Ali1234الباحث
پاکستان میں انگریزی نیوز چینلز کا دوبارہ آغاز: کیا یہ چینلز پاکستان کا مؤقف دنیا تک پہنچا سکیں گے؟
شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
جولائی 2025 پاکستان میں ماضی میں متعدد مرتبہ انگریزی نیوز چینلز لانچ کروانے کے تجربات کیے جاتے رہے ہیں مگر یہ تجربات کبھی کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ ڈان، جیو اور ایکسپریس جیسے بڑے میڈیا ہاؤسز نے اپنے انگریزی چینلز لانچ کیے تھے مگر چند ہی مہینوں کے بعد انھیں بند کر دیا گیا۔ ماضی کے ناکام تجربات کے باوجاقرأ المزيد
پاکستان میں ماضی میں متعدد مرتبہ انگریزی نیوز چینلز لانچ کروانے کے تجربات کیے جاتے رہے ہیں مگر یہ تجربات کبھی کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ ڈان، جیو اور ایکسپریس جیسے بڑے میڈیا ہاؤسز نے اپنے انگریزی چینلز لانچ کیے تھے مگر چند ہی مہینوں کے بعد انھیں بند کر دیا گیا۔
ماضی کے ناکام تجربات کے باوجود اب ایک مرتبہ پھر پاکستان میں متعدد انگریزی نیوز چینلز لانچ کے لیے تیار ہیں۔
ان چینلز میں ایکسپریس 7/24، ایشیا ون اور 365 انگلش شامل ہیں۔ بی بی سی نے ان چینلز سے وابستہ لوگوں اور ماضی میں انگریزی نیوز چینلز سے منسلک افراد سے بات کر کے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی ہے کہ آخر اس وقت کیوں پاکستان میں یکے بعد دیگرے انگریزی نیوز چینلز لانچ کیے جا رہے ہیں اور اس مرتبہ ان کی کامیابی کی ضمانت کیا ہے؟
شیراز حسنات ایکسپریس 7/24 کے ڈائریکٹر نیوز ہیں اور وہ ماضی میں بند ہو جانے والے انگریزی نیوز چینلز کا بھی حصہ رہے ہیں۔
وہ کافی پُرامید ہیں کہ اس مرتبہ ایکسپریس 7/24 کا دوبارہ تجربہ کامیاب رہے گا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ‘اب انگریزی بولنے والے صحافی زیادہ ہیں اور نئی جنریشن کی اردو زیادہ اچھی نہیں ہے۔ یہاں تک کہ میرے بچے بھی جنریشن ایلفا سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی اردو بھی اچھی نہیں ہے
وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں اس وقت انگریزی چینل کی کمی ہے اور ناظرین اس کمی کو محسوس کر رہے ہیں ‘اب انگریزی چینلز مارکیٹ میں جگہ بنا سکتے ہیں کیونکہ چیزیں اب بدل رہی ہیں۔’
وہ کہتے ہیں کہ پاکستان کی ساکھ بھی یہاں ایک اہم پہلو ہے جس کے سبب انگریزی چینل لانچ کیا جا رہا ہے کیونکہ ‘اکثر سفارتکار ہمیں بتاتے ہیں کہ انھیں درست معلومات انگریزی میں حاصل کرنے میں پریشانی ہوتی ہے۔’
ملک میں انگریزی چینلز کی ضرورت ہے تاکہ بین الاقوامی دنیا کے سامنے اسلام آباد کا مؤقف رکھا جا سکے۔
ملک میں انگریزی چینلز کی ضرورت ہے تاکہ بین الاقوامی دنیا کے سامنے اسلام آباد کا مؤقف رکھا جا سکے۔