شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
نومبر 2021 مختلف ممالک میں بڑے بڑے دریاؤں پر پانی ذخیرہ کرنے والے لاتعداد ڈیموں اور نہروں کی تعمیر کی وجہ سے اِن دریاؤں کے زیریں حصے پر واقع ملک پانی سے محروم ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان ملکوں میں جنگوں کے خطرات بڑھ رے ہیں۔ ایمسٹرڈیم میں اپنے فلیٹ سے زوم پر مجھ سے بات کرتے ہوئے علی الصدر نے پانی کااقرأ المزيد
مختلف ممالک میں بڑے بڑے دریاؤں پر پانی ذخیرہ کرنے والے لاتعداد ڈیموں اور نہروں کی تعمیر کی وجہ سے اِن دریاؤں کے زیریں حصے پر واقع ملک پانی سے محروم ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان ملکوں میں جنگوں کے خطرات بڑھ رے ہیں۔
ایمسٹرڈیم میں اپنے فلیٹ سے زوم پر مجھ سے بات کرتے ہوئے علی الصدر نے پانی کا ایک گھونٹ پینے کے لیے وقفہ کیا۔ ان پر ایک تکلیف دہ حقیقت واضح ہو رہی تھی، اور وہ اپنی طنزیہ ہنسی دبا نہیں سکے۔
’عراق سے میری نقل مکانی سے پہلے مجھے صاف پانی کی تلاش کے لیے کافی کوشش کرنی پڑتی تھی۔‘
تین برس قبل الصدر اُن مظاہروں میں شرکت کرتے تھے جو شہر میں پانی کے بڑھتے ہوئے بحران کے حل کے مطالبات پر زور ڈالنے کے لیے انتظامیہ کے خلاف کیے جاتے تھے۔ 29 برس کے علی الصدر نے کہا کہ ’جنگ سے پہلے بصرہ ایک خوبصورت جگہ تھی۔ وہ اس جگہ کو مشرق کا وینِس کہتے تھے
،تصویر کا کیپشنپانی کی قلت صرف حشک سالی کا نام نہیں ہے بلکہ آلودگی کی وجہ سے پانی کا گرتا ہوا میعار بھی اس مسئلے کا حصہ ہے.
،تصویر کا کیپشنپانی کی قلت صرف حشک سالی کا نام نہیں ہے بلکہ آلودگی کی وجہ سے پانی کا گرتا ہوا میعار بھی اس مسئلے کا حصہ ہے.