Ali1234الباحث
بلڈ شوگر ڈائیٹ کیا ہے اور اگر آپ کو ذیابیطس نہیں تو ڈاکٹر اس سے گریز کا مشورہ کیوں دیتے ہیں؟
شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ان دنوں بازار میں شوگر مانیٹر ڈیوائس کے اشتہارات بھی بکثرت نظر آتے ہیں۔ وہ اکثر ان لوگوں کے لیے بھی تجویز کیے جاتے ہیں جن کو ذیابیطس نہیں ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ شوگر مانیٹر ان لوگوں کے لیے ضروری نہیں ہے جواقرأ المزيد
پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ان دنوں بازار میں شوگر مانیٹر ڈیوائس کے اشتہارات بھی بکثرت نظر آتے ہیں۔ وہ اکثر ان لوگوں کے لیے بھی تجویز کیے جاتے ہیں جن کو ذیابیطس نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ شوگر مانیٹر ان لوگوں کے لیے ضروری نہیں ہے جو ذیابیطس کا شکار نہیں ہیں۔ ایسا کرنے سے ان میں غذائیت کی کمی باعث بھی بن سکتا ہے۔
ذیابیطس کی نگرانی کرنے والے آلات کو اکثر لوگوں کی کھانے پینے اور غذائیت کے ایک اہم جزو کے طور پر فروغ دیا جاتا ہے اور اس عمل کو بلڈ شوگر ڈائٹ کا نام دیا جا رہا ہے۔
یہ اکثر سوشل میڈیا پر فروغ پاتے ہیں۔ برطانیہ میں زیڈ او ای جیسی کمپنیاں ایسے مانیٹر کے نظام کو فروغ دیتی ہیں۔ برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروسز کے ذیابیطس کنسلٹنٹ پروفیسر پارتھاکر کا کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی حتمی ثبوت نہیں ہے کہ جن لوگوں کو ذیابیطس نہیں ہے ان میں ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں اس کا کوئی کردار ہے
