Ali1234الباحث
عمران خان کے بیٹوں کی گرفتاری سے متعلق بیان پر جمائما کا ردعمل: ’یہ سیاست نہیں، ذاتی دشمنی ہے‘
شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
پاکستان کی حکومت نے جہاں ایک طرف عمران خان کی رہائی کے لیے ایک تحریک میں ان کے بیٹوں کی ممکنہ شمولیت کے خلاف متنبہ کیا ہے تو دوسری طرف جمائما خان نے اس معاملے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ خان نے کہا ہے کہ ’میرے بچوں کو ان کے والد عمران خان سے فون پر بات نہیں کرنے دی جا رہی ہےاقرأ المزيد
پاکستان کی حکومت نے جہاں ایک طرف عمران خان کی رہائی کے لیے ایک تحریک میں ان کے بیٹوں کی ممکنہ شمولیت کے خلاف متنبہ کیا ہے تو دوسری طرف جمائما خان نے اس معاملے پر تشویش ظاہر کی ہے۔
عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ خان نے کہا ہے کہ ’میرے بچوں کو ان کے والد عمران خان سے فون پر بات نہیں کرنے دی جا رہی ہے۔‘ انھوں نے عمران خان سے متعلق ایکس پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’انھیں تقریباً دو برس سے قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے۔‘
جمائمہ خان نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اب یہ کہا ہے کہ اگر عمران خان کے بیٹے انھیں ملنے آئیں گے تو پھر انھیں گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ’ایک جمہوری ریاست میں ایسا نہیں ہوتا۔ یہ سیاست نہیں ہے۔ یہ ذاتی دشمنی ہے۔‘
پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے ایک بار پھر ایک بڑی مزاحمتی تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا ہے جس کی منظوری خود عمران خان نے دی ہے لیکن اس بار کی تحریک میں ایک نیا عنصر عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان خان کی ممکنہ شمولیت ہے جس کے ملکی سیاست اور تحریک انصاف پر پڑنے والے اثرات کی بازگشت پاکستان کی سیاست سمیت سوشل میڈیا پر بھی زور شور سے جاری ہے۔

