Ali1234الباحث
پاکستان میں الیکٹرک بائیکس پر اربوں روپے کی سبسڈی دینے کا منصوبہ کیا ہے اور اس سے خریداروں کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟
شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
پاکستان میں سالانہ لگ بھگ 15 لاکھ بائیکس یعنی موٹر سائکلیں فروخت ہوتی ہیں اور کئی برسوں سے اس صنعت پر ملک کی سب سے بڑی موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی ’ایٹلس ہنڈا‘ کی اجارہ داری قائم رہی ہے۔ مگر اب پاکستان میں الیکٹرک وہیکل پالیسی کا مسودہ پیش کیے جانے کے بعد ہنڈا نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے پہلیاقرأ المزيد
پاکستان میں سالانہ لگ بھگ 15 لاکھ بائیکس یعنی موٹر سائکلیں فروخت ہوتی ہیں اور کئی برسوں سے اس صنعت پر ملک کی سب سے بڑی موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی ’ایٹلس ہنڈا‘ کی اجارہ داری قائم رہی ہے۔
مگر اب پاکستان میں الیکٹرک وہیکل پالیسی کا مسودہ پیش کیے جانے کے بعد ہنڈا نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے پہلی بار ملک میں رواں برس کے دوران الیکٹرک بائیکس متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔
بی بی سی اردو کے فیچر اور تجزیے براہ راست اپنے فون پر ہمارے واٹس ایپ چینل سے حاصل کریں۔ بی بی سی اردو واٹس ایپ چینل فالو کرنے کے لیے کلک کریں۔
الیکٹرک وہیکل پالیسی میں الیکٹرک بائیکس، سکوٹرز اور تھری وہیلرز کے لیے خصوصی سبسڈی کی تجویز دی گئی ہے۔ معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اس پالیسی کی اصولی منظوری دے چکے ہیں۔ ہارون اختر کے مطابق انھیں امید ہے کہ اگلے ایک ماہ میں یہ پالیسی کابینہ سے بھی منظور ہو جائے گی
’پاکستان میں 10 چینی کمپنیاں الیکٹرک سکوٹرز اور بائیکس اسمبل کر رہی ہیں جن کی ماہانہ سیلز یا فروخت 50 ہزار یونٹس سے زیادہ نہیں ہے‘
’پاکستان میں 10 چینی کمپنیاں الیکٹرک سکوٹرز اور بائیکس اسمبل کر رہی ہیں جن کی ماہانہ سیلز یا فروخت 50 ہزار یونٹس سے زیادہ نہیں ہے‘

قراءة أقل