شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
ذہین افراد کچھ وقت تنہائی میں رہنا پسند کرتے ہیں / فائل فوٹو عقلمند، حاضر جواب، ذی علم اور روشن دماغ لوگوں کی ذہانت کا تعین کرنے کے لیے استعمال ہونے والے چند الفاظ ہیں۔ ویسے تو ذہین افراد کی متعدد نشانیاں ہوسکتی ہیں مگر سائنس اس بارے میں کیا بتاتی ہے؟ لوگوں کی ذہانت کی سطح کا مکمل طور پر تعین کرنا ااقرأ المزيد
عقلمند، حاضر جواب، ذی علم اور روشن دماغ لوگوں کی ذہانت کا تعین کرنے کے لیے استعمال ہونے والے چند الفاظ ہیں۔
ویسے تو ذہین افراد کی متعدد نشانیاں ہوسکتی ہیں مگر سائنس اس بارے میں کیا بتاتی ہے؟
لوگوں کی ذہانت کی سطح کا مکمل طور پر تعین کرنا اتنا سادہ عمل نہیں۔
واشنگٹن یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے جوزف جیبیل نے اس حوالے سے ایک تحقیق میں بتایا کہ ذہین افراد میں ایک نشانی مشترک ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ذہین افراد کچھ وقت تنہائی میں رہنا پسند کرتے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ تنہائی کا یہ وقت ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ایسی عادت ہے جو بہت زیادہ ذہین افراد میں مشترک ہوتی ہے، بل گیٹس سے لے کر لیونارڈو ڈا ونچی تک، سب کچھ وقت تنہا رہ کر گزارنا پسند کرتے ہیں۔
اس طرح انہیں نئی تفصیلات کو جذب کرنے میں مدد ملتی ہے، دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ تخلیقی صلاحیتیں زیادہ مؤثر انداز سے کام کرنے لگتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق مائیکرو سافٹ کے ابتدائی برسوں میں بل گیٹس ہر سال 2 بار ایک ہفتے تک ایک کیبن تک محدود ہوتے تھے، جہاں کتابوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہوتا تھا۔
بل گیٹس اسے سوچنے والا ہفتہ قرار دیتے تھے جس میں انہیں سیکھنے اور بلا رکاوٹ سوچنے میں مدد ملتی تھی۔
تحقیق کے مطابق تنہائی میں کچھ وقت گزارنا اس وقت بھی کارآمد ثابت ہوتا ہے جب آپ کو لگ رہا ہو کہ آپ ایک جگہ پھنس گئے ہیں، لیونارڈو ڈا ونچی گھنٹوں تک تنہائی میں اپنی ایک پینٹنگ کو گھورتے رہتے تھے اور پھر ایک برش اسٹروک کے بعد چلے جاتے تھے۔
جوزف جیبیل نے بتایا کہ ویسے تو یہ کہنا ممکن نہیں کہ کتنا وقت تنہائی میں گزارنا بہترین ہے بلکہ اس کا انحصار آپ پر ہے کہ آپ کتنا وقت تنہائی میں گزارنا پسند کرتے ہیں۔
درحقیقت ان کا کہنا تھا کہ کئی بار تو تنہائی چہل قدمی کے لیے نکل جانا بھی دماغ کو تازہ دم کرنے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے
قراءة أقل