Ali1234الباحث
فرانس کے ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلہ سے برطانیہ پر دباؤ میں اضافہ کیوں ہوا ہے؟
شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
،تصویر کا ذریعہPA Media فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اپنے ارادے کے اعلان نے برطانوی وزیرِ اعظم کیئر سٹارمر پر اُن کی پیروی کرنے یعنی کہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے لیے دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے۔ فرانسیسی حکام گذشتہ کچھ عرصہ سے فلسطین کو ایک ریاست کے طاقرأ المزيد
،تصویر کا ذریعہPA Media
فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اپنے ارادے کے اعلان نے برطانوی وزیرِ اعظم کیئر سٹارمر پر اُن کی پیروی کرنے یعنی کہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے لیے دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے۔
فرانسیسی حکام گذشتہ کچھ عرصہ سے فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے قدم اٹھانے کی کوشش کر رہے تھے۔
وہ یہ اعلان چند ہفتے قبل کرنے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن اس اعلان میں اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔
اہم بات یہ ہے کہ فرانس نے فلسطینی ریاست کو فوراً تسلیم کرنے کا اعلان نہیں کیا بلکہ وہ رواں سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایسا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اپنے ارادے کے اعلان نے برطانوی وزیرِ اعظم کیئر سٹارمر پر اُن کی پیروی کرنے یعنی کہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے لیے دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے۔
فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اپنے ارادے کے اعلان نے برطانوی وزیرِ اعظم کیئر سٹارمر پر اُن کی پیروی کرنے یعنی کہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے لیے دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے۔