شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
ڈرانا، خاص طور پر چھوٹے بچوں کو، ان کی ذہنی اور جذباتی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ یہاں کچھ اہم نقصانات دیے گئے ہیں: جذباتی اور نفسیاتی نقصانات * خوف اور اضطراب: بچے مستقل خوف میں رہتے ہیں، جس سے ان میں اضطراب اور بے چینی بڑھ جاتی ہے۔ یہ خوف رات کو سونے میں مشکلات، ڈراؤنے خواب، اور تنہا رہنےاقرأ المزيد
ڈرانا، خاص طور پر چھوٹے بچوں کو، ان کی ذہنی اور جذباتی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ یہاں کچھ اہم نقصانات دیے گئے ہیں:
قراءة أقلجذباتی اور نفسیاتی نقصانات
* خوف اور اضطراب: بچے مستقل خوف میں رہتے ہیں، جس سے ان میں اضطراب اور بے چینی بڑھ جاتی ہے۔ یہ خوف رات کو سونے میں مشکلات، ڈراؤنے خواب، اور تنہا رہنے سے گھبراہٹ کا باعث بن سکتا ہے۔
* خود اعتمادی میں کمی: جب بچوں کو ڈرایا جاتا ہے، تو وہ خود کو کمزور اور بے بس محسوس کرتے ہیں۔ اس سے ان کی خود اعتمادی میں کمی آتی ہے اور وہ نئے کام کرنے سے کتراتے ہیں۔
* غصہ اور جارحیت: کچھ بچے خوف کے ردعمل میں غصہ اور جارحیت دکھانا شروع کر دیتے ہیں۔ وہ اپنے والدین یا دوسرے بچوں کے ساتھ جارحانہ رویہ اپنا سکتے ہیں۔
* والدین سے دوری: ڈرانے والے والدین سے بچے دور ہو جاتے ہیں۔ وہ اپنے مسائل یا احساسات ان کے ساتھ بانٹنے سے کتراتے ہیں، جس سے تعلقات میں دوری آتی ہے۔
* سماجی مسائل: خوف زدہ بچے سماجی طور پر کھل کر نہیں رہ پاتے اور دوسرے بچوں کے ساتھ گھلنے ملنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں۔
رویے کے نقصانات
* جھوٹ بولنا: ڈرائے جانے کے خوف سے بچے جھوٹ بولنا شروع کر دیتے ہیں تاکہ وہ سزا سے بچ سکیں۔ یہ عادت ان کی شخصیت کا حصہ بن سکتی ہے۔
* چھپ کر کام کرنا: بچے والدین کی نظروں سے بچ کر وہ کام کرتے ہیں جن سے انہیں ڈرایا جاتا ہے۔ اس سے والدین اور بچے کے درمیان اعتماد کی کمی ہوتی ہے۔
* سیکھنے کی صلاحیت میں کمی: ذہنی دباؤ اور خوف بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے۔ وہ پڑھائی اور دیگر سرگرمیوں میں توجہ نہیں دے پاتے۔
* بستر گیلا کرنا: شدید خوف کی صورت میں کچھ بچے بستر گیلا کرنا شروع کر دیتے ہیں، جو کہ ایک ذہنی دباؤ کی علامت ہے۔
طویل مدتی اثرات
* ذہنی صحت کے مسائل: بچپن کا خوف بڑے ہو کر ذہنی صحت کے سنگین مسائل کا باعث بن سکتا ہے، جیسے کہ ڈپریشن، شدید اضطراب، اور پینک اٹیکس۔
* شخصیت کی خرابی: مستقل ڈرائے جانے سے بچے کی شخصیت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ وہ مستقبل میں فیصلے کرنے میں مشکلات کا سامنا کر سکتے ہیں اور جذباتی طور پر غیر مستحکم رہ سکتے ہیں۔
* ناکام تعلقات: ایسے بچے بڑے ہو کر تعلقات میں مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں، کیونکہ انہیں دوسروں پر بھروسہ کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔
بچوں کی پرورش پیار، سمجھداری اور مثبت ماحول میں ہونی چاہیے۔ انہیں ڈرانے کے بجائے، پیار اور افہام و تفہیم کے ذریعے اچھی عادات سکھائی جانی چاہیئں۔