Ali1234الباحث
پاکستان میں کرپٹو کونسل کے قیام کی ضرورت کیوں پیش آئی اور یہ ملک کے لیے کتنا فائدہ مند ثابت ہو گا؟
شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
،تصویر کا ذریعہGetty Images ،تصویر کا کیپشنوزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پہلے پاکستان بینکنگ سمٹ سے خطاب میں کہا کہ ڈیجیٹیل بینکنگ فروغ پا رہی ہے اور کرپٹو کرنسی کا غیر رسمی مارکیٹوں میں استعمال ہو رہا ہے پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو کوئی قانونی حیثیت تو حاصل نہیں لیکن حکومت ڈیجیٹل کرنسی میں اب کافی دلچاقرأ المزيد
،تصویر کا ذریعہGetty Images
،تصویر کا کیپشنوزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پہلے پاکستان بینکنگ سمٹ سے خطاب میں کہا کہ ڈیجیٹیل بینکنگ فروغ پا رہی ہے اور کرپٹو کرنسی کا غیر رسمی مارکیٹوں میں استعمال ہو رہا ہے
پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو کوئی قانونی حیثیت تو حاصل نہیں لیکن حکومت ڈیجیٹل کرنسی میں اب کافی دلچسپی لیتی ہوئی نظر آ رہی ہے جس کا ثبوت ملک میں کرپٹو کونسل کا قیام ہے۔
حکومت کی جانب سے کرپٹو کونسل بنانے کا مقصد کرپٹو کرنسی کو قانونی حیثیت دینے کے لیے تجاویز اوران پر غور وفکر کے لیے کرپٹو ٹریڈ کی بلاک چین ٹیکنالوجی میں کام کرنے والے ویب تھری شعبے کے مشیر اور انویسٹر بلال بن ثاقب کو پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا گیا ہے۔
گزشتہ دس دن میں پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے شعبے میں بہت تیزی سے ہونے والی پیشرفت ایک ایسے وقت میں دیکھنے میں آ رہی ہے، جب پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا کاروبار تو ہو رہا ہے لیکن اسے کوئی قانونی حیثیت حاصل نہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے چیف ایڈوائزر بلال بن ثاقب نے اپنی تقرری کے بعد کہا کہ پاکستان ان 10 ممالک میں شامل ہے جو تیزی سے کرپٹو کرنسی کو اپنا رہے ہیں اور جہاں اس شعبے میں مزید جدت لانے کی گُنجائش بھی باقی ہے۔
بلال ثاقب کہتے ہیں کہ ایک بہترین ریگولیٹری فریم ورک پاکستان میں ڈیجیٹیل اثاثوں کے شعبے میں غیر ملک سرمایہ کاری کو لا سکتا ہے

بلال ثاقب کہتے ہیں کہ ایک بہترین ریگولیٹری فریم ورک پاکستان میں ڈیجیٹیل اثاثوں کے شعبے میں غیر ملک سرمایہ کاری کو لا سکتا ہے
قراءة أقل