شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
انڈیا اور پاکستان کے درمیان گذشتہ چند روز سے ایک لفظی جنگ جاری ہے۔ پڑوسی ایٹمی طاقتوں کے بیچ بڑھتے تناؤ کا اندازہ اِن شہ سرخیوں سے لگایا جا سکتا ہے: انڈیا نے پاکستان کا پانی بند کیا تو اقدام جنگ تصور کیا جائے گا: پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ۔ حملہ آوروں اور حملے کی سازش کرنے والوں کو ان کاقرأ المزيد
انڈیا اور پاکستان کے درمیان گذشتہ چند روز سے ایک لفظی جنگ جاری ہے۔ پڑوسی ایٹمی طاقتوں کے بیچ بڑھتے تناؤ کا اندازہ اِن شہ سرخیوں سے لگایا جا سکتا ہے:
انڈیا نے پاکستان کا پانی بند کیا تو اقدام جنگ تصور کیا جائے گا: پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ۔
حملہ آوروں اور حملے کی سازش کرنے والوں کو ان کے تصور سے بھی بڑی سزا ملے گی: انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی۔
پاکستان اپنے ہر شہری کی موت کا بدلہ لے گا: وزیر دفاع پاکستان خواجہ آصف۔
یہ صورتحال ایک غیر یقینی کو جنم دے رہی ہے۔ تناؤ کا آغاز 22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے اور 26 افراد کی ہلاکت کے بعد ہوا۔ سرحد کے ایک جانب سرجیکل سٹرائیک کے مطالبے اور دوسری جانب منھ توڑ جواب دینے کے عزم کے اظہار کے باوجود اس وقت سب سے بڑا اور اہم سوال یہی ہے کہ کیا تناؤ کا سب سے خطرناک مرحلہ گزر چکا یا نہیں؟
اس سوال کی وجہ ماضی میں پلوامہ اور اڑی حملوں کے بعد انڈیا کی جانب سے اپنائی جانے والی وہ حکمت عملی ہے جس کے تحت دونوں مرتبہ انڈیا کی سکیورٹی فورسز نے حکومت کے حکم پر سرحد پار کارروائی کی جس سے کشیدگی میں اضافہ ہوا۔
پلوامہ کے بعد بالاکوٹ حملے اور پاکستانی فضائیہ کی جوابی کارروائی نے ایک بڑے پیمانے کے تنازع کے خدشے کو جنم دیا تھا جب انڈین فضائیہ کا کم از کم ایک طیاری تباہ ہوا اور انڈین پائلٹ کو حراست میں لیا گیا۔
واضح رہے کہ ماضی کے برخلاف اب تک انڈیا کی حکومت نے پاکستان کی ریاست پر براہ راست پہلگام حملوں کے حوالے سے کوئی الزام عائد نہیں کیا۔ تاہم اس نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا اقدام اٹھایا جو واضح اشارہ ہے کہ وہ اس حملے پر کس کو ذمہ دار سمجھتا ہے۔
اب تک صرف انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں اننت ناگ پولیس کی جانب سے حملہ آوروں کے مبینہ خاکے جاری کرتے ہوئے دو کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ مبینہ طور پر پاکستانی شہری ہیں۔
تاہم شواہد کی غیر موجودگی میں روایتی اور سوشل میڈیا پر ممکنہ اقدامات کے بارے میں چہ مگوئیاں جاری ہیں جن کو سیاسی بیانات سے مزید تقویت مل رہی ہے
انڈیا اور پاکستان کے درمیان گذشتہ چند روز سے ایک لفظی جنگ جاری ہے۔ پڑوسی ایٹمی طاقتوں کے بیچ بڑھتے تناؤ کا اندازہ اِن شہ سرخیوں سے لگایا جا سکتا ہے
انڈیا اور پاکستان کے درمیان گذشتہ چند روز سے ایک لفظی جنگ جاری ہے۔ پڑوسی ایٹمی طاقتوں کے بیچ بڑھتے تناؤ کا اندازہ اِن شہ سرخیوں سے لگایا جا سکتا ہے



قراءة أقل