ٹرمپ نے جمعہ سے لاگو کرنے کی دھمکی دی تھی۔ انھوں نے کہا کہ امریکی برآمد کنندگان اپنی کچھ مصنوعات صفر فیصد ٹیرف کے ساتھ یورپی منڈیوں میں بیچ سکیں گے۔

      لیکن اس معاہدے تک پہنچنے کے لیے بالآخر واشنگٹن اور برسلز کے رہنماؤں کو آمنے سامنے بیٹھنا پڑا۔

      یہی چیز ہم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے معاہدوں میں بھی دیکھی ہے – صدر ٹرمپ کی ذاتی شمولیت کے باعث ہی یہ معاہدے طے ہو پائے ہیں۔

      یہ معاہدہ دونوں فریقوں کے لیے اہم ہے کیونکہ بہت سارے لوگوں کے کاروبار اور ملازمتوں کا انحصار اس لین دین پر منحصر ہے جسے یورپی یونین ’دنیا کا سب سے بڑا باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کا رشتہ‘ قرار دیتا ہے۔

      صدر ٹرمپ اور یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین دونوں ہی اسے ایک فتح کے طور پر پیش کر سکتے ہیں۔

      یورپی یونین کی مصنوعات پر عائد 15 فیصد ٹیرف برطانیہ کے 10 فیصد ٹیرف معاہدے جتنی اچھی ڈیل تو نہیں لیکن یہ اِس سے بھی کہیں بدتر ہو سکتی تھی۔

      اس معاہدے سے ٹیرف ریونیو کی مد میں امریکی خزانے میں 90 ارب ڈالرز آنے کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ اب ملک میں 600 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری بھی متوقع ہے۔

      فی الحال ان سوالات کے جوابات نہیں ملے کہ یہ سرمایہ کاری کب اور کن شعبوں میں کی جائے گی۔

      اس معاہدے کو تاریخی معاہدہ قرار دیا جا رہا ہے لیکن یہاں تک پہنچنا آسان نہیں تھا۔

      * پاکستان کا درآمدی مصنوعات پر ٹیرف کم کرنے کا فیصلہ: کیا قیمتیں کم ہوں گی یا صرف امیر طبقے کو فائدہ پہنچے گا؟

      * انڈیا کو برکس کے اندر امریکہ اور اسرائیل کا ’ٹروجن ہارس‘ کیوں کہا گیا؟

      واشنگٹن اور 27 ملکی اتحاد دونوں میں سے کوئی بھی آسانی سے ہار ماننے کو تیار نہیں تھا، یہی وجہ ہے کہ یہ مذاکرات آخری وقت تک جاری رہے۔

      لیکن کوئی بھی فریق نہیں چاہتا تھا کہ یہ مذاکرات یکم اگست کی ڈیڈ لائن سے آگے بڑھیں۔

      کئی برسوں سے، امریکی صدر یورپ کے غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کے خلاف آواز اٹھاتے آئے ہیں۔

      یہ معاہدہ ظاہر کرتا ہے کہ صدر ٹرمپ دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ کی باقی دنیا کے ساتھ تجارت کو نئی شکل دینے میں کس حد تک سنجیدہ ہیں۔

      یہ دیکھتے ہوئے کہ یورپی یونین 27 ممالک پر مشتمل ایک اتحاد ہے یہ صدر ٹرمپ کے لیے تجارتی معاہدوں میں سے ایک مشکل ترین معاہدہ تھا۔

      اس سے قبل امریکہ دیگر کئی ممالک بشمول جاپان، برطانیہ، انڈونیشیا اور کمبوڈیا کے ساتھ کامیابی سے تجارتی معاہدے طے کر چکا ہے۔ تاہم، اب بھی کئی مشکل مذاکرات رہتے ہیں جن میں چین، میکسیکو اور کینیڈا کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدے شامل ہیں۔

      صدر ٹرمپ کے موڈ کو دیکھتے ہوئے امید کی جا سکتی ہے کہ شاید اگلے 48 گھنٹوں میں مزید اچھی خبر سننے کو ملے۔

      امریکہ اور چین کے درمیان سوموار اور منگل کو سوئیڈن میں تجارتی مذاکرات کا تیسرا دور ہونے جا رہا ہے۔

      کچھ لوگوں کو توقع ہے کہ شاید چینی مصنوعات ہر محصولات کا اطلاق مزید 90 روز کے لیے ملتوی کر دیا جائے۔

      کچھ دن پہلے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات بہتری کی جانب جا رہے ہیں۔ انھوں نے یہ تاثر بھی دینے کی کوشش کی تھی کہ نایاب دھاتوں کی برآمدات کے حوالے سے معاملات طے پا گئے ہیں۔

      یورپی یونین کے ساتھ معاہدے کے بعد بظاہر ایسا لگتا ہے کہ بیجنگ کے ساتھ بات چیت میں امریکہ کو برتری حاصل ہو سکتی ہے۔

      تاہم امریکہ کے دیگر تجارتی شراکتداروں کے برعکس، چین کافی غیر لچکدارانہ رویہ اپنائے ہوئے ہے۔

      اور اگر دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو آنے والے مہینوں میں عالمی تجارت اب بھی مشکلات کا شکار ہو سکتی ہے

      ‫قراءة أقل
      • 0
      • شارك
        شارك
        • شارك علىفيسبوك
        • شارك على تويتر
        • شارك على لينكد إن
        • شارك على واتس آب

    يجب عليك تسجيل الدخول لإضافة إجابة.

    تواصل مع جوجل
    أو استخدم

    هل نسيت كلمة المرور؟

    تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

    القائمة الجانبية

    أكتشاف

    • Nuq4 المحل
    • تصبح عضوا

    الفوتر

    احصل على إجابات على جميع الأسئلة الخاصة بك ، كبيرة أو صغيرة ، Nuq4.com. لدينا قاعدة بيانات في تزايد مستمر ، بحيث يمكنك دائما العثور على المعلومات التي تحتاج إليها.

    Download Android App

    © حقوق الطبع والنشر عام 2024 ، Nuq4.com

    القانونية

    الشروط والأحكام
    سياسة الخصوصية
    سياسة الكوكيز
    سياسة DMCA
    قواعد الدفع
    سياسة رد
    Nuq4 الهبة الشروط والأحكام

    الاتصال

    الاتصال بنا
    Chat on Telegram
    arالعربية
    en_USEnglish arالعربية
    نحن نستخدم ملفات تعريف الارتباط لضمان أن نقدم لكم أفضل تجربة على موقعنا على الانترنت. إذا كان يمكنك الاستمرار في استخدام هذا الموقع سوف نفترض أن كنت سعيدا مع ذلك.طيبسياسة الكوكيز
    #!trpst#trp-gettext data-trpgettextoriginal=7145#!trpen#Seraphinite Accelerator#!trpst#/trp-gettext#!trpen##!trpst#trp-gettext data-trpgettextoriginal=7146#!trpen#Optimized by #!trpst#trp-gettext data-trpgettextoriginal=7145#!trpen#Seraphinite Accelerator#!trpst#/trp-gettext#!trpen##!trpst#/trp-gettext#!trpen#
    #!trpst#trp-gettext data-trpgettextoriginal=7147#!trpen#Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.#!trpst#/trp-gettext#!trpen#