Ali1234الباحث
پاکستان میں کوئلے سے تیل و گیس کی پیداوار کے لیے حکومتی منصوبے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
پاکستان میں مقامی گیس کی کم ہوتی پیداوار اور عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی قیمتوں کے مدنظر وفاقی حکومت کی جانب سے کوئلے سے گیس اور تیل کی پیداوار کی پالیسی پر کام جاری ہے۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے لیے سابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی خالد منصور کے مطابق گیس اور تیل کی پیداوار کےاقرأ المزيد
پاکستان میں مقامی گیس کی کم ہوتی پیداوار اور عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی قیمتوں کے مدنظر وفاقی حکومت کی جانب سے کوئلے سے گیس اور تیل کی پیداوار کی پالیسی پر کام جاری ہے۔
پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے لیے سابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی خالد منصور کے مطابق گیس اور تیل کی پیداوار کے لیے صوبہ سندھ میں تھر کے کوئلے کو استعمال کیا جائے گا۔
پاکستان کی سابقہ حکومت کی جانب سے کوئلے سے تیل و گیس کی پیداوار کا منصوبہ اس وقت سامنے آیا ہے جب عالمی مارکیٹ میں تیل و گیس کی قیمتیں انتہائی بلند سطح پر ہیں جس کے باعث پاکستان کو بے پناہ مسائل کا سامنا ہے کیونکہ ملک اپنی توانائی کی ضروریات کے لیے درآمدی تیل و گیس پر انحصار کرتا ہے۔
پاکستان میں تھر کے کوئلے کو استعمال میں لا کر اس سے تیل و گیس پیدا کرنے کے منصوبے سے پہلے تھر کے کوئلے سے اس وقت 660 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے اور منصوبے کے مطابق آئندہ سال تک اس کوئلے سے بجلی کی پیداوار کو 1800 سے 2000 میگا واٹ تک بڑھا دیا جائے گا حکومتی منصوبے کے مطابق کوئلے سے تیل و گیس کی پیداوار کے لیے خصوصی ٹیکس مراعات دی جائیں گی تاکہ سرمایہ کاروں کو اس منصوبے کی جانب راغب کیا جا سکے۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان کی مجموعی درآمدات میں سے 25 فیصد حصہ توانائی کے شعبے کی درآمدات پر مشتمل ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان کی مجموعی درآمدات میں سے 25 فیصد حصہ توانائی کے شعبے کی درآمدات پر مشتمل ہے۔




قراءة أقل