...

تسجيل دخول تسجيل دخول

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

لا تملك عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

نسيت كلمة المرور نسيت كلمة المرور

هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.

هل لديك عضوية؟ تسجيل دخول الآن

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.

تسجيل دخولتسجيل

Nuq4

Nuq4 اللوجو Nuq4 اللوجو
بحث
أسأل سؤال

قائمة الموبيل

غلق
أسأل سؤال
  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

Nuq4 الاحدث الأسئلة

  • 0
Ali1234الباحث

ایک ساتھ تین طلاق پر تین سال جیل؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم يوليو 28, 2025 في 11:06 pm

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images ،تصویر کا کیپشنیہ بل فی الحال پارلیمان کے ایوان بالا میں اٹکا ہوا ہے انڈیا میں مسلمان عورتوں کے مسائل اب بس ختم ہونے کو ہیں۔ حکومت ایک نیا سخت قانون وضع کرنا چاہتی ہے جس کے بعد ایک ہی نشست میں تین طلاق کہہ کر فوراً شادی ختم کرنے والے مسلمان شوہر تین سال کے لیے جیل جا سکتے‫اقرأ المزيد

    انڈیا

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    ،تصویر کا کیپشنیہ بل فی الحال پارلیمان کے ایوان بالا میں اٹکا ہوا ہے

    انڈیا میں مسلمان عورتوں کے مسائل اب بس ختم ہونے کو ہیں۔ حکومت ایک نیا سخت قانون وضع کرنا چاہتی ہے جس کے بعد ایک ہی نشست میں تین طلاق کہہ کر فوراً شادی ختم کرنے والے مسلمان شوہر تین سال کے لیے جیل جا سکتے ہیں۔

    یا بس یوں سمجھ لیجیے کہ ایک مرتبہ طلاق کہنے کے عوض ایک سال کی جیل! بس مسئلہ یہ ہے کہ اب انڈیا میں تین بار طلاق کہہ دینے سے طلاق نہیں ہوتی کیونکہ طلاق بدت یا فوری طلاق کو سپریم کورٹ پہلے ہی غیر آئینی قرار دے چکی ہے۔

    اس کا مطلب یہ ہے کہ قانون منظور ہو جانے کے بعد آپ تین بار طلاق کہتے ہیں تو طلاق بھی نہیں ہوگی اور جیل بھی جانا پڑے گا۔ اس کے علاوہ ’طلاق شدہ خاتون‘ کو گزر بسر کے لیے خرچ بھی دینا ہوگا اور شوہر پر جرمانہ بھی عائد کیا جاسکتا ہے۔

    اور اس دوران آپ کی بیوی آپ کی بیوی ہی رہے گی! اور بیوی بچوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری بھی آپ کی ہی ہوگی۔ بس فرق یہ ہوگا کہ جو کام آپ پہلے گھر میں رہ کر آرام سے کرتے تھے یا کر سکتے تھے، اب جیل میں رہ کر کرنا ہوگا۔

    بی جے پی کی حکومت کے اس نئے مجوزہ قانون پر سب سے زیادہ تنقید اسی وجہ سے ہو رہی ہے۔ بہت سے لوگ یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب طلاق ہوئی ہی نہیں تو سزا کس بات کی؟

    اور اگر شوہر کو جیل بھیج دیا جائے گا تو وہ گزر بسر کے لیے پیسے کہاں سے دے گا؟ اس کا مطلب تو یہ ہوگا کہ جیل شوہر جائے گا اور سزا بیوی بچوں کو ملے گی کیونکہ متوسط اور غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے بہت کم مسلمان گھرانوں کی عورتیں ہی باہر نکل کر کام کرتی ہیں۔

    یہ بل فی الحال پارلیمان کے ایوان بالا میں اٹکا ہوا ہے جہاں کانگریس پارٹی نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اگر حکومت طلاق شدہ عورتوں کے گزر بسر کی ذمہ داری سنبھالنے کا وعدہ کرے تو وہ مجوزہ قانون کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہے۔ راجیہ سبھا میں بی جے پی اقلیت میں ہے اور وہ حزب اختلاف کی حمایت کے بغیر قانون منظور نہیں کروا سکتی۔

    انڈیا

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    ،تصویر کا کیپشنبی جے پی کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ مسلمان عورتوں کو ان کے حقوق دلانا چاہتی ہے

    بی جے پی کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ مسلمان عورتوں کو ان کے حقوق دلانا چاہتی ہے، لیکن جیسا بہت سے تجزیہ نگاروں نے لکھا ہے کہ ان کے مسائل اور بھی ہیں اور ملک میں فی الحال ماحول کچھ ایسا ہے کہ بہت سے مسلمان خود کو محصور محسوس کر رہے ہیں، اور ایسے میں اس قانون کو شک کی نگاہ سے دیکھا جانا کوئی حیرت کی بات نہیں ہے۔

    مجوزہ قانون کے پیچھے صرف سیاست ہے یا مسلمان عورتوں کو تحفظ فراہم کرنے کی سنجیدہ کوشش، اس سوال پر تو بحث جاری رہے گی۔ کوئی ایسا قابل اعتبار سروے تو موجود نہیں ہے جس کی بنیاد پر یہ کہا جاسکے کہ طلاق ثلاثہ پر مسلمانوں کی مجموعی رائے کیا ہے، اور عورتوں اور مردوں کے نظریہ میں کیا اور کتنا فرق ہے۔

    لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا تھا کہ وہ خود اس طریقہ طلاق کے خلاف بیداری پیدا کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے اور عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرتا ہے۔

    زیادہ امکان یہ ہے کہ مجوزہ قانون اب چند مہینوں کے لیے ٹل جائے گا کیونکہ پارلیمان کا سرمائی اجلاس جمعہ تک ہی تھا، لیکن کچھ سوال ہیں جو باقی رہیں گے۔

    مثال کے طور پر یہ کہ جو شوہر طلاق دیتا ہے وہ جیل جائے گا، جو نہیں دیتا بس بیوی بچوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیتا ہے، اس کے خلاف بھی کیا کوئی کارروائی ہو سکتی ہے؟ غریب لوگوں میں یہ طلاق سے کہیں زیادہ بڑا مسئلہ ہے، اور صرف مسلمانوں تک محدود نہیں۔

    سپریم کورٹ نے صرف طلاق ثلاثہ یا فوری طلاق کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔ معینہ مدت کے فرق سے تین مرتبہ طلاق کہہ کر اب بھی شادی ختم کی جاسکتی ہے۔

    جو لوگ فوری طلاق کی وکالت کرتے ہیں، ان سے بھی یہ سوال کیا جانا چاہیے کہ بھائی اتنی بھی کیا جلدی ہے؟ انڈیا میں ’فوری نوڈلز‘ بنانے والی کمپنیاں بھی کہتی ہے کہ نوڈلز کو دو منٹ ابالنا ضروری ہے۔

    شادی ختم کرنے میں تو اس سے زیادہ وقت لگنا ہی چاہیے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • ‫1 إجابة
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

دو بھائیوں کی ایک دلہن: ’جائیداد کی تقسیم روکنے‘ والی ہماچل کی روایتی شادی کے پیچھے کہانی کیا ہے

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم يوليو 28, 2025 في 11:02 pm

    ،تصویر کا ذریعہAlokChauhan ،تصویر کا کیپشنپردیپ نیگی ریاستی حکومت کے محکمہ جل شکتی میں کام کرتے ہیں اور کپل نیگی بیرون ملک مہمان نوازی کے شعبے میں کام کرتے ہیں انڈیا کی ریاست ہماچل پردیش کے سرمور ضلع کے شیلائی گاؤں میں حال ہی میں ہونے والی ایک انوکھی شادی پر کافی بحث و مباحثہ جاری ہے۔ کنہاٹ گاؤں کی‫اقرأ المزيد

    پردیپ نیگی ریاستی حکومت کے محکمہ جل شکتی میں کام کرتے ہیں اور کپل نیگی بیرون ملک مہمان نوازی کے شعبے میں کام کرتے ہیں۔

    ،تصویر کا ذریعہAlokChauhan

    ،تصویر کا کیپشنپردیپ نیگی ریاستی حکومت کے محکمہ جل شکتی میں کام کرتے ہیں اور کپل نیگی بیرون ملک مہمان نوازی کے شعبے میں کام کرتے ہیں

    انڈیا کی ریاست ہماچل پردیش کے سرمور ضلع کے شیلائی گاؤں میں حال ہی میں ہونے والی ایک انوکھی شادی پر کافی بحث و مباحثہ جاری ہے۔

    کنہاٹ گاؤں کی سنیتا چوہان کی شادی دو حقیقی بھائیوں پردیپ نیگی اور کپل نیگی سے ہوئی ہے۔

    یہ شادی ہٹی برادری کے پرانے رواج کے تحت ہوئی۔

    اس برادری کو مقامی زبان میں ’جوڈیدرا‘ یا ’جدہ‘ کہا جاتا ہے۔  سرمور کے ٹرانس گیری علاقے میں ہونے والی اس شادی میں سینکڑوں گاؤں والوں اور رشتہ داروں نے شرکت کی۔ روایتی کھانوں، لوک گیتوں اور رقص نے اس تقریب کو مزید یاد گار بنا دیا

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

یو اے ای نے فلسطینیوں کیلئے صاف پانی کی فراہمی کا بڑا قدم اٹھا لیا

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم يوليو 28, 2025 في 10:59 pm

    متحدہ عرب امارات نے غزہ میں محصور فلسطینیوں کو روزانہ 20 لاکھ گیلن پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کا مستقل انتظام کر دیا ہے۔ یہ پانی غزہ اور مصر کی سرحد پر واقع رفح کے قریب قائم اماراتی ڈیسالینیشن پلانٹس سے سپلائی کیا جائے گا۔ اماراتی حکام کے مطابق 6.7 کلومیٹر طویل نئی پائپ لائن کے ذریعے یہ پانی رفح سے‫اقرأ المزيد

    متحدہ عرب امارات نے غزہ میں محصور فلسطینیوں کو روزانہ 20 لاکھ گیلن پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کا مستقل انتظام کر دیا ہے۔

    یہ پانی غزہ اور مصر کی سرحد پر واقع رفح کے قریب قائم اماراتی ڈیسالینیشن پلانٹس سے سپلائی کیا جائے گا۔ اماراتی حکام کے مطابق 6.7 کلومیٹر طویل نئی پائپ لائن کے ذریعے یہ پانی رفح سے خان یونس تک پہنچایا جا رہا ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی بمباری کی وجہ سے 85 فیصد سے زائد پانی کی لائنیں تباہ ہو چکی ہیں، جس کے بعد لاکھوں فلسطینی پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں۔

    امارات کی جانب سے نئی پائپ لائنز بچھا کر پانی کی فراہمی دوبارہ بحال کی جا رہی ہے، جو متاثرہ آبادی کے لیے زندگی کی امید بن چکی ہے۔

    یہ تمام اقدامات “آپریشن الفارس الشہم 3” کے تحت کیے جا رہے ہیں، جو یو اے ای کی غزہ کے لیے انسانی ہمدردی پر مبنی امدادی مہم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ فضائی امداد کے لیے “طیور الخیر” سروس بھی دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

تیراکی سیکھئے، ایسے فوائد جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم يوليو 28, 2025 في 10:56 pm

    تیراکی صرف ایک مشغلہ یا کھیل نہیں بلکہ ایک مکمل جسمانی، ذہنی اور جذباتی ورزش ہے۔ زیادہ تر لوگ اس کے ظاہری فوائد جیسے وزن کم کرنا یا جسم کو فِٹ رکھنا جانتے ہیں مگر تیراکی کے کچھ ایسے فائدے بھی ہیں جو بہت کم لوگوں کو معلوم ہوتے ہیں۔ آئیے ان پر نظر ڈالتے ہیں: تیراکی دورانِ خون کو بہتر بناتی ہے جس سے دم‫اقرأ المزيد

    تیراکی صرف ایک مشغلہ یا کھیل نہیں بلکہ ایک مکمل جسمانی، ذہنی اور جذباتی ورزش ہے۔

    زیادہ تر لوگ اس کے ظاہری فوائد جیسے وزن کم کرنا یا جسم کو فِٹ رکھنا جانتے ہیں مگر تیراکی کے کچھ ایسے فائدے بھی ہیں جو بہت کم لوگوں کو معلوم ہوتے ہیں۔ آئیے ان پر نظر ڈالتے ہیں:

    تیراکی دورانِ خون کو بہتر بناتی ہے جس سے دماغ کو زیادہ آکسیجن ملتی ہے۔ یہ دماغ میں نئے خلیات بننے کو فروغ دیتی ہے، خاص طور پر ہِپوکیمپس میں جو یادداشت اور سیکھنے سے متعلق ہے۔ یہ تناؤ، اضطراب اور ڈپریشن میں نمایاں کمی لاتی ہے خاص طور پر جب آپ پانی میں “فلو موشن” میں ہوتے ہیں۔

    روزانہ صرف 30 منٹ تیراکی کرنے سے بے خوابی اور بے چینی کی نیند میں کمی آتی ہے۔ پانی کا تھراپیوٹک اثر جسم و ذہن کو سکون دیتا ہے، جس سے نیند کا معیار بہتر ہوتا ہے۔

    تیراکی دورانِ خون، دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھتی ہے۔ دل کی دھڑکن کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ یہ آرتھروسکلروسیس (شریانوں کا تنگ ہونا) کو کم کرتی ہے۔

    تیراکی “low-impact” ورزش ہے، مطلب یہ ہے کہ جوڑوں پر دباؤ نہیں پڑتا۔ آرتھرائٹس، ریڑھ کی ہڈی کے مسائل یا موٹاپے کے مریض بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    تیراکی کے دوران سانس لینے کا کنٹرول سیکھا جاتا ہے، جو lung capacity بڑھاتا ہے۔ دمہ کے مریضوں کے لیے خاص طور پر فائدہ مند، بشرطیکہ کلورین فری یا صاف پانی استعمال ہو۔

    بچوں کی جسمانی نشوونما، قد بڑھانے اور توانائی کے اخراج میں مدد دیتی ہے۔ بزرگ افراد کے لیے توازن بہتر بناتی ہے، گرنے کے خطرے کو کم کرتی ہے۔

    پانی میں ایک مخصوص “ریدم” اور سکون ہوتا ہے، جو مائنڈفلنیس جیسا اثر پیدا کرتا ہے۔ تنہائی میں تیراکی کرتے ہوئے ذہن صاف ہوتا ہے، تخلیقی صلاحیت بڑھتی ہے۔

    تیراکی انسولین کے ردعمل کو بہتر بناتی ہے، جو شوگر کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔

    تیراکی سے پورے جسم کی حرکت ہوتی ہے، جس سے systemic inflammation کم ہوتی ہے۔ یہ ہارٹ، جگر اور دیگر اندرونی اعضاء کے لیے مفید ہے۔

    اگرچہ تیراکی وزن بردار ورزش نہیں، مگر یہ ہڈیوں کے گرد عضلات کو مضبوط بناتی ہے، خاص طور پر عمر رسیدہ افراد کے لیے۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

زمین پر زندگی کی شروعات کیسے ہوئی، جواب مریخ پر مخفی

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم يوليو 28, 2025 في 10:54 pm

    یہ ایک دلچسپ اور سائنسی طور پر سنجیدہ خیال ہے کہ زمین پر زندگی کی شروعات کا راز مریخ پر چھپا ہو سکتا ہے۔ اگرچہ یہ اب تک مکمل طور پر ثابت نہیں ہوا، مگر مختلف سائنسی مشاہدات، تجربات اور نظریات اس خیال کو تقویت دیتے ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق، زمین پر زندگی تقریباً 3.5 سے 4 ارب سال پہلے شروع ہوئی، جب زمی‫اقرأ المزيد

    یہ ایک دلچسپ اور سائنسی طور پر سنجیدہ خیال ہے کہ زمین پر زندگی کی شروعات کا راز مریخ پر چھپا ہو سکتا ہے۔ اگرچہ یہ اب تک مکمل طور پر ثابت نہیں ہوا، مگر مختلف سائنسی مشاہدات، تجربات اور نظریات اس خیال کو تقویت دیتے ہیں۔

    سائنسدانوں کے مطابق، زمین پر زندگی تقریباً 3.5 سے 4 ارب سال پہلے شروع ہوئی، جب زمین پر ماحول انتہائی گرم، آتش فشانی اور کیمیکل سے بھرپور تھا۔

    زمین پر کیمیکل (میتھین، امونیا، پانی، ہائیڈروجن) کے امتزاج سے زندگی کی بنیادی اکائیاں (amino acids) بنیں۔ گہرے سمندری وینٹس سے نکلنے والی توانائی اور معدنیات نے زندگی کی ابتدا میں کردار ادا کیا اور زندگی کے خلیات زمین پر کسی بیرونی ذریعے سے آئے، جیسے شہاب ثاقب یا دم دار ستارے۔

    سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ابتدائی نظامِ شمسی میں مریخ نسبتاً زیادہ مستحکم اور ٹھنڈا تھا۔ مریخ پر پانی، آتش فشاں، اور مناسب کیمیکل موجود تھے جو زندگی کے لیے بنیادی شرائط ہیں۔ زمین پر ایسے شہاب ثاقب ملے ہیں جن کے کیمیائی اجزا مریخ جیسے ہیں (مثلاً ALH84001)۔

    ان میں زندگی جیسے امائنو ایسڈز اور magnetite crystals پائے گئے ہیں۔ اسی طرح آر این اے کو وجود دینے والے کیمیکل بھی مریخ پر زیادہ تھے۔ ایک تحقیق کے مطابق، RNA کے لیے ضروری بوریٹس اور مولیبیڈنم مریخ پر زمین سے زیادہ تھے۔

    ناسا اور یورپی خلائی ایجنسی کے مشاہدات کے مطابق مریخ پر تقریباً 4.3 ارب سال پہلے تک پانی موجود تھا جب کہ زمین اس وقت آتش فشاں کی لپیٹ میں تھی۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

کیا آپ جانتے ہیں پرانے ٹی وی میں رنگ برنگی لکیریں کیوں آتی تھیں؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم يوليو 28, 2025 في 10:51 pm

    پرانے ٹی وی سیٹس (خاص طور پر سی آر ٹی والے ٹی وی میں جو رنگ برنگی لکیریں آتی تھیں، یہ تو سب جانتے ہیں کہ ان کے پیچھے الیکٹرانک اور سگنلنگ کی خرابی ہوتی تھی۔ لیکن رنگین لکیریں ہی کیوں آتی تھیں؟ اس سے بہت کم لوگ واقف ہونگے۔ یہ مسئلہ آج کل کے ایل ای ڈی یا اسمارٹ ٹی وی میں نہیں آتا، لیکن سی آر ٹی کے‫اقرأ المزيد

    پرانے ٹی وی سیٹس (خاص طور پر سی آر ٹی والے ٹی وی میں جو رنگ برنگی لکیریں آتی تھیں، یہ تو سب جانتے ہیں کہ ان کے پیچھے الیکٹرانک اور سگنلنگ کی خرابی ہوتی تھی۔ لیکن رنگین لکیریں ہی کیوں آتی تھیں؟ اس سے بہت کم لوگ واقف ہونگے۔

    یہ مسئلہ آج کل کے ایل ای ڈی یا اسمارٹ ٹی وی میں نہیں آتا، لیکن سی آر ٹی کے زمانے میں عام تھا۔

    پرانے ٹی وی پر رنگین لکیروں کی بڑی وجوہات:

    جب سگنل کمزور یا خراب ہوتے تھے تو تصویر ٹوٹ جاتی تھی اور رنگ برنگی لکیریں بن جاتی تھیں۔ یہ اکثر “static” یا “noise” کی شکل میں ہوتا تھا۔

    دراصل سی آر ٹی ٹی وی میں ایک مقناطیسی فیلڈ الیکٹران بیم کو اسکرین پر پھیلانے کے لیے استعمال ہوتی تھی۔ اگر ٹی وی کے آس پاس کوئی مقناطیسی چیز آ جاتی تو رنگ بگڑ جاتے، خاص طور پر جامنی، سبز یا نیلے رنگ بننے لگتے۔

    اس کے لیے ٹی وی میں ڈیگاسنگ کوائل ہوتا تھا جو آن ہوتے ہی مسئلہ ٹھیک کرتا ورنہ رنگین داغ یا لکیریں موجود ہوتیں۔ اور یہ لکیریں اندرونی سرکٹ یا “electron gun” کے کمزور ہونے کی صورت میں اسکرین پر افقی یا عمودی شکل میں ظاہر ہوتیں۔

    بعض اوقات یہ لکیریں صرف ایک ہی رنگ کی ہوتی تھیں، جیسے سفید یا سبز لکیر۔ چینل یا سگنل ٹیوننگ ٹھیک نہ ہونے کی صورت میں مکس سگنلز آتے، جن سے اسکرین پر رنگین لہریں بنتیں۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

چیٹ جی پی ٹی سے دل کی باتیں کرنے والے ہوجائیں ہوشیار!

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم يوليو 28, 2025 في 10:49 pm

    ٹیکنالوجی کمپنی اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمن نے خبردار کیا ہے کہ وہ افراد جو چیٹ جی پی ٹی کو ڈیجیٹل ڈائری یا تھراپسٹ سمجھتے ہیں وہ یہ سمجھنا چھوڑ دیں کہ ان کے ظاہر کیے گئے راز محفوظ ہیں۔ ایک انٹرویو میں سیم آلٹمن نےخبردار کیا کہ چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ گفتگو بالکل ویسی ہی قانونی تحفظ نہیں رکھتی‫اقرأ المزيد

    ٹیکنالوجی کمپنی اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمن نے خبردار کیا ہے کہ وہ افراد جو چیٹ جی پی ٹی کو ڈیجیٹل ڈائری یا تھراپسٹ سمجھتے ہیں وہ یہ سمجھنا چھوڑ دیں کہ ان کے ظاہر کیے گئے راز محفوظ ہیں۔

    ایک انٹرویو میں سیم آلٹمن نےخبردار کیا کہ چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ گفتگو بالکل ویسی ہی قانونی تحفظ نہیں رکھتی جیسی کسی تھراپسٹ، وکیل یا ڈاکٹر کے ساتھ رکھتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگ چیٹ جی پی ٹی کو اپنی زندگی کے انتہائی نجی معاملات بتاتے ہیں۔ کمپنی ابھی تک اس مسئلے کا کوئی حل نہیں نکال سکی ہے۔

    چیٹ جی پی ٹی کی جانب سے معلومات صیغہ راز میں رکھنے کے مسئلے پر کڑی نظریں ہیں جس کا سہرا نیو یارک ٹائمز کے اوپن اے آئی کے خلاف جاری کاپی رائٹ مقدمے میں عدالت کے آرڈر کے سر بندھتا ہے۔

    عدالت نے کمپنی کو حکم دیا ہے کہ وہ تمام صارفین کے چیٹ لاگز (بشمول ڈیلیٹ کیے گئے) غیر معینہ مدت تک کے لیے محفوظ کرے۔

    اس عدالتی حکم کا اطلاق چیٹ جی پیٹی فری، پلس، پرو اور ٹیمز صارفین کے ساتھ ’ٹیمپورری چیٹ‘ موڈ استعمال کرنے والے صارفین پر بھی ہوتا ہے جس میں عموماً 30 دن بعد گفتگو تلف کردی جاتی ہے۔ وہ تمام چیٹس اپ ممکنہ قانونی جائزوں کے لیے علیحدہ محفوظ کی جائیں گی۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

انتہائی تباہ کُن حادثوں کے باوجود طیاروں میں موجود بلیک باکس کیسے بچ جاتا ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم يوليو 28, 2025 في 10:47 pm

    یہ واقعی حیرت کی بات لگتی ہے کہ کسی شدید تباہ کن طیارہ حادثے کے بعد، جب پورا جہاز تباہ ہو جاتا ہے، تو بلیک باکس اکثر محفوظ مل جاتا ہے۔ اس کی اصل وجہ اس کی سخت انجینیئرنگ اور خصوصی ڈیزائن ہوتا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ بلیک باکس اتنا مضبوط کیسے بنایا جاتا ہے: بلیک باکس دراصل دو اہم ریکارڈنگ ڈیوائسز پر م‫اقرأ المزيد

    یہ واقعی حیرت کی بات لگتی ہے کہ کسی شدید تباہ کن طیارہ حادثے کے بعد، جب پورا جہاز تباہ ہو جاتا ہے، تو بلیک باکس اکثر محفوظ مل جاتا ہے۔

    اس کی اصل وجہ اس کی سخت انجینیئرنگ اور خصوصی ڈیزائن ہوتا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ بلیک باکس اتنا مضبوط کیسے بنایا جاتا ہے:

    بلیک باکس دراصل دو اہم ریکارڈنگ ڈیوائسز پر مشتمل ہوتا ہے کاکپٹ وائس ریکارڈر جو پائلٹ اور کنٹرولر کی آوازیں محفوظ کرتا ہے اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر جو طیارے کی تکنیکی معلومات کو ریکارڈ کرتا ہے۔ یہ دونوں عام طور پر ایک ہی محفوظ باکس میں ہوتے ہیں۔

    بلیک باکس ٹائٹینیم (Titanium) یا اسٹینلیس اسٹیل سے بنایا جاتا ہے جو انتہائی مضبوط اور گرمی برداشت کرنے والی دھات ہے۔

    یہ 1100 ڈگری درجہ حرارت کو 60 منٹ تک برداشت کر سکتا ہے۔ آگ میں جلنے والے پلاسٹک، دھاتیں یا کیروسین سے یہ متاثر نہیں ہوتا۔

    یہ 3400 گرام (g-force) تک کے جھٹکے برداشت کر سکتا ہے جو کسی حادثے کے دوران لگنے والے شدید دھچکے سے بھی کہیں زیادہ ہے۔ اگر طیارہ سمندر میں گرتا ہے تو بلیک باکس 6,000 میٹر (20,000 فٹ) گہرائی تک پانی میں دباؤ برداشت کر سکتا ہے۔

    اس میں زیرآب مقام کی نشاندہی کرنے والا سسٹم بھی ہوتا ہے جو پانی کے اندر 37.5 kHz پر آواز خارج کرتا ہے تاکہ اسے تلاش کیا جا سکے۔ یہ 30 دن تک سگنل دیتا ہے۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

2 ہفتوں تک صرف سبزیاں کھانے کیوجہ سے لڑکی مرتے مرتے بچ گئی

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم يوليو 28, 2025 في 10:42 pm

    چین کے صوبے ہونان سے تعلق رکھنے والی میئی نامی 16 سالہ لڑکی نے دو ہفتوں تک صرف سبزیاں کھائیں اور مختلف laxatives استعمال کیے تاکہ وزن کم کیا جاسکے تاہم وہ اس کیوجہ سے موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گئی۔ رپورٹس کے مطابق لڑکی کے اس سخت ڈائیٹ روٹین کے نتیجے میں اس کی خون میں پوٹاشیم کی سطح انتہائی ک‫اقرأ المزيد

    چین کے صوبے ہونان سے تعلق رکھنے والی میئی نامی 16 سالہ لڑکی نے دو ہفتوں تک صرف سبزیاں کھائیں اور مختلف laxatives استعمال کیے تاکہ وزن کم کیا جاسکے تاہم وہ اس کیوجہ سے موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گئی۔

    رپورٹس کے مطابق لڑکی کے اس سخت ڈائیٹ روٹین کے نتیجے میں اس کی خون میں پوٹاشیم کی سطح انتہائی کم ہوگئی یعنی hypokalaemia۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جو سانس کی ناکامی اور اچانک دل کے دورے کا باعث بن سکتی ہے۔

    حالیہ رپورٹس کے مطابق لڑکی کو 12 گھنٹے طویل ایمرجنسی طبی عمل سے گزارا گیا اور وہ زندگی کی بازی جیت گئی۔ ڈاکٹروں نے اس کی وجہ دو ہفتوں تک صرف سبزیاں اور laxatives استعمال کرنے کو قرار دیا۔

    علاج کے دوران ڈاکٹرز نے اس کی پوٹاشیم کی سطح انتہائی خطرناک حد تک نیچے پائی جس کی وجہ سے میئی کو ہائپوکیلیمیا لاحق ہوا۔ دیکھ بھال کے بعد میئی نے مکمل صحت یابی حاصل کی اور اسپتال سے ڈسچارج ہو گئی۔

    ڈسچارج کے بعد لڑکی نے وعدہ کیا کہ آئندہ کبھی ایسی خطرناک غذائی پابندی نہیں اپنائے گی۔

    یہ واقعہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ انتہائی پابند اور غیر متوازن غذا، خاص طور پر نوجوانوں میں، سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔ ڈاکٹرز نے متوازن غذا، مناسب ہائیڈریشن، اور پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں جیسے کیلے، آلو، مرغی وغیرہ کے استعمال کی تاکید کی ہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

قدیم مصری مقبرے سے ملنے والی شے پر پُر اسرار ہاتھ کا نشان کس کا ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم يوليو 28, 2025 في 10:39 pm

    قدیم مصری مقبرے سے ملنے والی ایک شے پر موجود عرصے سے پوشیدہ ہاتھ کا پُراسرار نشان بالآخر نظروں میں آگیا۔یہ نایاب اور دلچسپ دریافت اس وقت ہوئی جب اس شے کو عجائب خانے کی نمائش میں پیش کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا تھا۔ کیمبرج کے فٹزولیم میوزیم کے ایک ایجپٹولوجسٹ (قدیم مصر سے متعلق معلومات کے ماہر) کا‫اقرأ المزيد

    قدیم مصری مقبرے سے ملنے والی ایک شے پر موجود عرصے سے پوشیدہ ہاتھ کا پُراسرار نشان بالآخر نظروں میں آگیا۔یہ نایاب اور دلچسپ دریافت اس وقت ہوئی جب اس شے کو عجائب خانے کی نمائش میں پیش کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا تھا۔

    کیمبرج کے فٹزولیم میوزیم کے ایک ایجپٹولوجسٹ (قدیم مصر سے متعلق معلومات کے ماہر) کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر یہ ہاتھ کا نشان اس کا ہے جس نے یہ چیز بنائی ہے اور اس نے مٹی سے بنے اس ماڈل کو نصب کرنے سے قبل ہاتھ لگایا ہوگا۔

    ایک اندازے کے مطابق ہاتھ کا نشان چار ہزار سال پرانا ہے۔

    عجائب خانے کی ایک اور سینئر ایجپٹولوجسٹ ہیلن اسٹرڈوک کا کہنا تھا کہ ماہرین نے گیلے رنگ یا ڈیکوریشن میں موجود تابوت میں انگلیوں کے نشانات دیکھے ہیں لیکن مقبرے سے ملنے والی اس شے پر مکمل ہاتھ کا نشان پایا جانا نایاب اور دلچسپ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ہاتھ کا نشان اس ماڈل کو بنانے والے کا ہے جس نے مٹی سوکھنے سے قبل اس کو چھوا تھا۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة

القائمة الجانبية

أكتشاف

  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

الفوتر

احصل على إجابات على جميع الأسئلة الخاصة بك ، كبيرة أو صغيرة ، Nuq4.com. لدينا قاعدة بيانات في تزايد مستمر ، بحيث يمكنك دائما العثور على المعلومات التي تحتاج إليها.

Download Android App

© حقوق الطبع والنشر عام 2024 ، Nuq4.com

القانونية

الشروط والأحكام
سياسة الخصوصية
سياسة الكوكيز
سياسة DMCA
قواعد الدفع
سياسة رد
Nuq4 الهبة الشروط والأحكام

الاتصال

الاتصال بنا
Chat on Telegram
arالعربية
en_USEnglish arالعربية
نحن نستخدم ملفات تعريف الارتباط لضمان أن نقدم لكم أفضل تجربة على موقعنا على الانترنت. إذا كان يمكنك الاستمرار في استخدام هذا الموقع سوف نفترض أن كنت سعيدا مع ذلك.طيبسياسة الكوكيز
#!trpst#trp-gettext data-trpgettextoriginal=7145#!trpen#Seraphinite Accelerator#!trpst#/trp-gettext#!trpen##!trpst#trp-gettext data-trpgettextoriginal=7146#!trpen#Optimized by #!trpst#trp-gettext data-trpgettextoriginal=7145#!trpen#Seraphinite Accelerator#!trpst#/trp-gettext#!trpen##!trpst#/trp-gettext#!trpen#
#!trpst#trp-gettext data-trpgettextoriginal=7147#!trpen#Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.#!trpst#/trp-gettext#!trpen#