تسجيل دخول تسجيل دخول

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

لا تملك عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

نسيت كلمة المرور نسيت كلمة المرور

هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.

هل لديك عضوية؟ تسجيل دخول الآن

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.

تسجيل دخولتسجيل

Nuq4

Nuq4 اللوجو Nuq4 اللوجو
بحث
أسأل سؤال

قائمة الموبيل

غلق
أسأل سؤال
  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

Ali1234

الباحث
اسأل Ali1234
0 ‫متابع
1ألف سؤال
  • عن
  • الأسئلة
  • إجابات
  • أفضل الإجابات
  • المفضلة
  • المجموعات
  • انضم إلى المجموعات
  1. سأل: أغسطس 5, 2025

    کیا ریاست کے نزدیک عمران خان آج بھی طاقتور ہیں؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 5, 2025 في 12:59 am

    توشہ خانہ کیس میں عدالت سے تین سال کی سزا پانے کے بعد بانی پاکستان تحریکِ انصاف اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو پانچ اگست 2023 کو لاہور میں اُن کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا تھا اور آج اُن کی قید کو دو سال مکمل ہو گئے ہیں۔ اس دن کی مناسبت سے پاکستان تحریکِ انصاف آج ’ملک گیر احتجاج‘ کر رہی ہے۔ ا‫اقرأ المزيد

    توشہ خانہ کیس میں عدالت سے تین سال کی سزا پانے کے بعد بانی پاکستان تحریکِ انصاف اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو پانچ اگست 2023 کو لاہور میں اُن کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا تھا اور آج اُن کی قید کو دو سال مکمل ہو گئے ہیں۔

    اس دن کی مناسبت سے پاکستان تحریکِ انصاف آج ’ملک گیر احتجاج‘ کر رہی ہے۔ اس احتجاج کا اعلان گذشتہ ماہ عمران خان نے ایکس اکاؤنٹ کے ذریعے کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ عمران خان کی سوشل میڈیا ٹیم اُن کے اکاؤنٹس سے پیغامات پوسٹ کرتی ہے۔

    اس پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ ’پانچ اگست کو میری ناحق قید کو پورے دو برس مکمل ہو جائیں گے، اُس روز ہماری ملک گیر احتجاجی تحریک کا نقطہ عروج ہو گا۔‘

    آج ہونے والا یہ احتجاج کس حد تک کامیاب رہے گا، یہ تو وقت آنے پر ہی پتا چلے گا، مگر اس سے قبل چند نکات ایسے ہیں جن کا احاطہ ضروری ہے۔

    پنجاب کی تحصیل عارف والا سے تعلق رکھنے والے پارٹی کارکن شیخ طلحہ طارق کہتے ہیں کہ اُن کے خیال میں فی الوقت جس انداز میں پارٹی کے اُمور چلائے جا رہے ہیں، شاید وہ ایسے نہیں جیسا کہ عمران خان چاہتے ہیں۔

    طلحہ پارٹی کی موجودہ قیادت سے ’مایوس‘ ہیں مگر وہ پُرامید بھی ہیں آنے والے دنوں میں پارٹی اپنی کھوئی ہوئی مقبولیت دوبارہ حاصل کر لے گی۔

    وہ کہتے ہیں کہ ’ہم نے گذشتہ دِنوں بورے والا روڈ سے ساہیوال روڈ تک ریلی نکالی جس میں صرف 100 کے قریب ورکرز موجود تھے۔ یہ کارکنوں کے لیے مایوسی کا دور ہے مگر اس کے باوجود عمران خان اب بھی مقبول تو ہیں۔‘

    ادریس چیمہ کا تعلق سیالکوٹ کی تحصیل سمبڑیال سے ہے۔ تحریک انصاف کی موجودہ قیادت اور اس کی پالیسیوں کے حوالے سے وہ خدشات کا شکار ہیں کیونکہ، اُن کے مطابق پارٹی کی موجودہ سیاسی قیادت، ’اتنی سیاسی نہیں جتنا اسے ہونا چاہیے۔‘

    مگر ادریس کا یہ بھی ماننا ہے کہ ’پارٹی قیادت کی سمت جو بھی ہو، بالآخر ہو گا وہی جیسا عمران خان چاہیں گے۔‘

    بہت سے پی ٹی آئی سپورٹرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابتدا میں انھیں امید تھی کہ ان کے لیڈر جلد ہی جیل سے باہر آ جائیں گے مگر اُن کے مطابق ’اب عمران خان کی جتنی طویل اسیری ہوتی جا رہی ہے، وہ لوگوں کو خدشات اور مایوسی کا شکار کر رہی ہے

    ی ٹی آئی کی مقبولیت کے دنوں میں کئی اہم شخصیات اس پارٹی میں شامل ہوئی تھیں۔ مگر نو مئی کے واقعات کے بعد جہاں بعض دیرینہ رہنما پارٹی کا ساتھ چھوڑ گئے، وہیں ایسے رہنماؤں نے بھی پارٹی سے علیحدگی اختیار کی جو سنہ 2018 کے عام انتخابات سے قبل اس پارٹی کا حصہ بنے تھے۔

    ہم نے بہت سے ایسے رہنماؤں سے رابطہ کیا جو 2018 کے الیکشن سے قبل تحریک انصاف میں شامل ہوئے یا انھوں نے آزاد حیثیت میں پی ٹی آئی کی تائید حاصل کی۔ پنجاب میں موجود یہ رہنما سمجھتے ہیں کہ اُن کے حلقوں میں آج بھی ’جیت کا نشان عمران خان اور اُن کی پارٹی کا ٹکٹ‘ ہی ہے۔

    اُسامہ اصغر علی جنوبی پنجاب کے شہر لیہ سے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 282 سے پی ٹی آئی کی حمایت سے ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے گذشتہ عام انتخابات سے کچھ عرصہ قبل پی ٹی آئی میں اُس وقت شمولیت اختیار کی تھی جب عمران خان جیل میں تھے۔

    وہ کہتے ہیں کہ ’ہم جس انداز سے پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے، آج بھی اُسی انداز سے پی ٹی آئی کا حصہ ہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ ’ووٹرز عمران خان کی رہائی کے لیے بے چین ہیں۔ جب اُن کو لگتا ہے کہ مستقبل قریب میں ایسا ہونے کا امکان نہیں تو وہ مایوس ضرور ہوتے ہیں مگر ایسے وقت میں بھی وہ وفاداری تبدیل کرنے کا نہیں سوچتے۔‘

    اسی سوال کا جواب دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما نعیم حیدر پنجوتھہ نے دعویٰ کیا کہ اگرچہ تحریک انصاف پر چھائے مشکل حالات کے باعث بہت سے لوگوں نے اپنی راہیں جدا کیں مگر ان مشکل حالات کے باوجود حلقوں میں انتخابی سیاست کرنے والے بعض اہم رہنما اُن کی پارٹی میں شامل ہونے کا سوچ رہے ہیں اور مرکزی قیادت سے رابطے میں ہیں۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  2. سأل: أغسطس 4, 2025

    پاکستان اور ایران میں اربوں ڈالر کے معاہدے اور یادداشتیں: امریکی پابندیوں کی موجودگی میں یہ سرمایہ کاری کیسے ممکن بنائی جائے گی؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 4, 2025 في 11:17 am

      ’پاکستان کی ایران سے سستے تیل اور گیس کے معاہدوں میں دلچسپی‘

     

    Pakistan and Iran

    مسعود پزشکیان

    ’پاکستان کی ایران سے سستے تیل اور گیس کے معاہدوں میں دلچسپی‘

    Pakistan Iran

    پزشکیان

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  3. سأل: أغسطس 4, 2025

    پاکستان اور ایران میں اربوں ڈالر کے معاہدے اور یادداشتیں: امریکی پابندیوں کی موجودگی میں یہ سرمایہ کاری کیسے ممکن بنائی جائے گی؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 4, 2025 في 11:15 am

    ایرانی کمپنیوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ پاکستان ایران فری ٹریڈ معاہدہ تیار ہو چکا ہے، معاہدے سے دو طرفہ تجارت میں اضافہ ہو گا۔ حکومت سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔ زراعت، معدنیات اور توانائی میں دو طرفہ تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔‘   ایران کے صدر مسعود پزشکیان، جو اپنا دو‫اقرأ المزيد

    ایرانی کمپنیوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ پاکستان ایران فری ٹریڈ معاہدہ تیار ہو چکا ہے، معاہدے سے دو طرفہ تجارت میں اضافہ ہو گا۔ حکومت سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔ زراعت، معدنیات اور توانائی میں دو طرفہ تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔‘

     

    ایران کے صدر مسعود پزشکیان، جو اپنا دو روزہ دورۂ پاکستان مکمل کر کے واپس چلے گئے ہیں کی موجودگی میں اتوار کو اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان ایران بزنس فورم سے خطاب کے دوران پاکستانی حکام نے یہ الفاظ ادا کیے۔

     

    حکام نے مزید کہا کہ جو دس ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اسے کامیاب بنانے کے لیے نجی شعبہ اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

     

    واضح رہے کہ پاکستان نے ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے سنیچر اور اتوار کو پاکستان کے پہلے دو روزہ دورے کے دوران باہمی سرمایہ کاری کو تین ارب ڈالر سے بڑھا کر دس ارب ڈالر کرنے کے لیے 12 کے قریب معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

     

    وزیر تجارت نے کہا کہ زراعت، معدنیات اور توانائی میں دو طرفہ تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے اور  حکومت سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔

    بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران بزنس فورم کا انعقاد خوش آئند ہے، پاکستان میں زرعی اور صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’دونوں ممالک تجارت کی راہ میں رکاوٹ کو دور کریں گے۔‘

    اس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر تجارت محمد عطا آتابک نے کہا کہ ’خوشی ہے پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت بڑھے گی، مواصلات اور تجارت سے دونوں ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔‘

    مگر اب سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان جو پہلے ہی ایران سے ماضی میں گیس پائپ لائن سمیت اہم منصوبوں کو مکمل نہیں کر سکا تو اب امریکی پابندیوں کے ہوتے ہوئے یہ سب کر سکے گا یا پھر یہ قسمت آزمائی ہی ہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  4. سأل: أغسطس 4, 2025

    52 سال سے ہاتھ ہوا میں معلق رکھنے وا

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 4, 2025 في 8:35 am

    امر بھارتی کے ہاتھ کو اتنے سالوں بعد اب نیچے جھکانا ان کی صحت کیلئے سنگین نقصان کا باعث بن سکتا ہے

    52 سال سے ہاتھ ہوا میں معلق رکھنے والے شخص کی کہانی جانیےامر بھارتی کے ہاتھ کو اتنے سالوں بعد اب نیچے جھکانا ان کی صحت کیلئے سنگین نقصان کا باعث بن سکتا ہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  5. سأل: أغسطس 4, 2025

    52 سال سے ہاتھ ہوا میں معلق رکھنے وا

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 4, 2025 في 8:33 am

    بھارت میں رسم ورواج اور عقائد کی بنیاد پر انسانیت سوز واقعات کا سامنے آنا عام ہوتا چلے جارہا ہے انہی واقعات میں سے ایک سابق بھارتی کلرک امر بھارتی کی کہانی ہے جو گزشتہ 52 سالوں سے اپنا دایاں بازو ہوا میں معلق رکھے ہوئے ہیں۔   بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 1973 میں نئی دہلی کے سابق کلرک امر بھار‫اقرأ المزيد

    بھارت میں رسم ورواج اور عقائد کی بنیاد پر انسانیت سوز واقعات کا سامنے آنا عام ہوتا چلے جارہا ہے انہی واقعات میں سے ایک سابق بھارتی کلرک امر بھارتی کی کہانی ہے جو گزشتہ 52 سالوں سے اپنا دایاں بازو ہوا میں معلق رکھے ہوئے ہیں۔

     

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 1973 میں نئی دہلی کے سابق کلرک امر بھارتی نے روحانی طور قسم اٹھاتے ہوئے اپنا دایاں بازو ہوا میں معلق کیا تھا۔

     

    بتایا جاتا ہے کہ امر بھارتی نے ہندؤں کے بھگوان شیوا (lord shiva ) کے احترام اور عالمی امن کے اشارے کے طور پر اپنا دایاں بازو اٹھایا تھا۔

     

    دعویٰ کیا جاتا ہےکہ عقیدت کے طور پر اٹھایا گیا یہ بازو گزشتہ 52 سالوں سے ہوا میں ایسے ہی معلق ہے جسے آدھی صدی سے زائد عرصے میں کبھی جھکایا نہیں گیا۔

    بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ پہلے پہل تو امر بھارتی کو اس عمل کے سبب شدید درد کا سامنا کرنا پڑا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اعصاب کو شدید نقصان پہنچا  اور پٹھوں کی خرابی کی وجہ سے بازو کی سنسناہٹ بھی  ختم ہوگئی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ان 52 سالوں میں امر بھارتی  کا ہاتھ بلآخر مستقل طور پر  اکڑ کر سکڑ گیا۔

    طبی ماہرین  کا خیال ہے کہ  امر بھارتی کے ہاتھ کو اتنے سالوں بعد اب  نیچے جھکانا ان کی صحت کیلئے سنگین نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق   امر بھارتی کے بازو کا  کارٹلیج ( انسانی جسم کے جوڑوں میں ہڈیوں کے درمیان   نرم، چکنی اور لچک دار ہڈی  جو کسی  جوڑ پر ہڈیوں کے آپس میں ملنے والے مقام پر ہڈیوں کی سطح کو چکنا رکھتی ہے جس سے ہڈیوں کو حرکت اور موڑنے کے دوران تکلیف نہیں ہوتی اور ہم آسانی سے اعضا کو حرکت دے سکتے ہیں ) ختم ہو چکا ہے اور  ہاتھ  بنیادی طور پر منجمد ہو چکا ہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  6. سأل: أغسطس 4, 2025

    اس تصویر میں موجود گڑبڑ کو پکڑ سکتے ہیں؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 4, 2025 في 8:31 am

    کیا اس تصویر میں موجود گڑبڑ پکڑ سکتے ہیں / فوٹو بشکریہ برائٹ سائیڈ عجیب

    کیا اس تصویر میں موجود گڑبڑ پکڑ سکتے ہیں / فوٹو بشکریہ برائٹ سائیڈ عجیب

    اس تصویر میں موجود گڑبڑ کو پکڑ سکتے ہیں؟
    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  7. سأل: أغسطس 4, 2025

    اس تصویر میں موجود گڑبڑ کو پکڑ سکتے ہیں؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 4, 2025 في 8:29 am

    سننے میں تو عجیب لگے گا مگر ہمارا دماغ دنیا کی سست ترین چیزوں میں سے ایک ہے۔ جب ہم دماغ کو کام کرنے پر مجبور کرتے ہیں تو وہ کچھ زیادہ پرجوش نہیں ہوتا بلکہ اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔ درحقیقت دماغ اس طرح اپنی توانائی بچانے کی کوشش کرتا ہے مگر یہ سستی وقت گزرنے کے ساتھ دماغی تنزلی کا باعث بنتی‫اقرأ المزيد

    سننے میں تو عجیب لگے گا مگر ہمارا دماغ دنیا کی سست ترین چیزوں میں سے ایک ہے۔

    جب ہم دماغ کو کام کرنے پر مجبور کرتے ہیں تو وہ کچھ زیادہ پرجوش نہیں ہوتا بلکہ اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔

    درحقیقت دماغ اس طرح اپنی توانائی بچانے کی کوشش کرتا ہے مگر یہ سستی وقت گزرنے کے ساتھ دماغی تنزلی کا باعث بنتی ہے۔

    مگر پہیلیوں کو حل کرنے سے دماغ کی اچھی ورزش ہوتی ہے اور منطق، تنقیدی سوچ اور تخیل جیسی صلاحیتیں بہتر ہوتی ہیں

    جی ہاں واقعی اس تصویر میں ایسی گڑبڑ موجود ہے جو بیشتر افراد دیکھ نہیں پاتے۔

    ویسے تصویر کسی دفتری میز کی ہے جس میں ایک لیپ ٹاپ، کمپیوٹر ماؤس، اسمارٹ فون، لینڈ لائن فون، کیلنڈر، لیمپ، کپ اور کرسی جیسی چیزیں نظر آرہی ہیں۔

    مگر جیسا نظر آ رہا ہے ویسا سب کچھ درست نہیں۔

    تو کیا آپ اس گڑبڑ کو پکڑنے میں کامیاب ہوئے؟

    اگر نہیں تو جان لیں کہ اس میں ایک نہیں بلکہ 2 غلطیاں موجود ہیں۔

    پہلی غلطی تو کیلنڈر کی تاریخ ہے جس میں 31 جون تحریر ہے جبکہ جون کا مہینہ 30 دنوں کا ہوتا ہے۔

    دوسری گڑبڑ لیپ ٹاپ کے کی بورڈ میں چھپی ہے کیونکہ اس میں کوئی بھی اسپیس بار موجود نہیں

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  8. سأل: أغسطس 4, 2025

    جنک فوڈ کس خطرناک بیماری کے خطرات بڑھا سکتا ہے؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 4, 2025 في 8:25 am

    محققین کے مطابق الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کی کھپت کو محدود کر کے اس بیماری کے عالمی سطح پر اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے

    محققین کے مطابق الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کی کھپت کو محدود کر کے اس بیماری کے عالمی سطح پر اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  9. سأل: أغسطس 4, 2025

    جنک فوڈ کس خطرناک بیماری کے خطرات بڑھا سکتا ہے؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 4, 2025 في 8:24 am

    ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برگر، پیزا جیسی غذائیں کینسر کی خطرناک قسم کا سبب بن سکتی ہیں۔ جرنل تھوریکس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق پریزرویٹوز، ایڈیٹیوز اور ذائقہ بڑھانے والے کیمیکلز رکھنے والی الٹرا پروسیسڈ غذائیں پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں ورلڈ کینسر ر‫اقرأ المزيد

    ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برگر، پیزا جیسی غذائیں کینسر کی خطرناک قسم کا سبب بن سکتی ہیں۔

    جرنل تھوریکس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق پریزرویٹوز، ایڈیٹیوز اور ذائقہ بڑھانے والے کیمیکلز رکھنے والی الٹرا پروسیسڈ غذائیں پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں

    ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ کے مطابق اب ایک نئی تحقیق میں ان غذاؤں کا پھیپھڑوں کے سرطان کے ساتھ تعلق سامنے آیا ہے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ 2020 میں عالمی سطح پر اندازاً 22 لاکھ نئے کیسز سامنے آئے جبکہ اس بیماری سے 18 لاکھ افراد کی موت واقع ہوئی۔

    محققین نے مزید کہا کہ الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کی کھپت کو محدود کر کے اس بیماری کے عالمی سطح پر اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے اس سے قبل 2024 میں بی ایم جی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کا 32 بیماریوں کے خطرات کے ساتھ تعلق بتایا گیا تھا۔ ان بیماریوں میں قلبی مرض، کینسر، ٹائپ 2 ذیا بیطس، خراب ذہنی صحت اور قبل از وقت موت شامل ہیں

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  10. سأل: أغسطس 4, 2025

    افغانستان کی زمین کی تہہ میں ایسی کیا چیز ہے جو زیادہ زلزلوں کی وجہ بنتی ہے؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 4, 2025 في 6:43 am

    حالیہ زلزلہ اتنا تباہ کن کیوں تھا

    حالیہ زلزلہ اتنا تباہ کن کیوں تھا

    افغانستان زلزلہ

    افغانستان زلزلہ
    Damaged buildings in Spera district

    افغانستان زلزلہ

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
1 ... 21 22 23 24 25 ... 161

القائمة الجانبية

أكتشاف

  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

الفوتر

احصل على إجابات على جميع الأسئلة الخاصة بك ، كبيرة أو صغيرة ، Nuq4.com. لدينا قاعدة بيانات في تزايد مستمر ، بحيث يمكنك دائما العثور على المعلومات التي تحتاج إليها.

Download Android App

© حقوق الطبع والنشر عام 2024 ، Nuq4.com

القانونية

الشروط والأحكام
سياسة الخصوصية
سياسة الكوكيز
سياسة DMCA
قواعد الدفع
سياسة رد
Nuq4 الهبة الشروط والأحكام

الاتصال

الاتصال بنا
Chat on Telegram
arالعربية
en_USEnglish arالعربية
نحن نستخدم ملفات تعريف الارتباط لضمان أن نقدم لكم أفضل تجربة على موقعنا على الانترنت. إذا كان يمكنك الاستمرار في استخدام هذا الموقع سوف نفترض أن كنت سعيدا مع ذلك.طيبسياسة الكوكيز