Ali1234الباحث
احمد آباد کا تاریخی ٹیسٹ میچ: جب عمران خان نے انڈین شائقین کے پتھراؤ پر فیلڈرز کو ہیلمٹ پہنا دیے
شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
نومبر 2024 یہ سنہ 1987 کا واقعہ ہے جب پاکستان کی کرکٹ ٹیم عمران خان کی قیادت میں انڈیا کا دورہ کر رہی تھی۔ دونوں ٹیمیں کسی بھی صورت ہارنا نہیں چاہتی تھیں اور پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے تین میچ بغیر کسی فیصلے کے ختم ہو چکے تھے۔ سیریز کا چوتھا ٹیسٹ انڈیا کی مغربی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میںاقرأ المزيد
یہ سنہ 1987 کا واقعہ ہے جب پاکستان کی کرکٹ ٹیم عمران خان کی قیادت میں انڈیا کا دورہ کر رہی تھی۔ دونوں ٹیمیں کسی بھی صورت ہارنا نہیں چاہتی تھیں اور پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے تین میچ بغیر کسی فیصلے کے ختم ہو چکے تھے۔
سیریز کا چوتھا ٹیسٹ انڈیا کی مغربی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں چار مارچ کو شروع ہوا۔ عمران خان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پاکستان نے انتہائی سست رفتاری سے بیٹنگ کی۔ اس میچ میں جاوید میانداد کمر میں تکلیف کی وجہ سے نہیں کھیل رہے تھے۔
پہلے دن کا کھیل ختم ہونے پر پاکستان نے چار وکٹوں کے نقصان پر 86 اوورز میں محض 130 رنز بنائے تھے اور سلیم ملک 17 رنز پر جبکہ منظور الہی 19 رنز پر کھیل رہے تھے۔
دوسرے دن بھی پاکستان کی بیٹنگ جاری رہی۔ سلیم ملک جلدی آؤٹ ہو گئے اور پھر عمران خان آئے اور وہ بھی اسی سست روی کے ساتھ کھیلتے رہے۔ منظور الہی قدرے تیز 52 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو ان کی جگہ اعجاز فقیہ کھیلنے آئے اور دونوں نے 154 رنز کی پارٹنر شپ کی۔
عمران خان 72 رنز بنا کر آوٹ ہوئے جس میں آٹھ چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان کی ٹیم نے 379 رنز بنائے تھے اور اعجاز فقیہ سنچری بنا چکے تھے جبکہ عبدالقادر 20 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے.
جمعہ آرام کا دن تھا اور کھیل کے تیسرے دن یعنی سنیچر کو پاکستان کی پوری ٹیم 187 اوورز اور تین گیندوں پر 395 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی تو انڈین ٹیم بیٹنگ کرنے کے لیے میدان میں اتری۔
یہ میچ انڈیا کے مایہ ناز بیٹسمین سنیل گواسکر کے 10 ہزار رنز مکمل ہونے کی وجہ سے تاریخی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلے بیٹسمین تھے جو دس ہزار کا ہندسہ عبور کر رہے تھے
انڈیا کا دورہ کرنے والی پاکستانی ٹیم.
انڈیا کا دورہ کرنے والی پاکستانی ٹیم.