تسجيل دخول تسجيل دخول

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

لا تملك عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

نسيت كلمة المرور نسيت كلمة المرور

هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.

هل لديك عضوية؟ تسجيل دخول الآن

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.

تسجيل دخولتسجيل

Nuq4

Nuq4 اللوجو Nuq4 اللوجو
بحث
أسأل سؤال

قائمة الموبيل

غلق
أسأل سؤال
  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا
Ali1234
  • 0
Ali1234الباحث

 ”مچھلی ذبح نہیں کی جاتی، پھر یہ حلال کیسے ہوئی؟“

  • 0
  • 1 ‫1 إجابة
  • 0 متابعين
  • 0
إجابة
شارك
  • فيسبوك

    ‫1 إجابة

    1. Ali1234 الباحث
      2025-06-09T06:19:23-07:00‫أضاف ‫‫إجابة يوم يونيو 9, 2025 في 6:19 am

      مچھلی حلال کیوں ہے؟ یہ ایک عام سوال ہے کہ جب مچھلی کو ذبح نہیں کیا جاتا تو وہ حلال کیسے ہوتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسلامی فقہ میں مچھلی کو دیگر جانوروں (جیسے گائے، بکری، مرغی وغیرہ) سے مختلف سمجھا جاتا ہے جن کے لیے ذبح کرنا ضروری ہوتا ہے۔ مچھلی کے حلال ہونے کی بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں: * قرآن و سن‫اقرأ المزيد

      مچھلی حلال کیوں ہے؟
      یہ ایک عام سوال ہے کہ جب مچھلی کو ذبح نہیں کیا جاتا تو وہ حلال کیسے ہوتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسلامی فقہ میں مچھلی کو دیگر جانوروں (جیسے گائے، بکری، مرغی وغیرہ) سے مختلف سمجھا جاتا ہے جن کے لیے ذبح کرنا ضروری ہوتا ہے۔
      مچھلی کے حلال ہونے کی بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں:
      * قرآن و سنت سے ثبوت: قرآن کریم میں سمندر کی ہر چیز کو حلال قرار دیا گیا ہے، بشرطیکہ وہ نقصان دہ نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “تمہارے لیے سمندر کا شکار اور اس کا کھانا حلال کیا گیا ہے، تمہارے فائدے کے لیے اور مسافروں کے لیے۔” (سورۃ المائدہ: 96) اس آیت میں “سمندر کا شکار” سے مراد وہ تمام آبی جانور ہیں جو سمندر سے پکڑے جاتے ہیں۔
      * طبیعی موت کا مسئلہ نہیں: مچھلی کے حلال ہونے کے لیے ذبح کی شرط نہیں ہے کیونکہ اس کا خون جسم سے باہر نہیں نکلتا جس طرح خشکی کے جانوروں میں ہوتا ہے۔ مچھلی کو پانی سے باہر نکالتے ہی وہ زندہ نہیں رہتی اور اس کی موت واقع ہو جاتی ہے۔
      * آسانی اور وسعت: اسلام ایک دین فطرت ہے جو اپنے ماننے والوں کے لیے آسانی اور وسعت پیدا کرتا ہے۔ اگر مچھلی کے لیے بھی ذبح کی شرط ہوتی تو سمندری غذا کا استعمال بہت مشکل ہو جاتا، خاص طور پر ماہی گیروں اور سمندر کے قریب رہنے والے لوگوں کے لیے۔
      لہٰذا، جب تک مچھلی اپنی طبعی حالت میں ہو اور زہریلی یا نقصان دہ نہ ہو، اسے کھانا حلال ہے۔
      کیا آپ مچھلی سے متعلق کوئی اور سوال پوچھنا چاہیں گے؟

      ‫قراءة أقل
      • 0
      • شارك
        شارك
        • شارك علىفيسبوك
        • شارك على تويتر
        • شارك على لينكد إن
        • شارك على واتس آب

    يجب عليك تسجيل الدخول لإضافة إجابة.

    تواصل مع جوجل
    أو استخدم

    هل نسيت كلمة المرور؟

    تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

    القائمة الجانبية

    أكتشاف

    • Nuq4 المحل
    • تصبح عضوا

    الفوتر

    احصل على إجابات على جميع الأسئلة الخاصة بك ، كبيرة أو صغيرة ، Nuq4.com. لدينا قاعدة بيانات في تزايد مستمر ، بحيث يمكنك دائما العثور على المعلومات التي تحتاج إليها.

    Download Android App

    © حقوق الطبع والنشر عام 2024 ، Nuq4.com

    القانونية

    الشروط والأحكام
    سياسة الخصوصية
    سياسة الكوكيز
    سياسة DMCA
    قواعد الدفع
    سياسة رد
    Nuq4 الهبة الشروط والأحكام

    الاتصال

    الاتصال بنا
    Chat on Telegram
    arالعربية
    en_USEnglish arالعربية
    نحن نستخدم ملفات تعريف الارتباط لضمان أن نقدم لكم أفضل تجربة على موقعنا على الانترنت. إذا كان يمكنك الاستمرار في استخدام هذا الموقع سوف نفترض أن كنت سعيدا مع ذلك.طيبسياسة الكوكيز