Ali1234الباحث
پاکستان اور ایران میں اربوں ڈالر کے معاہدے اور یادداشتیں: امریکی پابندیوں کی موجودگی میں یہ سرمایہ کاری کیسے ممکن بنائی جائے گی؟
شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
ایرانی کمپنیوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ پاکستان ایران فری ٹریڈ معاہدہ تیار ہو چکا ہے، معاہدے سے دو طرفہ تجارت میں اضافہ ہو گا۔ حکومت سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔ زراعت، معدنیات اور توانائی میں دو طرفہ تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔‘ ایران کے صدر مسعود پزشکیان، جو اپنا دواقرأ المزيد
ایرانی کمپنیوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ پاکستان ایران فری ٹریڈ معاہدہ تیار ہو چکا ہے، معاہدے سے دو طرفہ تجارت میں اضافہ ہو گا۔ حکومت سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔ زراعت، معدنیات اور توانائی میں دو طرفہ تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔‘
ایران کے صدر مسعود پزشکیان، جو اپنا دو روزہ دورۂ پاکستان مکمل کر کے واپس چلے گئے ہیں کی موجودگی میں اتوار کو اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان ایران بزنس فورم سے خطاب کے دوران پاکستانی حکام نے یہ الفاظ ادا کیے۔
حکام نے مزید کہا کہ جو دس ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اسے کامیاب بنانے کے لیے نجی شعبہ اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے سنیچر اور اتوار کو پاکستان کے پہلے دو روزہ دورے کے دوران باہمی سرمایہ کاری کو تین ارب ڈالر سے بڑھا کر دس ارب ڈالر کرنے کے لیے 12 کے قریب معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔
وزیر تجارت نے کہا کہ زراعت، معدنیات اور توانائی میں دو طرفہ تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے اور حکومت سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔
بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران بزنس فورم کا انعقاد خوش آئند ہے، پاکستان میں زرعی اور صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’دونوں ممالک تجارت کی راہ میں رکاوٹ کو دور کریں گے۔‘
اس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر تجارت محمد عطا آتابک نے کہا کہ ’خوشی ہے پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت بڑھے گی، مواصلات اور تجارت سے دونوں ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔‘
مگر اب سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان جو پہلے ہی ایران سے ماضی میں گیس پائپ لائن سمیت اہم منصوبوں کو مکمل نہیں کر سکا تو اب امریکی پابندیوں کے ہوتے ہوئے یہ سب کر سکے گا یا پھر یہ قسمت آزمائی ہی ہے
’پاکستان کی ایران سے سستے تیل اور گیس کے معاہدوں میں دلچسپی‘
’پاکستان کی ایران سے سستے تیل اور گیس کے معاہدوں میں دلچسپی‘