شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
پرانے ٹی وی سیٹس (خاص طور پر سی آر ٹی والے ٹی وی میں جو رنگ برنگی لکیریں آتی تھیں، یہ تو سب جانتے ہیں کہ ان کے پیچھے الیکٹرانک اور سگنلنگ کی خرابی ہوتی تھی۔ لیکن رنگین لکیریں ہی کیوں آتی تھیں؟ اس سے بہت کم لوگ واقف ہونگے۔ یہ مسئلہ آج کل کے ایل ای ڈی یا اسمارٹ ٹی وی میں نہیں آتا، لیکن سی آر ٹی کےاقرأ المزيد
پرانے ٹی وی سیٹس (خاص طور پر سی آر ٹی والے ٹی وی میں جو رنگ برنگی لکیریں آتی تھیں، یہ تو سب جانتے ہیں کہ ان کے پیچھے الیکٹرانک اور سگنلنگ کی خرابی ہوتی تھی۔ لیکن رنگین لکیریں ہی کیوں آتی تھیں؟ اس سے بہت کم لوگ واقف ہونگے۔
یہ مسئلہ آج کل کے ایل ای ڈی یا اسمارٹ ٹی وی میں نہیں آتا، لیکن سی آر ٹی کے زمانے میں عام تھا۔
پرانے ٹی وی پر رنگین لکیروں کی بڑی وجوہات:
جب سگنل کمزور یا خراب ہوتے تھے تو تصویر ٹوٹ جاتی تھی اور رنگ برنگی لکیریں بن جاتی تھیں۔ یہ اکثر “static” یا “noise” کی شکل میں ہوتا تھا۔
دراصل سی آر ٹی ٹی وی میں ایک مقناطیسی فیلڈ الیکٹران بیم کو اسکرین پر پھیلانے کے لیے استعمال ہوتی تھی۔ اگر ٹی وی کے آس پاس کوئی مقناطیسی چیز آ جاتی تو رنگ بگڑ جاتے، خاص طور پر جامنی، سبز یا نیلے رنگ بننے لگتے۔
اس کے لیے ٹی وی میں ڈیگاسنگ کوائل ہوتا تھا جو آن ہوتے ہی مسئلہ ٹھیک کرتا ورنہ رنگین داغ یا لکیریں موجود ہوتیں۔ اور یہ لکیریں اندرونی سرکٹ یا “electron gun” کے کمزور ہونے کی صورت میں اسکرین پر افقی یا عمودی شکل میں ظاہر ہوتیں۔
بعض اوقات یہ لکیریں صرف ایک ہی رنگ کی ہوتی تھیں، جیسے سفید یا سبز لکیر۔ چینل یا سگنل ٹیوننگ ٹھیک نہ ہونے کی صورت میں مکس سگنلز آتے، جن سے اسکرین پر رنگین لہریں بنتیں۔
قراءة أقلسی آر ٹی ٹی وی میں ایک مقناطیسی فیلڈ الیکٹران بیم کو اسکرین پر پھیلانے کے لیے استعمال ہوتی تھی
سی آر ٹی ٹی وی میں ایک مقناطیسی فیلڈ الیکٹران بیم کو اسکرین پر پھیلانے کے لیے استعمال ہوتی تھی