تسجيل دخول تسجيل دخول

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

لا تملك عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

نسيت كلمة المرور نسيت كلمة المرور

هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.

هل لديك عضوية؟ تسجيل دخول الآن

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.

تسجيل دخولتسجيل

Nuq4

Nuq4 اللوجو Nuq4 اللوجو
بحث
أسأل سؤال

قائمة الموبيل

غلق
أسأل سؤال
  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

Ali1234

الباحث
اسأل Ali1234
0 ‫متابع
1ألف سؤال
  • عن
  • الأسئلة
  • إجابات
  • أفضل الإجابات
  • المفضلة
  • المجموعات
  • انضم إلى المجموعات

Nuq4 الاحدث الأسئلة

  • 0
Ali1234الباحث

چینی کی قیمت میں اضافے سے شوگر ملوں کو 300 ارب روپے کا منافع، ان ملز کے مالکان کون ہیں؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 2:30 am

    پاکستان میں پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی نے ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے معامل پر بلائے گئے اجلاس میں گزشتہ مالی سال میں اس کی برآمد اور موجودہ مالی سال کے پہلے مہینے میں حکومت کی جانب سے اس کی درآمد کی اجازت کی پالیسی پر تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس میں گزشتہ مالی سال میں چینی برآمد کرنے‫اقرأ المزيد

    پاکستان میں پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی نے ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے معامل پر بلائے گئے اجلاس میں گزشتہ مالی سال میں اس کی برآمد اور موجودہ مالی سال کے پہلے مہینے میں حکومت کی جانب سے اس کی درآمد کی اجازت کی پالیسی پر تشویش کا اظہار کیا۔

    اجلاس میں گزشتہ مالی سال میں چینی برآمد کرنے والی شوگر ملوں کی تفصیلات بھی جمع کرائی گئیں اور ملک میں چینی کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے شوگر ملوں کو منافع کی تفصیلات سے بھی اجلاس کے شرکا کو آگاہ کیا گیا۔

    کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر اور دوسرے اراکین کی جانب سے شوگر ملوں کے مالکان کے نام کی تفصیلات بھی مانگی گئیں تاہم حکومتی اداروں کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔

    پاکستان میں گزشتہ چند مہینوں میں چین کی قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس اضافے کی وجہ ملک سے چینی کی برآمد کو قرار دیا گیا تھا جب گزشتہ سال ساڑھے سات لاکھ ٹن کے لگ بھگ چینی برآمد کی گئی۔ حکومت کی جانب سے چینی برآمد کی وجہ اس کے سرپلس اسٹاک کو قرار دیا گیا تھا تاہم اس برآمد کے بعد مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ملک کے کچھ حصوں میں چینی کی قیمت دو سو روپے فی کلو تک پہنچ گئی

    پی اے سی اجلاس میں ملک میں چینی کی برآمد کی تفصیلات جمع کرائی گئیں جس میں بتایا گیا کہ 67 شوگر ملوں نے چالیس کروڑ ڈالر یعنی 112 ارب روپے کی چینی برآمد کی تو دوسری جانب اجلاس میں نشاندہی کی گئی کہ مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں اضافے سے شوگر ملوں نے 300 ارب روپے کا منافع کمایا۔

    پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاسوں کی کوریج کرنے والے سینیئر صحافی ریاض الحق جو آخری اجلاس میں بھی موجود تھے، نے بی بی سی کو بتایا کہ اجلاس میں حکومت کی جانب سے چینی برآمد کرنے والی شوگر ملوں کی تفصیلات جمع کرائی گئیں اور اس سے کمائے جانے والے زرمبادلہ کی تفصیلات بھی جمع کرائی گئیں۔

    ریاض نے بتایا کہ اجلاس کے دوران آڈیٹر جنرل نے یہ ریمارکس دیے کہ مقامی قیمت میں اضافے کی وجہ سے شوگر ملوں نے تین سو ارب روپے کا منافع کمایا۔

    چینی کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے شوگر ملوں کو تین سو ارب روپے کے منافع کے بارے میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن سے رابطہ کیا گیا ۔ آڈیٹر جنرل کے ریمارکس کے بارے میں ایسوسی ایشن کے ترجمان نے اپنے مختصر جواب میں کہا کہ تین سو ارب روپے کے منافع کی بات صحیح نہیں ہے اور یہ بغیر کسی ثبوت کے ہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان خان اب تک پاکستان کیوں نہیں آ سکے

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 2:26 am

    اگرچہ پاکستان تحریک انصاف نے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے ان کے بیٹوں کی مدد سے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا تاہم اس سلسلے میں پارٹی کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک طرف عمران خان کی بہن علیمہ خان کا دعویٰ ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے قاسم خان اور سلیمان خان کو ویز‫اقرأ المزيد

    اگرچہ پاکستان تحریک انصاف نے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے ان کے بیٹوں کی مدد سے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا تاہم اس سلسلے میں پارٹی کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    ایک طرف عمران خان کی بہن علیمہ خان کا دعویٰ ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے قاسم خان اور سلیمان خان کو ویزے جاری نہیں کیے جا رہے۔ جبکہ دوسری طرف پاکستان کے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان کے بیٹوں کو ویزے درکار ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ’پاکستانی شہری نہیں ہیں۔‘

    ایک حالیہ انٹرویو میں قاسم اور سلیمان نے بتایا ہے کہ وہ اپنے والد سے ملنے کے لیے بے تاب ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان جا کر ان سے ملاقات کر سکیں۔

    ایکس پر ایک پیغام میں پاکستان کے وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت نے ایسا کبھی نہیں کہا کہ قاسم اور سلیمان کو ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے یا پھر انھیں پاکستان آمد پر گرفتار کر لیا جائے گا۔

    علیمہ خان اور پاکستانی وزرا کے متضاد دعوے

    علیمہ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے بچوں میں سے ایک کا نائیکوپ (اوورسیز پاکستانیوں کا شناختی کارڈ) گُم ہو گیا ہے اور دوسرے کو مل نہیں رہا۔

    سنیچر کو اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ قاسم اور سلیمان کو پاکستان آنے کے لیے نائیکوپ یا پاکستانی ویزا درکار ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ قاسم اور سلیمان نے برطانیہ میں پاکستانی حکام سے دو درخواستیں کی ہیں جن میں سے ایک نائیکوپ کے دوبارہ اجرا کی ہے اور دوسری ویزے سے متعلق ہے۔

    علیمہ نے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں کے نائیکوپ کی میعاد اگلے چھ، سات سال تک ہے اور اگر حکام چاہیں تو انھیں شناختی کارڈ نمبر کی بنیاد پر پاکستان آنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں کے پاس نائیکوپ اور برٹش پاسپورٹ دونوں کی آپشن ہے۔ وہ سوال کرتی ہیں کہ اس کے باوجود قاسم اور سلیمان کو ویزے جاری کیوں نہیں کیے جا رہے۔

    عمران خان کی بہن نے دعویٰ کیا کہ دونوں درخواستوں کے ٹریکنگ نمبر ان کے پاس موجود ہیں۔ انھوں نے ایکس پر دعویٰ کیا تھا کہ اس معاملے میں پاکستانی وزارت داخلہ کی منظوری کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

میانمار میں زلزلہ کیوں آیا اور اس کے سبب بنکاک میں عمارت کیسے زمین بوس ہوئی

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 2:23 am

    میانمار میں جمعے کو آنے والے شدید زلزلے کے سبب اب تک 1600 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے اور متعدد عمارتیں بھی منہدم ہو چکی ہیں۔ جنوب مشرقی ایشا میں واقع ملک کو ہمیشہ سے ہی زلزلوں سے سب سے زیادہ خطرہ رہا ہے۔ تھائی لینڈ اور چین بھی جمعے کو آنے والے زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں، تاہم میانمار کے مقابلے م‫اقرأ المزيد

    میانمار میں جمعے کو آنے والے شدید زلزلے کے سبب اب تک 1600 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے اور متعدد عمارتیں بھی منہدم ہو چکی ہیں۔

    جنوب مشرقی ایشا میں واقع ملک کو ہمیشہ سے ہی زلزلوں سے سب سے زیادہ خطرہ رہا ہے۔ تھائی لینڈ اور چین بھی جمعے کو آنے والے زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں، تاہم میانمار کے مقابلے میں یہ دو ممالک عام طور پر زلزلوں کے حوالے سے محفوظ تصور کیے جاتے ہیں۔

    تھائی لینڈ کا دارالحکومت بنکاک زلزلے کے مرکز سے تقریباً 621 میل دور تھا لیکن اس کے باوجود بھی وہاں ایک زیر تعمیر عمارت منہدم ہو گئی۔

    اس تحریر کا مقصد یہ بتانا ہے کہ یہ زلزلہ کیوں آیا اور اس کے اثرات دور دور تک کیوں نظر آئے۔ زمین کی اوپری سطح مختلف پرتوں پر مشتمل ہوتی ہے جنھیں ٹیکٹونک پلیٹس کہا جاتا ہے۔ یہ پلیٹس تواتر سے حرکت کرتی رہتی ہیں، ان میں سے کچھ ایک ساتھ بھی حرکت کرتی ہے اور کچھ اوپر تلے۔

    ان پلیٹس کی حرکت کے سبب ہی زلزلے آتے ہیں اور آتش فشاں پھٹتے ہیں۔

    میانمار کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں یہ ٹیکٹونک پلیٹس سب سے زیادہ ‘متحرک’ ہوتی ہیں اور یہ ملک چار پلیٹس کے اوپر موجود ہے جنھیں یورو ایشن پلیٹ، انڈین پلیٹ، سنڈا پلیٹ اور برما مائیکروپلیٹ کہا جاتا ہے۔

    ہمالیہ کا پہاڑی سلسلہ انڈین اور یورو ایشین پلیٹس کے تصادم کے نتیجے میں وجود میں آیا تھا، جبکہ سنہ 2004 میں سونامی برما مائیکروپلیٹ کے نیچے انڈین پلیٹ کی حرکت کے سبب آیا تھا۔

    امپیریل کالج لندن سے منسلک ڈاکٹر ریبیکا بیل کہتی ہیں کہ پلیٹس کی حرکت اور فالٹس (بڑے پتھروں کے درمیان دراڑوں) کے سبب ہی یہ ٹیکٹونک پلیٹس ‘پھسلتی’ ہیں

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

پاکستان اور انڈیا کے درمیان بڑھتی کشیدگی کیا رُخ اختیار کر سکتی ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 2:20 am

    انڈیا اور پاکستان کے درمیان گذشتہ چند روز سے ایک لفظی جنگ جاری ہے۔ پڑوسی ایٹمی طاقتوں کے بیچ بڑھتے تناؤ کا اندازہ اِن شہ سرخیوں سے لگایا جا سکتا ہے: انڈیا نے پاکستان کا پانی بند کیا تو اقدام جنگ تصور کیا جائے گا: پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ۔ حملہ آوروں اور حملے کی سازش کرنے والوں کو ان ک‫اقرأ المزيد

    انڈیا اور پاکستان کے درمیان گذشتہ چند روز سے ایک لفظی جنگ جاری ہے۔ پڑوسی ایٹمی طاقتوں کے بیچ بڑھتے تناؤ کا اندازہ اِن شہ سرخیوں سے لگایا جا سکتا ہے:

    انڈیا نے پاکستان کا پانی بند کیا تو اقدام جنگ تصور کیا جائے گا: پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ۔

    حملہ آوروں اور حملے کی سازش کرنے والوں کو ان کے تصور سے بھی بڑی سزا ملے گی: انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی۔

    پاکستان اپنے ہر شہری کی موت کا بدلہ لے گا: وزیر دفاع پاکستان خواجہ آصف۔

    یہ صورتحال ایک غیر یقینی کو جنم دے رہی ہے۔ تناؤ کا آغاز 22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے اور 26 افراد کی ہلاکت کے بعد ہوا۔ سرحد کے ایک جانب سرجیکل سٹرائیک کے مطالبے اور دوسری جانب منھ توڑ جواب دینے کے عزم کے اظہار کے باوجود اس وقت سب سے بڑا اور اہم سوال یہی ہے کہ کیا تناؤ کا سب سے خطرناک مرحلہ گزر چکا یا نہیں؟

    اس سوال کی وجہ ماضی میں پلوامہ اور اڑی حملوں کے بعد انڈیا کی جانب سے اپنائی جانے والی وہ حکمت عملی ہے جس کے تحت دونوں مرتبہ انڈیا کی سکیورٹی فورسز نے حکومت کے حکم پر سرحد پار کارروائی کی جس سے کشیدگی میں اضافہ ہوا۔

    پلوامہ کے بعد بالاکوٹ حملے اور پاکستانی فضائیہ کی جوابی کارروائی نے ایک بڑے پیمانے کے تنازع کے خدشے کو جنم دیا تھا جب انڈین فضائیہ کا کم از کم ایک طیاری تباہ ہوا اور انڈین پائلٹ کو حراست میں لیا گیا۔

    واضح رہے کہ ماضی کے برخلاف اب تک انڈیا کی حکومت نے پاکستان کی ریاست پر براہ راست پہلگام حملوں کے حوالے سے کوئی الزام عائد نہیں کیا۔ تاہم اس نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا اقدام اٹھایا جو واضح اشارہ ہے کہ وہ اس حملے پر کس کو ذمہ دار سمجھتا ہے۔

    اب تک صرف انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں اننت ناگ پولیس کی جانب سے حملہ آوروں کے مبینہ خاکے جاری کرتے ہوئے دو کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ مبینہ طور پر پاکستانی شہری ہیں۔

    تاہم شواہد کی غیر موجودگی میں روایتی اور سوشل میڈیا پر ممکنہ اقدامات کے بارے میں چہ مگوئیاں جاری ہیں جن کو سیاسی بیانات سے مزید تقویت مل رہی ہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

’معمول کا عمل یا نفسیاتی حربہ‘: انڈیا بگلیہار ڈیم پر کیا کر رہا ہے اور اس سے پاکستان کس حد تک متاثر ہو سکتا ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 2:16 am

    پاکستان میں حکام کا دعویٰ ہے کہ انڈیا کی جانب سے بگلیہار ڈیم پر بنائے گئے سپل ویز بند ہونے کے باعث دریائے چناب میں گذشتہ تین روز کے دوران پانی کا بہاؤ متاثر ہوا ہے اور انڈین اقدامات کے باعث پانی کا یہ بہاؤ ’90 ہزار کیوسک سے دس ہزار کیوسک تک گِرا ہے۔‘ یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد انڈیا نے پاکستان کے‫اقرأ المزيد

    پاکستان میں حکام کا دعویٰ ہے کہ انڈیا کی جانب سے بگلیہار ڈیم پر بنائے گئے سپل ویز بند ہونے کے باعث دریائے چناب میں گذشتہ تین روز کے دوران پانی کا بہاؤ متاثر ہوا ہے اور انڈین اقدامات کے باعث پانی کا یہ بہاؤ ’90 ہزار کیوسک سے دس ہزار کیوسک تک گِرا ہے۔‘

    یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد انڈیا نے پاکستان کے خلاف جو اقدامات کیے ہیں اُن میں دہائیوں پرانے سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھی شامل ہے۔ اس معاہدے کے تحت انڈیا دریائے جہلم، چناب اور سندھ کے بیشتر پانی تک پاکستان کو رسائی دینے کا پابند ہے۔ اس معاہدے کی معطلی کے بعد پاکستان بارہا یہ واضح کر چکا ہے کہ اگر انڈیا کی جانب سے پاکستان کے حصے کا پانی روکنے کی کوشش کی گئی تو اسے ’اقدامِ جنگ‘ تصور کیا جائے گا۔

    اس ضمن میں بڑی پیشرفت پیر کے روز سامنے آئی جب بین الاقوامی خبر رساں ادارے ’روئٹرز‘ اور پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) سمیت متعدد انڈین ذرائع ابلاغ نے خبر دی کہ چند روز قبل انڈیا نے پاکستان کو مطلع کیے بغیر بگلیہار ڈیم کے سپل ویز (ڈیم میں اضافی پانی کے اخراج کے دروازے) بند کر دیے ہیں۔

    انڈین میڈیا اور سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جموں کے علاقے رام بن میں دریائے چناب پر بنے بگلیہار ڈیم کے تمام دروازے (سپل ویز) بند نظر آ رہے ہیں۔ تاہم بی بی سی آزادانہ طور پر ان ویڈیوز کی تصدیق نہیں کر سکا ہے  خبر رساں ادارے ’روئٹرز‘ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انڈیا نے گذشتہ ماہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد پہلی بار پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کے حوالے سے کام شروع کر دیا ہے اور یہ عمل دریائے چناب پر واقع بگلیہار ڈیم سمیت پانی سے بجلی بنانے والے دو منصوبوں پر جاری ہے۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

180 برسوں میں تقریباً سات ہزار ڈیموں کی تعمیر: دنیا بھر میں بننے والے بڑے ڈیمز نے ہماری زمین کے قطبین کو کیسے ہلایا؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 2:13 am

    حال ہی میں چین نے دریائے برہمپتر پر دنیا کا سب سے بڑا ڈیم بنانے کے منصوبے کا آغاز کیا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سنہ 1835 سے سنہ 2011 کے درمیان دنیا بھر میں مختلف ممالک نے تقریباً سات ہزار ڈیم تعمیر کیے ہیں جن میں سے کچھ کا مقصد تو پینے کے پانی کی فراہمی ہے، کچھ کا بجلی پیدا کرنا اور کچھ قدرتی آفا‫اقرأ المزيد

    حال ہی میں چین نے دریائے برہمپتر پر دنیا کا سب سے بڑا ڈیم بنانے کے منصوبے کا آغاز کیا ہے۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سنہ 1835 سے سنہ 2011 کے درمیان دنیا بھر میں مختلف ممالک نے تقریباً سات ہزار ڈیم تعمیر کیے ہیں جن میں سے کچھ کا مقصد تو پینے کے پانی کی فراہمی ہے، کچھ کا بجلی پیدا کرنا اور کچھ قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے تعمیر کیے گئے ہیں۔

    ان ڈیمز کی تعمیر کی مقصد جو بھی ہو لیکن اُن سب کا ایک مشترکہ اصول پانی کو ذخیرہ کرنا ہے۔ تاہم ان بھاری بھرکم ڈیمز کی تعمیر کے باعث ہماری کرہ ارض یعنی زمین کے کچھ حصوں پر اضافی وزن پڑا ہے۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک تحقیقاتی گروپ کی جانب سے کی گئی ایک حالیہ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ بیسویں صدی کے دوران بنائے گئے ڈیمز کے باعث زمین کے قطبین (پولز) اپنے محور سے تقریباً ایک میٹر تک ہٹ چکے ہیں۔ یہ تحقیق امریکہ کی جیوفزیکل سوسائٹی (اے جی یو) کے جریدے میں رواں ماہ شائع ہوئی ہے۔

    اس عمل کو ’ٹرو پولر وانڈر‘ یا ’حقیقی قطبی انحراف‘ کہا جاتا ہے۔

    اور اگرچہ یہ اثر (زمین کے پولز کا اپنے محور سے ایک میٹر تک ہٹ جانا) بظاہر معمولی ہے لیکن یہ زمین کی طبیعی ساخت پر اثر ڈالتا ہے۔ اس کے علاوہ، دنیا بھر میں ڈیموں کی بڑے پیمانے پر تعمیر کا سمندری سطح پر بھی واضح اثر پڑا ہے۔

    تحقیق کی سربراہ نتاشا ویلینسک نے امریکہ کی جیوفزیکل سوسائٹی (اے جی یو) کو بتایا کہ ’اس مطالعے کی دو اہم باتیں ہیں: پہلی یہ کہ یہ انسانی سرگرمی کے باعث زمین پر اثر ڈالنے کا ایک اور طریقہ ہے، اور دوسری یہ کہ اس کا ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے ہمارے طریقہ کار، خاص طور پر سمندر کی سطح سے متعلق اندازوں پر کیا اثر پڑتا ہے۔‘

    اگرچہ ڈیموں کی تعمیر کا عمل کم از کم گذشتہ تین ہزار سال سے جاری ہے لیکن یہ حالیہ تحقیق اُن جدید ڈیموں پر مرکوز ہے جو گذشتہ تقریباً 180 برسوں کے دوران بنائے گئے ہیں۔

    تحقیق میں دنیا بھر میں تعمیر کیے گئے 6,862 بڑے ڈیموں اور اُن میں پانی ذخیرہ کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

    ویلینسک کے مطابق ’یہ نہیں کہا جا رہا کہ قطبین کے ایک میٹر ہٹنے سے برفانی دور (آئس ایج) دوبارہ آ جائے گا، بلکہ ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ زمین کے مخصوص حصوں پر اضافی وزن کی موجودگی نے زمین کی گردش پر کیا اثرات مرتب کیے ہیں۔‘

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے فائنل میں پاکستان کو شکست:

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 3, 2025 في 2:09 am

    سنیچر اور اتوار کی شام برمنگھم کے ایجبیسٹن میدان پر ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو بہ آسانی نو وکٹوں سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کر لی ہے۔ اس ميچ کو سپورٹس سٹار پر براہ راست نشر کیا جا رہا تھا اور لوگ اپنے زمانے کے سٹارز کو دیکھنے کے لیے میدان میں بھی جمع تھے۔ پاکستانی ٹیم‫اقرأ المزيد

    سنیچر اور اتوار کی شام برمنگھم کے ایجبیسٹن میدان پر ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو بہ آسانی نو وکٹوں سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کر لی ہے۔

    اس ميچ کو سپورٹس سٹار پر براہ راست نشر کیا جا رہا تھا اور لوگ اپنے زمانے کے سٹارز کو دیکھنے کے لیے میدان میں بھی جمع تھے۔

    پاکستانی ٹیم اور ان کے پرستاروں کو جس بات کا ڈر تھا رات وہی چیز رونما ہوئی اور ’مسٹر 360‘ کے نام سے مشہور جنوبی افریقی بلے باز اے بی ڈی ولیئرز نے پاکستان کے مسابقتی سکور کو حقیر بنا دیا۔

    گروپ میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو بہ آسانی 31 رنز سے شکست دی تھی اور کرکٹ کے ماہرین کا کہنا تھا کہ اس دن ڈی ولیئرز کی کمی انھیں بہت کھلی تھی لیکن فائنل میں ڈی ولیئرز نے ساری کمی پوری کردی۔  پاکستان کے کپتان محمد حفیظ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور ان کا یہ فیصلہ قدرے حق بہ جانب تھا کیونکہ ان کی ٹیم نے 20 اوورز میں 195 رنز کا قابل دفاع مجموعہ کھڑا کیا

    رنز اور زیادہ ہو سکتے تھے اگر شعیب ملک نے 1990 کی دہائی کی کرکٹ نہ کھیلی ہوتی۔ انھوں نے 25 گیندوں میں 20 رنز بنائے جس میں کوئی باؤنڈری شامل نہ تھی۔

    بہر حال اوپنر کامران اکمل کے دو رنز پر آؤٹ ہونے کے باوجود دوسرے اوپنر اور سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے والے شرجیل خان نے جارحانہ سٹروک پلے جاری رکھا۔ انھوں نے نو چوکے اور چار چھکوں کی مدد سے 44 گیندوں پر 76 رنز بنائے۔

    لیگ میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف مین آف دی میچ قرار دیے جانے والے عمر امین نے 19 گیندوں پر 36 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ جبکہ آصف علی نے 15 گیندوں پر 28 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔

    ان سب کی اننگز کی بدولت پاکستان نے جنوبی افریقہ کے سامنے جیت کے لیے 196 رنز کا ہدف رکھا

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

ایرانی صدر کا اسلام آباد میں وزیراعظم نے وفد کے ہمراہ استقبال کیا، 21 توپوں کی سلامی دی گئی

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 2, 2025 في 1:03 pm

    اہور کے مختصر دورے کے بعد ایران کے صدر مسعود پزشکیان اسلام آباد پہنچ گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے وفد کے ہمراہ نور خان ائیر بیس پر مہمان صدر کا استقبال کیا، انہيں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ ایرانی صدر کا دورہ پاکستان میں پہلا پڑاؤ لاہور میں تھا جہاں ائیر پورٹ پر حکمران جماعت ن لیگ کے صدر نواز شریف اور‫اقرأ المزيد

    اہور کے مختصر دورے کے بعد ایران کے صدر مسعود پزشکیان اسلام آباد پہنچ گئے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے وفد کے ہمراہ نور خان ائیر بیس پر مہمان صدر کا استقبال کیا، انہيں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

    ایرانی صدر کا دورہ پاکستان میں پہلا پڑاؤ لاہور میں تھا جہاں ائیر پورٹ پر حکمران جماعت ن لیگ کے صدر نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کا استقبال کیا۔

    مسعود پزشکیان اور نواز شریف کی ملاقات بھی ہوئی جس میں مریم نواز بھی شریک تھیں

    مہمان صدر نے لاہور میں مزار اقبال پر بھی حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کیے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کا کہنا ہےکہ صدر مسعود پزشکیان کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کاحامل ہے۔

    ایرانی صدر دو روزہ دورے میں صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقاتیں کریں گے اور وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوں گے۔

    صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہےکہ پاک ایران تجارت کا حجم دس ارب ڈالرز تک پہنچانے کے خواہش مند ہیں، پاک چین ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت چاہتے ہیں

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

پاکستانی شہری بحرین کا ویزا کیسے حاصل کریں اور اس کی فیس کیا ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 2, 2025 في 11:35 am

    پاکستانی شہری جو بحرین جانا چاہتے ہیں لیکن ویزا حاصل کرنے کے آسان طریقہ کار اور فیس سے نا واقف ہیں اُن کیلیے یہ تحریر مفید ثابت ہوگی۔   بحرین ایسے پاکستانی شہریوں کو وزٹ ویزا دینے کیلیے ایک آسان طریقہ کار پیش کرتا ہے جو مشرق وسطیٰ کے ملک کو سیاحوں کی حیثیت سے دریافت کرنا چاہتے ہیں۔   بحرین‫اقرأ المزيد

    پاکستانی شہری جو بحرین جانا چاہتے ہیں لیکن ویزا حاصل کرنے کے آسان طریقہ کار اور فیس سے نا واقف ہیں اُن کیلیے یہ تحریر مفید ثابت ہوگی۔

     

    بحرین ایسے پاکستانی شہریوں کو وزٹ ویزا دینے کیلیے ایک آسان طریقہ کار پیش کرتا ہے جو مشرق وسطیٰ کے ملک کو سیاحوں کی حیثیت سے دریافت کرنا چاہتے ہیں۔

     

    بحرین پاکستانی شہریوں کو آن لائن اور آن آرائیول دونوں ویزا کی سہولت دیتا ہے جو کچھ شرائط اور ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔

     

    بحرین کی وزارت داخلہ، قومیت، پاسپورٹ اور رہائشی امور (این پی آر اے) نے پاکستان سے سیاحوں کیلیے ای ویزا کے اجراء کیلیے ایک آن لائن سروس کا آغاز کیا ہے۔

     

    ویزا کی اقسام

     

    دو ہفتوں والا سنگل انٹری وزٹ ویزا

    تین ماہ والا ملٹیپل انٹری وزٹ ویزا

    ایک سالہ ملٹیپل وزٹ ویزا

    مطلوبہ دستاویزات

     

    پاسپورٹ کی کاپی (خاندانی صفحہ اور کوئی اضافی معلومات کا صفحہ)

    تصدیق شدہ ریٹرن ایئر ٹکٹ کی کاپی

    ہوٹل کی بکنگ کی کاپی

    اگر آپ کسی رشتہ دار یا دوست کے ساتھ رہ رہے ہیں تو اُن کے ID ریڈر کے پرنٹ آؤٹ کی کاپی

    وزٹر کی پچھلے تین ماہ کی بینک اسٹیٹمنٹ کی کاپی جس میں ایک ہزار ڈالر سے کم بیلنس نہ ہو

    وزٹ ویزا کی فیس

     

    دو ہفتوں والت وزٹ ویزا کی کُل فیس 10 بحرینی دینار (7513.26 پاکستانی روپے) ہیں، تین ماہ والے پلٹیپل وزٹ ویزا کی فیس 17 بحرینی دینار (12772.55 پاکستانی روپے) جبکہ ایک سالہ وزٹ ویزا کی فیس 45 بحرینی دینار (33809.68 پاکستانی روپے) ہیں

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

پاکستانیوں کے پاس ایک لاکھ روپے کیش حاصل کرنے کا سنہری موقع ، کیا کرنا ہوگا؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 2, 2025 في 11:33 am

    لاہور (نیوز ڈیسک) سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے پیٹرول موٹر بائیک کو الیکٹرک میں تبدیل کرنیوالوں کو ایک لاکھ روپے کیش دینے کا اعلان کردیا۔   تفصیلات کے مطابق سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ایچ اے نے درخت لگانے کی مہم کا آغاز کردیا ہے، پلانٹ فور پاکستان‫اقرأ المزيد

    لاہور (نیوز ڈیسک) سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے پیٹرول موٹر بائیک کو الیکٹرک میں تبدیل کرنیوالوں کو ایک لاکھ روپے کیش دینے کا اعلان کردیا۔

     

    تفصیلات کے مطابق سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ایچ اے نے درخت لگانے کی مہم کا آغاز کردیا ہے، پلانٹ فور پاکستان وزیراعلیٰ پنجاب کا وژن ہے، اربن فاریسٹ سے پنجاب کا گرین کور بڑھانا ہے۔

     

    سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پنجاب کی پہلی اسموگ گنز کو کل میڈیا کے سامنے پیش کریں گے ، پیٹرول موٹر بائیک کو الیکٹرک میں تبدیل کرنیوالوں کو ایک لاکھ روپے کیش ملے گا جبکہ لائٹس کو ایل ای ڈی پرمنتقل کریں گے تو کاربن گرین کریڈٹ ملے گا

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة

القائمة الجانبية

أكتشاف

  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

الفوتر

احصل على إجابات على جميع الأسئلة الخاصة بك ، كبيرة أو صغيرة ، Nuq4.com. لدينا قاعدة بيانات في تزايد مستمر ، بحيث يمكنك دائما العثور على المعلومات التي تحتاج إليها.

Download Android App

© حقوق الطبع والنشر عام 2024 ، Nuq4.com

القانونية

الشروط والأحكام
سياسة الخصوصية
سياسة الكوكيز
سياسة DMCA
قواعد الدفع
سياسة رد
Nuq4 الهبة الشروط والأحكام

الاتصال

الاتصال بنا
Chat on Telegram
arالعربية
en_USEnglish arالعربية
نحن نستخدم ملفات تعريف الارتباط لضمان أن نقدم لكم أفضل تجربة على موقعنا على الانترنت. إذا كان يمكنك الاستمرار في استخدام هذا الموقع سوف نفترض أن كنت سعيدا مع ذلك.طيبسياسة الكوكيز