تسجيل دخول تسجيل دخول

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

لا تملك عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

نسيت كلمة المرور نسيت كلمة المرور

هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.

هل لديك عضوية؟ تسجيل دخول الآن

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.

تسجيل دخولتسجيل

Nuq4

Nuq4 اللوجو Nuq4 اللوجو
بحث
أسأل سؤال

قائمة الموبيل

غلق
أسأل سؤال
  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

Ali1234

الباحث
اسأل Ali1234
0 ‫متابع
1ألف سؤال
  • عن
  • الأسئلة
  • إجابات
  • أفضل الإجابات
  • المفضلة
  • المجموعات
  • انضم إلى المجموعات

Nuq4 الاحدث الأسئلة

  • 0
Ali1234الباحث

پچپن کی سنگل ایچ آئی وی ویکسین سالوں تک بچے کو مامون رکھ سکتی ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 8:19 am

    ماہرین نے حالیہ تحقیق میں بتایا ہے کہ بچپن میں بچے کو لگائی گئی ایچ آئی وی کی سنگل ویکسین بعض حالات میں کئی سالوں تک بچوں کو ایچ آئی وی سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔   ٹولین نیشنل پرائمیٹ ریسرچ سینٹر کی تحقیق میں نوزائیدہ بندروں کو سنگل ایچ آئی وی ویکسین کا شاٹ دیا گیا جس نے عضلاتی خلیے میں ایچ‫اقرأ المزيد

    ماہرین نے حالیہ تحقیق میں بتایا ہے کہ بچپن میں بچے کو لگائی گئی ایچ آئی وی کی سنگل ویکسین بعض حالات میں کئی سالوں تک بچوں کو ایچ آئی وی سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔

     

    ٹولین نیشنل پرائمیٹ ریسرچ سینٹر کی تحقیق میں نوزائیدہ بندروں کو سنگل ایچ آئی وی ویکسین کا شاٹ دیا گیا جس نے عضلاتی خلیے میں ایچ آئی وی کے خلاف انتہائی قوت والے تریاقچے پیدا کرنے کا نظام شروع کیا جو تین سے زیادہ سال تک مستحکم رہے

    ابتدائی ماہ میں دی گئی یہ dose بچے کے مدافعتی نظام کو قوت آور کرنے میں کامیاب ہوئی اور اس کے نتیجے میں تقریباً تین سے زائد سال تک بغیر بوسٹر کے تریاقچوں (antibodies) کی سطح برقرار رہی۔

    اگر مستقبل میں جسم میں تریاقچے کم ہوں تو ایک اور ویکسین کی ڈوز دی جا سکتی ہے تاکہ مدافعتی مزاحمت کا امکان کم ہو۔

    تحقیق میں چند ویکسین کی آزمائشوں جیسے PACTG 230 اور 326 نے بچوں میں ایک ہی ویکیسن کی خوراک کے بعد آئی جی جی اینٹی باڈیز تیار کیں۔ یہ تریاقچے کم یا زیادہ سطح کی مدت 6 ماہ تک برقرار رہے اور ماں کے تریاقچوں نے اس میں خلل نہیں ڈالا۔

    اس سے پتہ چلتا ہے کہ بعض حالات میں ویکیسن کا ایک ہی شاٹ کافی دیر تک مدافعتی قوت برقرار رکھ سکتا ہے۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

کیا مردوں کو بھی کیلشیئم کی کمی ہوتی ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 7:01 am

    انسانی جسم میں ہڈیوں کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ہڈیاں جسم کو بنیادی ڈھانچہ فراہم کرتی ہیں ۔جسمانی نقل و حرکت کے لئے ہڈیاں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ لیکن ہڈیوں کی مضبوطی کو لے کر اکثر لوگ تشویش کا شکار رہتے ہیں۔کیونکہ ہڈیوں کو مضبوط رکھنے کے لیے جسم میں کیلشیئم کی متوازن مقدار کا ہونا بہت ضروری ہے‫اقرأ المزيد

    انسانی جسم میں ہڈیوں کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ہڈیاں جسم کو بنیادی ڈھانچہ فراہم کرتی ہیں ۔جسمانی نقل و حرکت کے لئے ہڈیاں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ لیکن ہڈیوں کی مضبوطی کو لے کر اکثر لوگ تشویش کا شکار رہتے ہیں۔کیونکہ ہڈیوں کو مضبوط رکھنے کے لیے جسم میں کیلشیئم کی متوازن مقدار کا ہونا بہت ضروری ہے لہذا اس کی کمی سے ہڈیوں کے درد سے لے کر امراض قلب تک پیدا ہو سکتے ہیں۔

     

    یوں تو اکثر دیکھا گیا ہے کہ خواتین میں کیلشیئم کی کمی پائی جاتی ہے۔جس کی وجوہات میں ان کے روزمرہ معمولات کے ساتھ ان کی خوراک کا بھی ہاتھ ہوتا ہے ۔اور جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے یہ کیلشیئم کی کمی کا خطرہ بڑھنے لگتا ہے۔ لیکن ایک چیز جس کو آج ہم جاننے کی کو شش کریں گے وہ مردوں میںکیلشیئم کی کمی ہے۔ کیونکہ اکثر اس موضوع کو صرف خواتین سے ہی جوڑا جاتا ہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

روزمرہ کی خوراک میں بھنڈی ضرور شامل کریں، حیرت انگیز فوائد

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 6:55 am

    بھنڈی کو اگر روزانہ کی خوراک کا حصہ بنایا جائے تو یہ صحت کے لیے حیرت انگیز فوائد مہیا کرسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے “قدرتی ملٹی وٹامن” بھی کہا جاتا ہے۔ بھنڈی کے روزانہ استعمال کے بڑے فوائد ہیں جن میں کچھ درج ذیل ہیں؛ بھنڈی کے بیج اور گودا خون میں شوگر جذب ہونے کی رفتار سست کرتے ہیں جو ذیابیطس کے مریض‫اقرأ المزيد

    بھنڈی کو اگر روزانہ کی خوراک کا حصہ بنایا جائے تو یہ صحت کے لیے حیرت انگیز فوائد مہیا کرسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے “قدرتی ملٹی وٹامن” بھی کہا جاتا ہے۔

    بھنڈی کے روزانہ استعمال کے بڑے فوائد ہیں جن میں کچھ درج ذیل ہیں؛

    بھنڈی کے بیج اور گودا خون میں شوگر جذب ہونے کی رفتار سست کرتے ہیں جو ذیابیطس کے مریضوں کیلئے مفید ہے۔ اسی طرح میگنیشیم، پوٹاشیم اور کیلشیئم ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

    اس میں فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس کولیسٹرول کم کرکے دل کو بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔ نظامِ ہاضمہ بہتر اور اعلیٰ فائبر قبض سے بچاتی ہے اور آنتوں کو صحت مند رکھتی ہے۔

    علاوہ ازیں جوڑوں اور ہڈیوں کے لیے بہتر بھی یہ کافی بہتر ہے۔ اس میں وٹامن کے اور فولاد ہڈیوں کو مضبوط، جبکہ سوزش کم کرتے ہیں۔ اس میں وٹامن سی بھی جلد کو روشن اور بالوں کو مضبوط بناتا ہے۔

    اسے صحت بخش طریقے سے بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ بھنڈی فرائی کم کریں، ہلکی آنچ پر کم تیل میں پکائیں۔ بھنڈی کو ٹماٹر، ادرک، لہسن کے ساتھ پکایا جائے تو غذائیت بڑھ جاتی ہے۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

بھارت کا سب سے امیر بالی ووڈ اداکار کون ہے؟ 2025 کی فہرست نے سب کو حیران کر دیا!

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 6:42 am

    بالی ووڈ میں کئی ایسے ستارے ہیں جو اپنی فلموں، اشتہارات اور دیگر کاروبار سے کروڑوں کماتے ہیں۔ 2025 میں ان ستاروں کی دولت نے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔ وہ نہ صرف فلموں سے بلکہ اپنے پروڈکشن ہاؤسز اور اشتہارات سے بھی بڑی رقم کماتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ سال 2025 میں بالی ووڈ کا امیر ترین اداکار کون ہے؟

    بالی ووڈ میں کئی ایسے ستارے ہیں جو اپنی فلموں، اشتہارات اور دیگر کاروبار سے کروڑوں کماتے ہیں۔ 2025 میں ان ستاروں کی دولت نے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔ وہ نہ صرف فلموں سے بلکہ اپنے پروڈکشن ہاؤسز اور اشتہارات سے بھی بڑی رقم کماتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ سال 2025 میں بالی ووڈ کا امیر ترین اداکار کون ہے؟

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

600 سال بعدآتش فشاں پھٹ پڑا

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 5:36 am

    ماسکو  (  اے بی این نیوز    )ماسکو سے موصولہ اطلاعات کے مطابق روس کے مشرقی علاقے میں آنے والے 7 شدت کے زلزلے نے حیران کن قدرتی واقعہ کو جنم دیا ہے۔ جس کے نتیجے میں 600 سال بعد ایک آتش فشاں پھٹ پڑا۔ حکام کے مطابق زلزلے کا مرکز کرل جزائر میں تھا، جو روس کے مشرقی حصے میں واقع ہیں اور اپنی آتش فشانی‫اقرأ المزيد

    ماسکو  (  اے بی این نیوز    )ماسکو سے موصولہ اطلاعات کے مطابق روس کے مشرقی علاقے میں آنے والے 7 شدت کے زلزلے نے حیران کن قدرتی واقعہ کو جنم دیا ہے۔

    جس کے نتیجے میں 600 سال بعد ایک آتش فشاں پھٹ پڑا۔ حکام کے مطابق زلزلے کا مرکز کرل جزائر میں تھا، جو روس کے مشرقی حصے میں واقع ہیں اور اپنی آتش فشانی سرگرمیوں کے لیے مشہور ہیں۔

    زلزلے کے جھٹکوں کے فوراً بعد قریبی آتش فشاں میں لاوا اُبل پڑا، جس سے آسمان سرخ روشنی سے بھر گیا۔

    مقامی حکام نے قریبی آبادیوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے اور ہنگامی صورتحال نافذ کر دی گئی۔

    ماہرین ارضیات کے مطابق یہ ایک تاریخی لمحہ ہے کیونکہ مذکورہ آتش فشاں تقریباً چھ صدیوں سے غیر فعال تھا۔ اس اچانک دھماکے سے نہ صرف خطے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔

    بلکہ ماہرین کے لیے یہ ایک نایاب سائنسی مشاہدے کا موقع بھی فراہم کر رہا ہے۔

    مقامی حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں اور کسی بھی جانی نقصان کے بارے میں تاحال معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

    یہ واقعہ عالمی سطح پر ایک بڑی سائنسی اور قدرتی خبر کے طور پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

دلجیت دوسانجھ: کسان خاندان کے چشم و چراغ ’کنگ آف پنجابی فلمز‘ کیسے بنے؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 3:43 am

    انڈیا میں فلمی ستاروں کے درمیان سیاسی معاملات پر سوشل میڈیا پر ہونے والی گرما گرم بحث ہو جانا ان دنوں عام سی بات ہو گئی ہے۔ اور اس قسم کی ’ٹوئٹر وار‘ اکثر خبروں کا حصہ بھی بن جاتی ہے۔ گلوکار اور اداکار دلجیت دوسانجھ اور اداکارہ کنگنا رناوت کے درمیان گذشتہ دنوں ٹوئٹر پر ہونے والی ایک بحث نے اتنا زور‫اقرأ المزيد

    انڈیا میں فلمی ستاروں کے درمیان سیاسی معاملات پر سوشل میڈیا پر ہونے والی گرما گرم بحث ہو جانا ان دنوں عام سی بات ہو گئی ہے۔ اور اس قسم کی ’ٹوئٹر وار‘ اکثر خبروں کا حصہ بھی بن جاتی ہے۔

    گلوکار اور اداکار دلجیت دوسانجھ اور اداکارہ کنگنا رناوت کے درمیان گذشتہ دنوں ٹوئٹر پر ہونے والی ایک بحث نے اتنا زور پکڑا کہ سوشل میڈیا پر سرگرم صارفین بھی دو حصوں میں تقسیم ہو گئے۔

    اس بحث کے شروع ہونے کی وجہ ایک معمر خاتون مہندر کور تھیں جو انڈیا میں حال ہی میں نافذ ہونے والے زراعت سے متعلق قوانین کے خلاف جاری احتجاج میں شامل تھیں۔

    کنگنا رناوت نے چند دن قبل مہندر کور کی تصویر لگاتے ہوئے لکھا تھا کہ ٹائم میگزین کے 100 بااثر افراد کی فہرست میں شامل دادی 100 روپے میں کسانوں کے احتجاجی مظاہرے کے لیے دستیاب ہیں کنگنا نے تقریباً ایک سال قبل شہریت کے قانون کے خلاف شاہین باغ کے احتجاج میں شامل بلقیس بانو کے لیے یہ کہا تھا اور انھوں نے جو تصویریں یہ ثابت کرنے کے لیے ڈالیں ان میں سے ایک وہ مہندر کور کی تصویر تھی۔ بعد میں کنگنا رناوت نے یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردی

    اس کے بعد دلجیت دوسانجھ نے ٹوئٹر پر بی بی سی کی ایک ویڈیو شيئر کی جس میں مہندر کور کنگنا رناوت کو جواب دے رہی ہیں۔ کنگنا رناوت کو ٹیگ کرتے ہوئے دلجیت نے ان سے مہندر کور کا جواب دینے کے لیے کہا۔

    اس کے بعد دونوں فلمی اداکاروں کے درمیان بحث طول پکڑنے لگی۔ انھوں نے قابل اعتراض الفاظ میں ایک دوسرے کو برا بھلا کہنا شروع کردیا۔ دونوں نے ایک دوسرے کے لیے ‘کسی کے پالتو’ جیسے الفاظ بھی استعمال کیے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

کیا ہانیہ عامر پنجابی فلم ’سردار جی تھری‘ میں دلجیت دوسانجھ کے ساتھ نظر آئیں گی؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 3:40 am

    انڈیا اور پاکستان کے مابین حالیہ کشیدگی نے پنجابی فلم انڈسٹری کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ پنجابی فلم انڈسٹری کے ماہرین کے مطابق ایسی کئی فلموں کی پروڈکشن اور ریلیز روک دی گئی، جن میں پاکستانی اداکار شامل تھے۔ فلمی ماہرین نے بی بی سی کو بتایا کہ پانچ چھ پنجابی فلمیں تیار ہیں جبکہ ایک درجن سے زیادہ فلمو‫اقرأ المزيد

    انڈیا اور پاکستان کے مابین حالیہ کشیدگی نے پنجابی فلم انڈسٹری کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ پنجابی فلم انڈسٹری کے ماہرین کے مطابق ایسی کئی فلموں کی پروڈکشن اور ریلیز روک دی گئی، جن میں پاکستانی اداکار شامل تھے۔

    فلمی ماہرین نے بی بی سی کو بتایا کہ پانچ چھ پنجابی فلمیں تیار ہیں جبکہ ایک درجن سے زیادہ فلموں پر کام جاری ہے۔ ان فلموں میں ’چل میرا پت 4‘ اور ’سردار جی تھری‘ بھی شامل ہیں۔

    22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تھی ہم نے فلم انڈسٹری سے وابستہ کچھ افراد سے بات کر کے ان سوالوں کے جواب تلاش کرنے کی کوشش کی۔

    پاکستان انڈیا کشیدگی کی وجہ سے کتنی فلمیں متاثر ہوں گی

    پنجابی فلم کے رائٹر اور ڈائریکٹر چندرا کمبوج کا دعویٰ ہے کہ موجودہ صورتحال میں یہ امکان نظر نہیں آتا کہ پاکستانی اداکاروں والی فلمیں انڈیا میں ریلیز ہوں گی اور انڈین اداکاروں والی فلمیں پاکستان میں۔

    چندرا کمبوج نے ’کردار‘، ’پنج خواب‘ اور ’ڈرامہ علی‘ جیسی پنجابی فلمیں بنائی ہیں۔

    بی بی سی پنجابی سے بات کرتے ہوئے چندرا نے کہا کہ ’اب تک چھ فلمیں تیار ہو چکی ہیں جبکہ ایک درجن سے زیادہ فلمیں ایسی ہیں جن میں پاکستانی اداکاروں کو کاسٹ کیا گیا اور ان میں سے کچھ فلمیں یا تو شوٹنگ کے مرحلے میں ہیں یا ان کی ایڈیٹنگ کا کام جاری ہے۔‘

    وہ کہتے ہیں کہ ’ان میں ’چل میرا پت 4‘ اور ’سردار زِی تھری‘ سب سے زیادہ زیرِ بحث ہیں۔ ’چل میرا پت 4‘ میں زیادہ تر پاکستانی اداکار ہیں جبکہ ’سردار زِی تھری‘ میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر ہیں۔‘

    ’لیکن پاکستانی اداکاروں کی موجودگی کی وجہ سے یہ دونوں فلمیں سینسر شپ کے مسائل کا شکار ہو سکتی تھیں۔

    چندرا کمبوج کا کہنا ہے کہ فلم ’سردار جی تھری‘ میں ہانیہ عامر کی موجودگی کے بارے میں ابھی تک شکوک و شبہات ہیں۔

    پاکستانی اداکار کب انڈین پنجاب کی فلموں میں نظر آنا شروع ہوئے

    انڈین پنجابی فلموں میں پاکستانی اداکاروں کو کاسٹ کرنے کی وجہ یہ تھی کہ پنجاب کے مشرقی اور مغربی دونوں اطراف میں ایک جیسے ہی ناظرین موجود ہیں۔

    مشرقی پنجاب (انڈیا) میں پنجابی بولنے والوں کی تعداد تقریباً 3 کروڑ ہے جبکہ پاکستان میں 8 کروڑ سے زیادہ پنجابی آبادی ہے۔ اس لیے وہاں پنجابی فلموں کے لیے ناظرین کا بڑا طبقہ موجود ہے۔

    چندر کبوج کہتے ہیں کہ ’پاکستانی ڈرامے انڈین پنجاب میں بھی دیکھے جاتے ہیں، اس لیے فلم سازوں نے ایک تجربہ کیا کہ دیکھیں پنجابی فلموں میں پاکستانی اداکاروں کو دیکھ کر لوگوں کا کیا ردعمل ہوتا ہے اور یہ تجربہ کامیاب رہا۔‘

    وہ کہتے ہیں کہ ’یہ فلمیں دونوں اطراف میں اچھی کامیابی حاصل کرنے لگیں، پاکستان میں بھی فلمیں ریلیز ہونے لگیں۔ ناظرین کو فلموں کے ذریعے پنجابی زبان کے دو انداز سننے کو ملے، جو لوگوں کو پسند آئے۔ اس وجہ سے پنجابی فلموں میں پاکستانی اداکاروں کو شامل کرنے کا سلسلہ بڑھتا گیا

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

’ستارے زمین پر‘ اور عامر خان کا ’جوا‘: وہ فلم جس کے لیے ’مسٹر پرفیکشنسٹ‘ نے 120 کروڑ کی ڈیل ٹھکرا دی

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 3:31 am

    تین سال کی طویل خاموشی کے بعد عامر خان جمعہ کو بڑے پردے پر واپس آرہے ہیں۔ ان کی نئی فلم ’ستارے زمین پر‘ کو ان کی ’کم بیک‘ فلم کہا جا رہا ہے۔ تاہم ممبئی فلم انڈسٹری میں یہ سوال بہت زیر بحث ہے کہ کیا 60 سالہ عامر خان ایک بلاک بسٹر فلم سے واپسی کر پائیں گے جیسا کہ شاہ رخ خان نے دو سال قبل ’پٹھان‘ کے ذر‫اقرأ المزيد

    تین سال کی طویل خاموشی کے بعد عامر خان جمعہ کو بڑے پردے پر واپس آرہے ہیں۔ ان کی نئی فلم ’ستارے زمین پر‘ کو ان کی ’کم بیک‘ فلم کہا جا رہا ہے۔

    تاہم ممبئی فلم انڈسٹری میں یہ سوال بہت زیر بحث ہے کہ کیا 60 سالہ عامر خان ایک بلاک بسٹر فلم سے واپسی کر پائیں گے جیسا کہ شاہ رخ خان نے دو سال قبل ’پٹھان‘ کے ذریعے کیا تھا؟

    اس موازنہ کے پیچھے ایک ٹھوس وجہ ہے۔ عامر کی طرح بالی وڈ سپر سٹار شاہ رخ خان کی شہرت کچھ سال قبل بری طرح متاثر ہوئی تھی۔ ان کی فلم ’فین‘، ’جب ہیری میٹ سیجل‘ اور ’زیرو‘ جیسی بڑی فلمیں باکس آفس پر بری طرح فلاپ ہوئی تھیں۔

    اگر اس اعتبار سے دیکھا جائے تو عامر کی آخری ہٹ فلم ’دنگل‘ نو سال قبل ریلیز ہوئی تھی۔ اس کے بعد دو بڑی فلمیں، ’ٹھگز آف ہندوستان‘ اور ’لال سنگھ چڈھا‘ باکس آفس پر فلاپ ہوئیں اور عامر کے فلمی کیریئر پر بھی سوالات اٹھائے گئے خاص طور پر ’لال سنگھ چڈھا‘ کی ناکامی، جسے انھوں نے پروڈیوس بھی کیا تھا، نے عامر خان کو نہ صرف تجارتی بلکہ ذہنی اور جذباتی طور پر بھی ہلا کر رکھ دیا تھا۔

    عامر نے ماضی میں بھی ان حالات کا سامنا کیا

    عامر خان نے بالی وڈ میں بطور ہیرو ڈیبیو 1988 کی بلاک بسٹر فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ سے کیا تھا۔ ان کا تعلق ایک فلمی گھرانے سے ہے۔

    ان کے والد طاہر حسین ایک فلم پروڈیوسر تھے اور چچا ناصر حسین ایک کامیاب سکرین رائٹر، پروڈیوسر اور ہدایت کار تھے۔

    لیکن ’قیامت سے قیامت تک‘ سے راتوں رات سٹار بننے والے عامر کی اگلی کئی فلمیں بری طرح فلاپ ہوئی تھیں۔

    اس کے بعد انھوں نے بلاک بسٹر فلم ’دل‘ سے فملی دنیا میں واپسی کی۔ آنے والے سالوں میں، وہ ہٹ اور فلاپ کے سفر سے گزرے اور ’راجہ ہندوستانی‘، ’رنگیلا‘، ’غلام‘ اور ’سرفروش‘ جیسی کامیاب فلموں کے ذریعے ایک بڑے سٹار بنے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

امریش پوری: بالی وڈ کے خطرناک ولن ’موگیمبو‘ جو فلم کے ہیرو سے بھی زیادہ مشہور ہوئے

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 3:27 am

    1987 میں جب شیکھر کپور کی فلم ’مسٹر انڈیا‘ ریلیز ہوئی تو اس میں ولن کا کردار ادا کرنے والے امریش پوری نے ہیرو سے زیادہ سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔ ’موگیمبو‘ کو بالی وڈ کی تاریخ میں سنگ میل کردار سمجھا جاتا ہے۔ بالاجی وٹل اپنی کتاب ’پیور ایول: دی بیڈ مین آف بالی وڈ‘ میں لکھتے ہیں کہ ’موگیمبو نے‫اقرأ المزيد

    1987 میں جب شیکھر کپور کی فلم ’مسٹر انڈیا‘ ریلیز ہوئی تو اس میں ولن کا کردار ادا کرنے والے امریش پوری نے ہیرو سے زیادہ سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔

    ’موگیمبو‘ کو بالی وڈ کی تاریخ میں سنگ میل کردار سمجھا جاتا ہے۔

    بالاجی وٹل اپنی کتاب ’پیور ایول: دی بیڈ مین آف بالی وڈ‘ میں لکھتے ہیں کہ ’موگیمبو نے اپنی شخصیت میں ولن کی تصویر کشی کی تھی لیکن وہ خواتین کے خلاف تشدد کو ناپسند کرتے تھے۔ ان کا اپنی طرف توجہ مبذول کروانے کا انداز بالکل بچگانہ تھا۔ وہ اپنے ساتھیوں کو ہٹلر کے انداز میں ’ہیل موگیمبو‘ کہنے پر مجبور کرتے۔ سامعین کی نظروں میں شرارت تھی اور وہ موگیمبو کے انداز پر تالیاں بجانے پر مجبور ہو گئے۔‘

    انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے نوشہرہ میں پیدا ہونے والے امریش پوری نے اپنی ابتدائی تعلیم بی ایم کالج، شملہ سے حاصل کی۔ پچاس کی دہائی میں وہ بمبئی چلے گئے جہاں ان کے دو بھائی مدن پوری اور چمن پوری پہلے ہی فلموں میں کام کر رہے تھے۔  امریش پوری، جو اپنی ٹریڈ مارک ٹوپی، چوڑے کندھوں، لمبے قد اور بھاری آواز کے لیے مشہور ہیں، کو ان کا پہلا موقع انڈین تھیٹر کی مشہور شخصیت الکازی نے دیا۔

    امریش پوری اپنی سوانح عمری ’دی ایکٹ آف لائف‘ میں لکھتے ہیں کہ ’الکازی نے مجھے پانچ منٹ کے اندر ایک سکرپٹ دے کر بے پناہ اعتماد سے بھر دیا، میں جانتا تھا کہ جب میں لمبی راہداری کے دوسرے سرے پر ان کی میز کی طرف بڑھ رہا تھا تو وہ مجھے غور سے دیکھ رہے تھے۔‘

    ’انھوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا مجھے تھیٹر میں دلچسپی ہے؟ جیسے ہی میں نے ہاں کہا انھوں نے فوراً مجھے ایک سکرپٹ نکال کر دیا اور کہا کہ میں آرتھر ملر کے ڈرامے ’اے ویو فرام دی برج‘ میں مرکزی کردار ادا کروں گا۔

    اس کے بعد امریش پوری نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

ہائبرڈ نظام کی معاشی شکل اور فوج کا کردار: زراعت اور سیاحت سے متعلق ’ایس آئی ایف سی‘ کے منصوبوں پر تنقید کیوں ہو رہی ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 3:07 am

    پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ عہدیداران کے درمیان ایک اہم ملاقات چل رہی تھی جہاں بات قرضوں کے رول اوور سے شروع ہوئی مگر پھر اچانک یو اے ای کے حکام نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہشمند کمپنیوں کی طرف سے شکایات پر بات شروع کر دی۔ پھر دونوں ممالک کے حکام نے اتفاق کیا کہ پاکستان ایک ایسا نظام‫اقرأ المزيد

    پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ عہدیداران کے درمیان ایک اہم ملاقات چل رہی تھی جہاں بات قرضوں کے رول اوور سے شروع ہوئی مگر پھر اچانک یو اے ای کے حکام نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہشمند کمپنیوں کی طرف سے شکایات پر بات شروع کر دی۔

    پھر دونوں ممالک کے حکام نے اتفاق کیا کہ پاکستان ایک ایسا نظام تشکیل دے گا جس سے آئندہ سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو ’ون ونڈو‘ کے ذریعے دور کیا جائے گا۔

    اسی نوعیت کی ہونے والی چند دیگر ملاقاتوں کے بعد پاکستان کی جانب سے ایک خصوصی کونسل تشکیل دی گئی جس کا نام ’ایس آئی ایف سی‘ یعنی سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل رکھا گیا۔

    سینیئر ماہر معیشت ڈاکٹر وقار احمد بھی ماضی میں اِس کونسل کا حصہ رہ چکے ہیں اور وہ بتاتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے یہ بات آئی تھی کہ پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق اُن کی کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہٰذا ایسی کوئی اتھارٹی ہونی چاہیے کہ سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہو سکیں اُن کے مطابق چین کی طرف سے بھی ایسی ہی درخواست آئی تھی جس کے بعد ’ایس آئی ایف سی‘ کا قیام عمل میں لایا گیا۔

    ایس آئی ایف سی نے زراعت و لائیو سٹاک، معدنیات، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام، صنعت، سیاحت و نجکاری جیسے پانچ اہم شعبوں کو ٹارگٹ کیا اور فیصلہ ہوا کہ ان شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔

    وہ تمام پانچ شعبے جو ایس آئی ایف سی نے منتخب کیے اُن سب کے لیے ایک، ایک پرائیویٹ کمپنی رجسٹر کی گئی۔ ایس آئی ایف سی کے تحت بننے والی ان کمپنیوں کی سربراہی ریٹائرڈ آرمی افسران کر رہے ہیں جبکہ ایس آئی ایف سی کے سربراہان کی لِسٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ ساتھ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا نام بھی شامل ہے۔

    مواد پر جائیں

    بی بی سی اردو کی خبروں اور فیچرز کو اپنے فون پر حاصل کریں اور سب سے پہلے جانیں پاکستان اور دنیا بھر سے ان کہانیوں کے بارے میں جو آپ کے لیے معنی رکھتی ہیں

    سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں

    مواد پر جائیں

    دوسری جانب ناقدین اس ادارے میں فوج کی شمولیت اور فیصلہ سازی میں فوجی افسران کے کردار پر بھی تنقید کرتے ہیں اور سوال اٹھاتے ہیں کہ کیا ایس آئی ایف سی کی وجہ سے سویلین معاملات میں سویلین اداروں کی طرف سے فیصلہ سازی کی سپیس مزید کم ہو رہی ہے؟

    اس کے ساتھ ساتھ بی بی سی کی جانب سے کی گئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ ایس آئی ایف سی کے تحت بنائی جانے والی یہ کمپنیاں اِن شعبوں میں پہلے سے کام کرنے والے بعض مقامی افراد کے لیے مشکلات کا باعث بنی ہیں اور متاثرہ مقامی افراد اُن سے خوش نہیں ہیں۔

    جبکہ اس بات کے بھی کوئی واضح شواہد نہیں ہیں کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد سے گذشتہ دو برسوں میں اس ادارے کی وجہ سے پاکستان میں بڑے پیمانے پرکوئی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہو۔

    بی بی سی نے دو شعبوں یعنی زراعت اور سیاحت سے متعلق معاملات جاننے کے لیے گلگت بلتستان اور سندھ کا دورہ کیا ہے۔

    گلگت بلتستان میں بعض مقامی افراد ایس آئی ایف سی کی جانب سے سیاحت کے شعبے میں اٹھائے جانے والے اقدامات سے ناخوش ہیں جبکہ سندھ میں کسان ’گرین انیشی ایٹیو‘ کے تحت زراعت کے منصوبوں اور پانی کے مسئلے پر سراپا احتجاج ہیں

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة

القائمة الجانبية

أكتشاف

  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

الفوتر

احصل على إجابات على جميع الأسئلة الخاصة بك ، كبيرة أو صغيرة ، Nuq4.com. لدينا قاعدة بيانات في تزايد مستمر ، بحيث يمكنك دائما العثور على المعلومات التي تحتاج إليها.

Download Android App

© حقوق الطبع والنشر عام 2024 ، Nuq4.com

القانونية

الشروط والأحكام
سياسة الخصوصية
سياسة الكوكيز
سياسة DMCA
قواعد الدفع
سياسة رد
Nuq4 الهبة الشروط والأحكام

الاتصال

الاتصال بنا
Chat on Telegram
arالعربية
en_USEnglish arالعربية
نحن نستخدم ملفات تعريف الارتباط لضمان أن نقدم لكم أفضل تجربة على موقعنا على الانترنت. إذا كان يمكنك الاستمرار في استخدام هذا الموقع سوف نفترض أن كنت سعيدا مع ذلك.طيبسياسة الكوكيز