شارك
هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.
برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یورپ، چین اور امریکا کو برقی گاڑیوں کے لیے لیتھیئم کی مقامی سطح پر پیداوار میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ شینگھائی کی ایسٹ چائنا نارمل یونیورسٹی اور سوئیڈن کی لُنڈ یونیورسٹی کے محققین نے اس متوقع بحران کی نشان دہی کی جو ممکنہ طور پر موسمیاتی تبدیلی اور توانائی کےاقرأ المزيد
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یورپ، چین اور امریکا کو برقی گاڑیوں کے لیے لیتھیئم کی مقامی سطح پر پیداوار میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
شینگھائی کی ایسٹ چائنا نارمل یونیورسٹی اور سوئیڈن کی لُنڈ یونیورسٹی کے محققین نے اس متوقع بحران کی نشان دہی کی جو ممکنہ طور پر موسمیاتی تبدیلی اور توانائی کے لیے تعین کیے گئے اہداف کے حصول میں مزید تاخیر کا سبب ہو سکتا ہے۔
تحقیق میں خبردار کیا گیا کہ 2030 تک مقامی سطح پر لیتھیئم کی پیداوار کو 10 گُنا تک بڑھا دینے کے باوجود تیزی سے بڑھتی طلب کو بغیر کسی ٹیکنالوجیکل جدت یا درآمدات میں اضافے کے پورا نہیں کیا جا سکے گا۔
عام طور پر کان کنی سے حاصل کیا جانے والا لیتھیئم برقی گاڑیوں کی بیٹریوں کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔ روایتی گاڑیوں سے ہونے والے کاربن اخراج میں کمی کے لیے برقی گاڑیوں کو بہت اہم دی جا رہی ہے، جس کے سبب یورپ، امرکا اور چین میں ان کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔