شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں شدت پسندوں کے حملے کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی ابھی تک ختم نہیں ہو سکی۔ پاکستان اور انڈیا نے اس کشیدگی کے نتیجے میں اپنی اپنی فضائی حدود کو ایک دوسرے کی پروازوں کے لیے بند کر دیا تھا اور تین ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کاقرأ المزيد
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں شدت پسندوں کے حملے کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی ابھی تک ختم نہیں ہو سکی۔
پاکستان اور انڈیا نے اس کشیدگی کے نتیجے میں اپنی اپنی فضائی حدود کو ایک دوسرے کی پروازوں کے لیے بند کر دیا تھا اور تین ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ابھی تک دونوں ملکوں کے درمیان موجود فضائی روٹس کی بحالی ممکن نہیں ہو سکی۔
تاہم دونوں ملکوں کے حکام نے فضائی حدود کی بندشوں کے باعث ہونے والے نقصان کا اعتراف کیا ہے۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا ہے کہ 24 اپریل سے 30 جون 2025 تک انڈین پروازوں کے لیے فضائی حدود کی بندش سے پاکستان کی آمدن میں4.1 ارب روپے کی کمی ہوئی جبکہ اس سے ایک دن قبل یعنی جمعرات کے روز انڈیا کے وزیر برائے ایوی ایشین امور نے کہا تھا کہ اس سال ریگولیٹری اور جیو پولیٹیکل مسائل کی وجہ سے 2,458 پروازیں منسوخ یا ری شیڈول کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب پاکستان اور انڈیا نے ایک دوسرے کے لیے اپنی اپنی فضائی حدود کو بند کیا ہو۔
فروری 2019 میں انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پلوامہ میں نیم فوجی اہلکاروں پر ایک حملے کے بعد انڈیا نے پاکستان کے علاقے بالاکوٹ میں شدت پسندوں کے ٹھکانے پر فضائی حملہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا جبکہ پاکستان کی جانب سے انڈیا کا جنگی طیارہ گِرایا گیا تھا۔
اس برس بھی دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے لیے اپنی اپنی فضائی حدود بند کر دی تھی۔
سنہ 2019 میں انڈیا کے وزیر ہوا بازی ہردیپ سنگھ پوری نے پارلیمان کو بتایا تھا کہ ایئر انڈیا، سپائس جیٹ، انڈیگو اور گو ایئر جیسی انڈین ایئرلائنز کو پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے آٹھ کروڑ ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
مختلف رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان کو اس فضائی بندش سے 10 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا تاہم گذشتہ روز خواجہ آصف نے یہ واضح کیا کہ سنہ 2019 میں انڈیا کے لیے فضائی حدود کی بندش سے پاکستان کی اس مد میں آمدن میں پانچ کروڑ 40 لاکھ امریکی ڈالر کی کمی ہوئی تھی۔
انڈیا کے وزیر برائے ایوی ایشین امور نے کہا کہ رواں سال ریگولیٹری اور جیو پولیٹیکل مسائل کی وجہ سے 2,458 . . پروازیں منسوخ یا ری شیڈول کی گئیں ،تص
انڈیا کے وزیر برائے ایوی ایشین امور نے کہا کہ رواں سال ریگولیٹری اور جیو پولیٹیکل مسائل کی وجہ سے 2,458
. . پروازیں منسوخ یا ری شیڈول کی گئیں
،تص