Ali1234الباحث
Jagdeep Dhankhar Resignation: جگدیپ دھنکھڑ کا استعفیٰ، پردے کے پیچھے کی سیاست کیا کہتی ہے؟ جانئے اصل کہانی
شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کو رواں سال مارچ میں دل کی بیماری کے باعث چار دنوں کے لیے دہلی کے ایمس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ صحت یاب ہو کر اسپتال سے واپس آ گئے تھے، لیکن پیر کے روز انہوں نے اچانک صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ان کے اس غیر متوقع اعلان نے سیاسیاقرأ المزيد
نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کو رواں سال مارچ میں دل کی بیماری کے باعث چار دنوں کے لیے دہلی کے ایمس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ صحت یاب ہو کر اسپتال سے واپس آ گئے تھے، لیکن پیر کے روز انہوں نے اچانک صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ان کے اس غیر متوقع اعلان نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔
صحت کو دی ترجیح
74 سالہ جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ وہ اب اپنی صحت کو اولین ترجیح دے رہے ہیں اور طبی مشورے پر عمل کر رہے ہیں۔ یہ اچانک فیصلہ پیر کو اس غیر علانیہ ملاقات کے بعد سامنے آیا، جس میں وزیر اعظم اور سینئر وزراء نے پارلیمنٹ میں تنہائی میں گفتگو کی، اور غالباً اسی موضوع پر غور کیا گیا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ جو کچھ نظر آ رہا ہے، اصل کہانی اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔
تین سال سے بھی کم مدت کی مدتِ کار
جگدیپ دھنکھڑ نے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر تین سال سے کم عرصہ خدمات انجام دیں۔ دوپہر تقریباً چار بجے ان کے دفتر نے 23 جولائی کو جے پور کے سرکاری دورے کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا۔ وہ اس دن ایوان بالا (راجیہ سبھا) میں بھی موجود تھے، جہاں انہوں نے 50 سے زائد ارکانِ پارلیمنٹ کے دستخط شدہ ایک خط کی وصولی کا اعلان کیا، جس میں جسٹس یشونت ورما کے خلاف محاسبہ (Impeachment) کی درخواست تھی۔ دھنکھڑ نے خط قبول کیا اور سیکریٹری جنرل کو کارروائی آگے بڑھانے کی ہدایت دی۔
استعفیٰ اچانک، بغیر پیشگی اطلاع
ذرائع کے مطابق، نائب صدر کسی پیشگی اطلاع کے بغیر اچانک صدر جمہوریہ کے دفتر پہنچے اور اپنا استعفیٰ صدر کو پیش کر دیا۔ اب سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ انہوں نے ایسا اچانک فیصلہ کیوں لیا؟
پارلیمنٹ کے حلقوں میں حالیہ دنوں میں جگدیپ دھنکھڑ کی اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ قربت پر چہ مگوئیاں ہو رہی تھیں۔ وہ گزشتہ ہفتے وی پی انکلیو میں ملیکارجن کھڑگے سے ملے تھے اور اتوار کو اروند کیجریوال سے بھی ملاقات کی تھی۔ ان کی جانب سے عدلیہ میں کرپشن روکنے کے لیے NJAC جیسے ادارے کی بحالی کی حمایت بھی مرکزی حکومت کی پالیسی سے میل نہیں کھاتی تھی۔
قراءة أقل