شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
نایاب زمینی دھاتیں دراصل 17 کیمیائی عناصر پر مشتمل ایک گروپ ہوتا ہے جو زمین کی سطح پر کم مقدار میں پائے جاتے ہیں، لیکن ان کی ٹیکنالوجی، دفاع، اور توانائی کے شعبوں میں انتہائی اہمیت ہے۔ یہ درج ذیل 2 گروپ پر مشتمل ہوتے ہیں: 1) لینتھینائیڈز گروپ (15 عناصر): اس میں نیوڈیمیم (Neodymium), یتربیئم (Ytterbiاقرأ المزيد
نایاب زمینی دھاتیں دراصل 17 کیمیائی عناصر پر مشتمل ایک گروپ ہوتا ہے جو زمین کی سطح پر کم مقدار میں پائے جاتے ہیں، لیکن ان کی ٹیکنالوجی، دفاع، اور توانائی کے شعبوں میں انتہائی اہمیت ہے۔
یہ درج ذیل 2 گروپ پر مشتمل ہوتے ہیں:
1) لینتھینائیڈز گروپ (15 عناصر): اس میں نیوڈیمیم (Neodymium), یتربیئم (Ytterbium), سماریم (Samarium), گڈولیینم (Gadolinium) اور ڈیسپروسیئم (Dysprosium) جیسی دیگر دھاتیں شامل ہوتی ہیں۔
2) دوسرے گروپ میں 2 دھاتیں موجود ہیں: اسکینڈیئم (Scandium) اور یتریم (Yttrium)
ترقی یافتہ ممالک کے لیے ان کی اہمیت کیوں ہے؟
یہ دھاتیں ہائی ٹیک مصنوعات کی تیاری میں ضروری ہیں جیسے موبائل فونز، لیپ ٹاپ، کیمرے، ایل ای ڈی وغیرہ میں۔ اسی طرح نیوڈیمیم اور پراسیوڈیمیم کی مدد سے مضبوط میگنیٹس بنتے ہیں جو ایئر فونز، الیکٹرک گاڑیوں اور ونڈ ٹربائنز میں استعمال ہوتے ہیں۔
یہ نایاب دھاتیں ریڈار، میزائل سسٹمز، فائٹر جیٹ، اور نائٹ وژن میں بھی استعمال ہوتی ہیں۔ سماریم-کوبالٹ میگنیٹس کو ہائی ٹمپریچر میں استعمال کیا جا سکتا ہے جو جنگی طیاروں میں بہت اہم ہیں۔
دنیا Net-Zero کاربن اخراج کے اہداف حاصل کرنے میں بھی ان پر انحصار کرتی ہے۔ جدید چپس، ٹچ اسکرینز، اور ایرو اسپیس سسٹمز میں بھی ان کا استعمال لازمی ہوتا ہے۔
قراءة أقل