شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
فوٹو: فائل پاکستان میں گدھے کے گوشت کی فروخت کی اجازت نہیں ہے لیکن اس کے باوجود بعض اوقات اس کے فروخت کی خبر سامنے آجاتی ہے جس سے عوام تشویش میں مبتلا ہوجاتے ہیں کہ وہ گائے بکرے کے نام پر کہیں گدھے کا گوشت تو نہیں کھا رہے۔ گزشتہ روز اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے ترنول میں چھاپہ مار کر 50 سے زائداقرأ المزيد
پاکستان میں گدھے کے گوشت کی فروخت کی اجازت نہیں ہے لیکن اس کے باوجود بعض اوقات اس کے فروخت کی خبر سامنے آجاتی ہے جس سے عوام تشویش میں مبتلا ہوجاتے ہیں کہ وہ گائے بکرے کے نام پر کہیں گدھے کا گوشت تو نہیں کھا رہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے ترنول میں چھاپہ مار کر 50 سے زائد گدھے اور 25 من گوشت برآمدکیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ترنول کے علاقے میں گدھوں کےگوشت کے لیے سلاٹرہاؤس بنایا گیا تھا، سلاٹر ہاؤس میں گدھے ذبح کر کےگوشت کولڈ اسٹوریج میں رکھا جاتا تھا، گوشت کا ایک حصہ پاکستان میں غیر ملکی باشندوں کو بھجوایا جاتا تھا اورگدھے کی کھالیں اور گوشت بیرون ملک بھی سپلائی کیا جاتا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ گدھوں کو ذبح کرنےکے لیے قصائی بھی بیرون ملک سے بلوایا گیا تھا اور گدھے کے گوشت کےلیے سلاٹر ہاؤس چلانے والے 2 غیر ملکی گرفتار ہیں، سلاٹرہاؤس سے 14 گدھوں کی باقیات اور45 گدھے زندہ برآمدکیےگئے۔.
قراءة أقل