شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
ذیابیطس کے مریضوں کو تربوز سے مکمل پرہیز کرنے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن انہیں احتیاط اور اعتدال سے کھانا چاہیے۔ اس کی چند وجوہات یہ ہیں: 1. ہائی گلائسیمک انڈیکس (GI) تربوز کا گلائسیمک انڈیکس (GI) نسبتاً زیادہ ہوتا ہے (تقریباً 72-80)۔ گلائسیمک انڈیکس یہ ظاہر کرتا ہے کہ کوئی خوراک کتنی تیزی سے خون میں شکاقرأ المزيد
ذیابیطس کے مریضوں کو تربوز سے مکمل پرہیز کرنے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن انہیں احتیاط اور اعتدال سے کھانا چاہیے۔ اس کی چند وجوہات یہ ہیں:
قراءة أقل1. ہائی گلائسیمک انڈیکس (GI)
تربوز کا گلائسیمک انڈیکس (GI) نسبتاً زیادہ ہوتا ہے (تقریباً 72-80)۔ گلائسیمک انڈیکس یہ ظاہر کرتا ہے کہ کوئی خوراک کتنی تیزی سے خون میں شکر کی سطح کو بڑھاتی ہے۔ چونکہ تربوز کا GI زیادہ ہے، اس لیے اسے زیادہ مقدار میں کھانے سے خون میں شکر تیزی سے بڑھ سکتا ہے۔
2. قدرتی شکر (Fructose)
تربوز میں قدرتی شکر (fructose) پائی جاتی ہے۔ اگرچہ یہ قدرتی ہے، لیکن بڑی مقدار میں یہ انسولین کے کام کو متاثر کر سکتی ہے، خاص طور پر ٹائپ 2 ذیابیطس میں جہاں جسم شوگر کو مؤثر طریقے سے استعمال نہیں کر پاتا۔
3. مقدار کا کنٹرول (Portion Control)
اگرچہ تربوز کا GI زیادہ ہے، لیکن اس کا گلائسیمک لوڈ (GL) کم ہوتا ہے (تقریباً 5-6 فی 120 گرام سروِنگ)۔ گلائسیمک لوڈ GI اور خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار دونوں کو مدنظر رکھتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر اسے متوازن مقدار میں کھایا جائے تو یہ خون میں شکر کی سطح پر زیادہ اثر نہیں ڈالتا۔ تاہم، زیادہ مقدار میں کھانے سے بلڈ شوگر بڑھ سکتا ہے۔
ذیابیطس کے مریض تربوز کیسے کھا سکتے ہیں؟
ذیابیطس کے مریض تربوز کو اپنی خوراک میں شامل کر سکتے ہیں اگر وہ چند باتوں کا خیال رکھیں:
* متوازن مقدار: تقریباً 1/2 سے 1 کپ (120-150 گرام) کٹا ہوا تربوز ایک وقت میں کھایا جا سکتا ہے۔
* پروٹین یا صحت مند چکنائی کے ساتھ: تربوز کو پروٹین (جیسے گری دار میوے، بیج، یا دہی) یا صحت مند چکنائی کے ساتھ کھانے سے شکر کے جذب ہونے کا عمل سست ہو جاتا ہے اور بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافہ نہیں ہوتا۔
* تربوز کا جوس نہ پئیں: تربوز کا جوس پینے سے پرہیز کریں کیونکہ اس میں فائبر نہیں ہوتا اور شکر خون میں تیزی سے جذب ہو سکتی ہے۔
* اپنے بلڈ شوگر کی نگرانی کریں: تربوز کھانے کے بعد اپنے بلڈ شوگر کی سطح کو چیک کریں تاکہ آپ یہ جان سکیں کہ آپ کے جسم پر اس کا کیا اثر ہوتا ہے۔
اس طرح، ذیابیطس کے مریض تربوز کے فوائد (جیسے پانی کی مقدار، وٹامنز اور معدنیات) سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ اعتدال اور ہوشیاری سے اس کا استعمال کریں۔