Ali1234الباحث
Russia Ukraine war: اگر پوتن نے 10-12 دن میں نہ مانی بات، ٹرمپ کی ڈیڈ لائن بھارت کے لیے بنی دھمکی، جانئے کیسے؟
شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
Russia Ukraine war: بھارت اگرچہ روس-یوکرین جنگ میں اب تک غیر جانبدار رہا ہے، لیکن امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اب اسے اس تنازع میں گھسیٹنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ وہ روس پر عائد پابندیوں کو سخت کرنے کا الٹی میٹم دے رہے ہیں، جس کا براہِ راست اثر بھارت کی معیشت پر پڑ سکتا ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ آخر ٹراقرأ المزيد
Russia Ukraine war: بھارت اگرچہ روس-یوکرین جنگ میں اب تک غیر جانبدار رہا ہے، لیکن امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اب اسے اس تنازع میں گھسیٹنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ وہ روس پر عائد پابندیوں کو سخت کرنے کا الٹی میٹم دے رہے ہیں، جس کا براہِ راست اثر بھارت کی معیشت پر پڑ سکتا ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ آخر ٹرمپ کا منصوبہ کیا ہے اور وہ بھارت کو دھمکی کیوں دے رہے ہیں
اسکاٹ لینڈ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر روس-یوکرین جنگ کے حوالے سے اپنی ڈیڈ لائن دہرا دی ہے۔ انہوں نے روس کو 10 سے 12 دن کی نئی بالواسطہ مہلت دی ہے کہ اگر وہ جنگ ختم نہیں کرتا تو سخت پابندیوں اور ٹیرِف کا سامنا کرے گا۔ یہ بیان انھوں نے اسکاٹ لینڈ میں برطانوی وزیراعظم کیر اسٹارمر سے ملاقات کے دوران دیا۔
ٹرمپ کی دھمکی: کیا ہے منصوبہ؟
ٹرمپ نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا، کہا: “میں پوتن سے شدید مایوس ہوں۔ میں نے پہلے 50 دن کا وقت دیا تھا، لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ لہذا اب 10–12 دنوں کی نئی مہلت دے رہا ہوں۔ یہ انتظار بے معنی ہو چکا ہے۔”
یہ بیان روس کیلئے ہی نہیں بلکہ پاکستان، چین اور بھارت جیسے ممالک کے لیے بھی ایک خطرہ ظاہر کرتا ہے جو روس سے توانائی کا تجارت کرتے ہیں۔
روس کا رد عمل: “یہ مہلت خطرناک کھیل ہے”
روسی حکام کی جانب سے ابھی تک واضح جواب سامنے نہیں آیا۔ تاہم سابق صدر دمیتری مدویڈیف نے X پر لکھا: “ٹرمپ کا یہ الٹی میٹم خطرناک کھیل ہے اور امریکہ کے ساتھ براہ راست جنگ کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔ ہر نیا الٹی میٹم روس کے بجائے امریکہ کے ساتھ تصادم کی جانب قدم ہوتا ہے۔”
14 جولائی کو، ٹرمپ نے پہلی بار 50 دن کی ڈیڈ لائن دی تھی، تب یہ دھمکی دی گئی کہ اگر صلح نہ ہوئی تو 100 فیصد ثانوی ٹیرِف عائد کیا جائے گا۔ اب اسے کم کر کے 10–12 دن کر دیا گیا ہے، اور ٹرمپ جلد اسے رسمی اعلان تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
بھارت پر کیا اثر پڑ سکتا ہے؟
بھارت اپنی توانائی کی تقریباً 40 فیصد ضروریات روس سے پوری کرتا ہے، اور جنوری–جون 2025 میں ایران سے تقریباً 17.5 لاکھ بیرل روزانہ درآمد کیے گئے، یہ گزشتہ سال سے 1% زیادہ ہے۔ اگر امریکہ بھارت پر 100 فیصد ٹیرِف عائد کر دے تو تیل کی قیمت دوگنی ہو سکتی ہے، جس کے باعث پٹرول-ڈیزل کی قیمتیں 8–12 روپے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہیں۔ اس سے مہنگائی اضافہ ہوگی، بنیادی ضروریات اور نقل و حمل مہنگی ہوں گی، نیز بھارت کی ادویات، ٹیکسٹائل، آئی ٹی سروسز اور آٹو پارٹس جیسی برآمدات میں بڑی رسک ہوگی۔ بھارت کا امریکہ سے $74 بلین کے برآمدات متاثر ہوں گے، جس سے روزگار اور سرمایہ کاری پر براہِ راست اثر پڑے گا۔
امریکہ-روس توازن: بھارت کی سیاست کا دوراہا
بھارت اور امریکہ 2030 تک $500 بلین تجارت اور مفت تجارت معاہدے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ٹیرِف کی وجہ سے اس میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ بھارت کا روس سے دفاع، تیل اور توانائی کے شعبے میں دیرینہ تعلق ہے، اور دباؤ میں آ کر بھارت روس سے دوری اختیار کرنے پر مجبور ہو سکتا ہے۔ بھارت نے دوہری معیارات کی حکمت عملی پر تنقید کی ہے، اور ممکن ہے کہ ٹیرِف کے سبب بھارت BRICS گروپ کی جانب پڑاو کرے یا امریکی جی پی ایس سسٹم سے بھی دوری اختیار کرے
قراءة أقلRussia Ukraine war: اگر پوتن نے 10-12 دن میں نہ مانی بات، ٹرمپ کی ڈیڈ لائن
Russia Ukraine war: اگر پوتن نے 10-12 دن میں نہ مانی بات، ٹرمپ کی ڈیڈ لائن
قراءة أقل