شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
نکوٹین پاؤچ چھوٹی تھیلیاں ہوتی ہیں جن میں نکوٹین اور دیگر اجزاء ہوتے ہیں، لیکن ان میں تمباکو نہیں ہوتا۔ یہ مصنوعات تمباکو نوشی یا تمباکو کی دیگر مصنوعات کے متبادل کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ کیسے استعمال ہوتے ہیں؟ نکوٹین پاؤچ کو منہ میں، عام طور پر اوپر والے ہونٹ اور مسوڑھوں کے درمیان رکھا جاتاقرأ المزيد
نکوٹین پاؤچ چھوٹی تھیلیاں ہوتی ہیں جن میں نکوٹین اور دیگر اجزاء ہوتے ہیں، لیکن ان میں تمباکو نہیں ہوتا۔ یہ مصنوعات تمباکو نوشی یا تمباکو کی دیگر مصنوعات کے متبادل کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں۔
قراءة أقلیہ کیسے استعمال ہوتے ہیں؟
نکوٹین پاؤچ کو منہ میں، عام طور پر اوپر والے ہونٹ اور مسوڑھوں کے درمیان رکھا جاتا ہے۔ اس سے نکوٹین آہستہ آہستہ جسم میں جذب ہوتا ہے۔ انہیں نگلا نہیں جاتا اور نہ ہی ان سے دھواں پیدا ہوتا ہے۔
اہم خصوصیات:
* تمباکو سے پاک: یہ تمباکو نہیں رکھتے، جو انہیں روایتی تمباکو کی مصنوعات سے مختلف بناتا ہے جیسے سنوس (snus)۔
* نکوٹین کی مقدار: ان میں نکوٹین کی مقدار 1.5 ملی گرام سے 20 ملی گرام تک ہو سکتی ہے، جو کہ ویپ کے برابر ہے۔
* ذائقے: یہ مختلف ذائقوں میں دستیاب ہوتے ہیں جیسے آم، بیری، اور چیری آئس۔
* مقصد: ان کا مقصد بالغ نکوٹین یا تمباکو استعمال کرنے والوں کے لیے ہے جو تمباکو نوشی چھوڑنا چاہتے ہیں یا تمباکو کے بغیر نکوٹین حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
نقصانات اور خطرات:
* نکوٹین کا نشہ: نکوٹین ایک انتہائی نشہ آور مادہ ہے، اور نکوٹین پاؤچز کا استعمال بھی لت کا باعث بن سکتا ہے۔
* صحت کے اثرات: نکوٹین دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر میں اضافہ کر سکتی ہے، اور خون کی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے، جس سے دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
* بچوں کے لیے خطرہ: ان پاؤچز میں موجود نکوٹین کی زیادہ مقدار بچوں کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔ اگر کوئی بچہ غلطی سے 1 یا 2 ملی گرام نکوٹین بھی نگل لے تو اسے متلی، قے، کپکپی، اور دیگر خطرناک علامات لاحق ہو سکتی ہیں۔
حکومتیں اور صحت کے ادارے نکوٹین پاؤچز کے استعمال، خاص طور پر نوجوانوں میں، پر قابو پانے کے لیے قوانین نافذ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔