شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کینیڈین بارڈر پر موجود ایک فالٹ لائن (جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ کروڑوں برس سے غیر فعال ہے) ایک بڑے زلزلے کا سبب بن سکتی ہے۔ ٹِنٹِنا فال شمال مشرقی برٹش کولمبیا سے الاسکا تک تقریباً 600 میل تک پھیلی ہوئی ہے۔ اس سے متعلق خیال کیا جاتا تھا کہ یہ آخری بار تقریبااقرأ المزيد
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کینیڈین بارڈر پر موجود ایک فالٹ لائن (جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ کروڑوں برس سے غیر فعال ہے) ایک بڑے زلزلے کا سبب بن سکتی ہے۔
ٹِنٹِنا فال شمال مشرقی برٹش کولمبیا سے الاسکا تک تقریباً 600 میل تک پھیلی ہوئی ہے۔ اس سے متعلق خیال کیا جاتا تھا کہ یہ آخری بار تقریباً چار کروڑ برس قبل فعال ہوئی تھی۔
لیکن جیوفزیکل ریسرچ لیٹرز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں اس کے ماضی میں نسبتاً قریب وقت میں فعال ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
سیٹلائیٹس، طیاروں اور ڈرونز سے حاصل ہونے والے نئے ٹوپو گرافک ڈیٹا بتاتا ہے کہ اس فالٹ کا تقریباً 80 میل طویل ایک ٹکڑا ہے جہاں 26 لاکھ برس اور 1 لاکھ 32 ہزار سال برس پُرانی ارضیاتی فارمیشنز (ایک جیسی چٹانوں کی پرتوں کا بننا) فالٹ کے پار جاتی پائی گئیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ فالٹ کم از کم 12 ہزار سال سے کسی بڑے زلزلے کے نتیجے میں پھٹی نہیں ہے اور مستقبل میں کم از کم 7.5 شدت کے زلزلے کا سبب ہوسکتی ہے۔
مشیگن ٹیک کے مطابق 7 سے 7.9 شدت کا زلزلہ شدید سمجھا جاتا ہے اور بڑا نقصان کر سکتا ہے۔ ان اقسام کے زلزلے کم اتے ہیں، جن کی سالانہ تعداد 10 سے 15 ہے۔
مشیگن ٹیک نے خبردار کیا کہ 8 یا اس سے زیادہ شدت کے زلزلے (جو کہ سال یا دو سال میں ایک بات آتے ہیں) ایپی سینٹر کے قریب علاقوں کو تباہ کر سکتے ہیں۔
قراءة أقلاس تحقیق سے پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ یہ فالٹ لائن آخری بار تقریباً چار کروڑ برس قبل فعال ہوئی تھی
اس تحقیق سے پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ یہ فالٹ لائن آخری بار تقریباً چار کروڑ برس قبل فعال ہوئی تھی
قراءة أقل