تسجيل دخول تسجيل دخول

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

لا تملك عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

نسيت كلمة المرور نسيت كلمة المرور

هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.

هل لديك عضوية؟ تسجيل دخول الآن

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.

تسجيل دخولتسجيل

Nuq4

Nuq4 اللوجو Nuq4 اللوجو
بحث
أسأل سؤال

قائمة الموبيل

غلق
أسأل سؤال
  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

Ali1234

الباحث
اسأل Ali1234
0 ‫متابع
1ألف سؤال
  • عن
  • الأسئلة
  • إجابات
  • أفضل الإجابات
  • المفضلة
  • المجموعات
  • انضم إلى المجموعات

Nuq4 الاحدث الأسئلة

  • 0
Ali1234الباحث

بنگلادیش کی اداکارہ اور معروف یوٹیوبر بھارت میں گرفتار

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 2, 2025 في 5:00 am

    بنگلا دیشی یوٹیوبر اور ماڈل شانتا پال کو کلکتہ سے متعدد جعلی بھارتی دستاویزات رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے کلکتہ کے علاقے بکرم گڑھ میں کرائے کے فلیٹ پر چھاپہ مارا اور اداکارہ کو گرفتار کر کے گھر سے جعلی شناختی کارڈ بنانے والے ایک بڑے نیٹ ورک کا پتہ چلایا. پولیس نے‫اقرأ المزيد


    بنگلا دیشی یوٹیوبر اور ماڈل شانتا پال کو کلکتہ سے متعدد جعلی بھارتی دستاویزات رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس نے کلکتہ کے علاقے بکرم گڑھ میں کرائے کے فلیٹ پر چھاپہ مارا اور اداکارہ کو گرفتار کر کے گھر سے جعلی شناختی کارڈ بنانے والے ایک بڑے نیٹ ورک کا پتہ چلایا.

    پولیس نے 28 سالہ شانتا پال کے قبضے سے دو جعلی آدھار کارڈ، ایک ووٹر آئی ڈی، ایک راشن کارڈ اور ایک پین کارڈ برآمد کیا ہے، جو تمام مغربی بنگال کے مختلف پتوں پر رجسٹرڈ تھے۔

    پولیس کے مطابق اداکارہ اپنے ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی بھارت میں ہی چھپ کر مقیم تھیں جبکہ وہ 2023 میں کلکتہ آئیں تھیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ وہ مقامی باشندوں میں گھل مل جانے کے لیے بروکرز کے ایک نیٹ ورک کے ذریعے یہ جعلی دستاویزات حاصل کر رہی تھیں۔ شانتا پال کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب پولیس نے ایک معمول کی جانچ کے دوران ان سے درست ویزا طلب کیا، جسے وہ پیش نہ کر سکیں۔

    اس کے بعد تلاشی کے دوران ان کے پاس سے جعلی دستاویزات کے ساتھ ساتھ متعدد بنگلا دیشی پاسپورٹ اور دیگر ذاتی شناختی کارڈ بھی برآمد ہوئے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

سابق روسی صدر کے بیان کا ردعمل، ٹرمپ نے امریکی جوہری آبدوزیں روس کے قریب تعینات کردیں

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 1, 2025 في 2:17 pm

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق روسی صدر دمتری میدویدیف کے بیان کے  ردعمل میں امریکا کی جوہری آبدوزیں روس کے قریب تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔ سماجی رابطےکے پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل میں اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے  روس کے سابق صدر اور روس کی سکیورٹی کونسل کے موجودہ سربراہ دمتری میدویدیف‫اقرأ المزيد

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق روسی صدر دمتری میدویدیف کے بیان کے  ردعمل میں امریکا کی جوہری آبدوزیں روس کے قریب تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔

    سماجی رابطےکے پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل میں اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے  روس کے سابق صدر اور روس کی سکیورٹی کونسل کے موجودہ سربراہ دمتری میدویدیف کے ’اشتعال انگیز‘ بیانات کے ردعمل میں 2 جوہری آبدوزوں کو ’مناسب علاقوں‘ میں متعین کرنے کا حکم دے دیا ہے تاکہ اگریہ بیانات محض الفاظ سے بڑھ کر کچھ نکلیں تو امریکا اس کے لیے تیار ہو.

    رمپ نے کہا کہ الفاظ بہت اہم ہوتے ہیں اور بعض اوقات غیر ارادی نتائج کا سبب بن سکتے ہیں، امید ہے کہ یہ موقع ان میں سے ایک نہیں ہوگا۔

    ٹرمپ کا یہ بیان سابق روسی صدر دمتری میدویدیف کے اس بیان کے ردعمل میں آیا ہے جس میں انہوں ٹرمپ کی جانب سے روسی مشیعت کو مردہ قرار دینے پر سویت دور کے ’ڈیڈ ہینڈ‘ کا ذکر کیا تھا۔

    ’ڈیڈ ہینڈ‘ سوویت دور کے اس خفیہ اور نیم خودکار نظام کا نام ہے جسے دشمن کے کسی حملے میں روسی قیادت کے خاتمے کی صورت میں بھی روس کی جانب سے جوہری میزائل لانچ کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

ملتان میں کمنٹیٹرز کی چھتریوں والی تصویر انڈیا اور پاکستان میں کیوں وائرل ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 1, 2025 في 2:07 pm

    10 اکتوبر 2024 پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ میچ کے دوران جہاں پاکستان کی بری کارکردگی اور انگلش بلے بازوں کی جانب سے رنز کے انبار لگانے پر بات ہوتی رہی وہیں اس ٹیسٹ میچ کی براڈکاسٹ کے دوران انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین، پاکستان کے سابق کپتان عامر سہیل اور میزبان زینب عباس کی ایک تصویر سوشل‫اقرأ المزيد

    10 اکتوبر 2024

    پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ میچ کے دوران جہاں پاکستان کی بری کارکردگی اور انگلش بلے بازوں کی جانب سے رنز کے انبار لگانے پر بات ہوتی رہی وہیں اس ٹیسٹ میچ کی براڈکاسٹ کے دوران انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین، پاکستان کے سابق کپتان عامر سہیل اور میزبان زینب عباس کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

    اس تصویر میں انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین، پاکستان کے سابق کپتان عامر سہیل اور میزبان زینب عباس پری میچ تبصرے کے لیے گراؤنڈ پر ہی موجود سیٹ پر بیٹھے ہیں۔

    آپ سوچ رہے ہوں گے کہ شاید اس شو کے دوران کسی نے کوئی ایسی متنازع بات کی ہو گی جس کے بعد تنازع کھڑا ہو گیا ہو گا، لیکن ایسا بالکل بھی نہیں ہوا بلکہ اس تصویر میں ہی ایک حرکت اکثر افراد کو بری لگی جس کے بعد انھوں نے اس پر تنقید شروع کر دی

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

احمد آباد کا تاریخی ٹیسٹ میچ: جب عمران خان نے انڈین شائقین کے پتھراؤ پر فیلڈرز کو ہیلمٹ پہنا دیے

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 1, 2025 في 2:03 pm

    نومبر 2024 یہ سنہ 1987 کا واقعہ ہے جب پاکستان کی کرکٹ ٹیم عمران خان کی قیادت میں انڈیا کا دورہ کر رہی تھی۔ دونوں ٹیمیں کسی بھی صورت ہارنا نہیں چاہتی تھیں اور پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے تین میچ بغیر کسی فیصلے کے ختم ہو چکے تھے۔ سیریز کا چوتھا ٹیسٹ انڈیا کی مغربی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں‫اقرأ المزيد

    • نومبر 2024

    یہ سنہ 1987 کا واقعہ ہے جب پاکستان کی کرکٹ ٹیم عمران خان کی قیادت میں انڈیا کا دورہ کر رہی تھی۔ دونوں ٹیمیں کسی بھی صورت ہارنا نہیں چاہتی تھیں اور پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے تین میچ بغیر کسی فیصلے کے ختم ہو چکے تھے۔

    سیریز کا چوتھا ٹیسٹ انڈیا کی مغربی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں چار مارچ کو شروع ہوا۔ عمران خان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پاکستان نے انتہائی سست رفتاری سے بیٹنگ کی۔ اس میچ میں جاوید میانداد کمر میں تکلیف کی وجہ سے نہیں کھیل رہے تھے۔

    پہلے دن کا کھیل ختم ہونے پر پاکستان نے چار وکٹوں کے نقصان پر 86 اوورز میں محض 130 رنز بنائے تھے اور سلیم ملک 17 رنز پر جبکہ منظور الہی 19 رنز پر کھیل رہے تھے۔

    دوسرے دن بھی پاکستان کی بیٹنگ جاری رہی۔ سلیم ملک جلدی آؤٹ ہو گئے اور پھر عمران خان آئے اور وہ بھی اسی سست روی کے ساتھ کھیلتے رہے۔ منظور الہی قدرے تیز 52 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو ان کی جگہ اعجاز فقیہ کھیلنے آئے اور دونوں نے 154 رنز کی پارٹنر شپ کی۔

    عمران خان 72 رنز بنا کر آوٹ ہوئے جس میں آٹھ چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان کی ٹیم نے 379 رنز بنائے تھے اور اعجاز فقیہ سنچری بنا چکے تھے جبکہ عبدالقادر 20 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے.

    جمعہ آرام کا دن تھا اور کھیل کے تیسرے دن یعنی سنیچر کو پاکستان کی پوری ٹیم 187 اوورز اور تین گیندوں پر 395 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی تو انڈین ٹیم بیٹنگ کرنے کے لیے میدان میں اتری۔

    یہ میچ انڈیا کے مایہ ناز بیٹسمین سنیل گواسکر کے 10 ہزار رنز مکمل ہونے کی وجہ سے تاریخی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلے بیٹسمین تھے جو دس ہزار کا ہندسہ عبور کر رہے تھے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

مانچسٹر ٹیسٹ کے اختتام پر ’ہینڈشیک ڈرامہ‘ اور پاکستانی مداح کی شرٹ کا تنازع: ’ایسا کس اصول کی بنیاد پر کیا گیا؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 1, 2025 في 1:56 pm

    جولائی 2025 مانچسٹر کے اولڈ ٹریفرڈ سٹیڈیم میں اتوار کو انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کا چوتھا کرکٹ ٹیسٹ میچ بےنتیجہ ختم ہوا تو انڈین ٹیم اور دنیا بھر میں موجود انڈین مداحوں نے جیت سے بڑھ کر اس کا جشن منایا لیکن ساتھ ہی پاکستانی مداح ایک تماشائی کو پاکستانی شرٹ پہننے پر گراؤنڈ سے جانے کا کہنے وال‫اقرأ المزيد

    • جولائی 2025

    مانچسٹر کے اولڈ ٹریفرڈ سٹیڈیم میں اتوار کو انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کا چوتھا کرکٹ ٹیسٹ میچ بےنتیجہ ختم ہوا تو انڈین ٹیم اور دنیا بھر میں موجود انڈین مداحوں نے جیت سے بڑھ کر اس کا جشن منایا لیکن ساتھ ہی پاکستانی مداح ایک تماشائی کو پاکستانی شرٹ پہننے پر گراؤنڈ سے جانے کا کہنے والے سکیورٹی گارڈ پر سیخ پا ہوئے۔

    اِس پانچ روزہ مقابلے میں انگلینڈ کی ٹیم حاوی رہنے کے بعد بھی جیت سے محروم رہی اور انڈیا نے اپنی دوسری اننگز میں جو مزاحمت پیش کی اسے ’تاریخی‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

    پانچویں دن کھیل کے تیسرے اور آخری سیشن میں جب انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس نے مقررہ اوورز سے پہلے کھیل کو برابری (ڈرا) پر ختم کرنے کی پیشکش کی تو کریز پر موجود رویندر جڈیجہ نے اسے مسترد کر دیا جس نے کرکٹ کے حلقوں میں ’ریکارڈ کی اہمیت‘ اور ’جنٹلمینز گیم‘ کی پرانی بحث کو تازہ کر دیا.

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

افغانستان میں طالبان نے خواتین پر کب کون سی پابندیاں عائد کیں؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 1, 2025 في 1:46 pm

    15 اگست 2021 کو جب سے طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھالا ہے، تب سے اب تک خواتین پر پابندیوں کے کئی احکامات جاری کیے جا چکے ہیں۔  ایسے 20 سے بھی زیادہ معاملات ہیں مگر کئی معاملات میں تو کسی حکم نامے یا سفارش کے بغیر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ طالبان کی جانب سے خواتین پر پابندیاں چار طرح  کی ہیں‫اقرأ المزيد

    15 اگست 2021 کو جب سے طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھالا ہے، تب سے اب تک خواتین پر پابندیوں کے کئی احکامات جاری کیے جا چکے ہیں۔ 

    ایسے 20 سے بھی زیادہ معاملات ہیں مگر کئی معاملات میں تو کسی حکم نامے یا سفارش کے بغیر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    طالبان کی جانب سے خواتین پر پابندیاں چار طرح  کی ہیں: سیاست سے بے دخلی، عوامی سرگرمیوں پر پابندیاں، تعلیم پر پابندی، اور کام کرنے کے حق پر پابندی۔

    یہ وہ چار بنیادی پابندیاں ہیں جو طالبان نے خواتین پر عائد کر رکھی ہیں حالانکہ اُنھوں نے اپنے گذشتہ دورِ حکومت کے مقابلے میں زیادہ نرمی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

    مردوں کی کابینہ (ستمبر 2021)

    سنہ 2001 میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد کی دو دہائیوں میں حامد کرزئی اور محمد اشرف غنی نے خواتین کی سیاست میں زیادہ شمولیت کے لیے کوششیں کی تھیں۔ اس دوران خواتین نے پارلیمان میں جگہ بنائی، اُنھیں وزیر، سفیر، صوبوں کی گورنر اور کئی اہم سرکاری اداروں کی سربراہ بھی بنایا گیا تھا.

    جب 15 اگست 2021 کو طالبان حکومت میں واپس آئے تو دنیا یہ دیکھنے کی منتظر تھی کہ یہ عسکریت پسند گروہ کس قدر تبدیل ہوا ہے۔

    پھر 30 اگست کو آخری امریکی سپاہی کے افغانستان چھوڑنے کے بعد دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ شیر محمد عباس ستانکزئی نے بی بی سی کو ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا تھا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں کہ خواتین حکومت میں سرگرم رہیں گی مگر میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ اُنھیں اعلیٰ عہدوں پر فائز کیا جائے گا۔‘

    ایک ہفتے بعد طالبان نے اپنی ’عبوری کابینہ‘ کا اعلان کیا اور اس میں کوئی خاتون شامل نہیں تھی

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

افغانستان میں لڑکیوں کے لیے سکولوں کی جگہ مدارس، مکمل پردے میں لڑکیاں اب کیا پڑھتی ہیں؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 1, 2025 في 1:39 pm

    مار چ 2025 'میں آٹھ سال کی تھی جب میرے دل کی سرجری ہوئی تھی اور یہ آپریشن ایک خاتون ڈاکٹر نے کیا تھا۔ تب میں نے فیصلہ کیا کہ میں ڈاکٹر بننا چاہتی ہوں۔' بھاری حجاب اور ماسک پہنے بظاہر کمزور نظر آنے والے آمنہ نے مشکل سے ہم سے بات کی۔ آمنہ محمودی نامی اس لڑکی سے ہماری ملاقات جنوری 2025 کے وسط میں کابل‫اقرأ المزيد

    • مار چ 2025

    ‘میں آٹھ سال کی تھی جب میرے دل کی سرجری ہوئی تھی اور یہ آپریشن ایک خاتون ڈاکٹر نے کیا تھا۔ تب میں نے فیصلہ کیا کہ میں ڈاکٹر بننا چاہتی ہوں۔’

    بھاری حجاب اور ماسک پہنے بظاہر کمزور نظر آنے والے آمنہ نے مشکل سے ہم سے بات کی۔

    آمنہ محمودی نامی اس لڑکی سے ہماری ملاقات جنوری 2025 کے وسط میں کابل میں ہوئی، جہاں ہر طرف اندھیرا اور سخت سردی تھی۔

    یہ مذہبی تعلیم کا ایک نجی سکول ہے جسے آمنہ کے بھائی، قاری حامد محمودی نے اپنی بیمار بہن اور دیگر افغان لڑکیوں کے لیے بنایا تھا جو اب بھی سکول میں ہیں۔

    افغانستان میں ایک اور تعلیمی سال لڑکیوں کی موجودگی کے بغیر ختم ہو گیا ہے اور چھٹی جماعت سے اوپر کی افغان لڑکیوں کے نئے تعلیمی سال میں اپنی کلاسوں میں جانے کے کوئی واضح آثار نظر نہیں آتے ہیں

    آمنہ کے بھائی قاری حامد محمودی کہتے ہیں کہ ‘جب سکولوں اور یونیورسٹیوں کے دروازے لڑکیوں کے لیے بند ہو گئے تو میری بہن کی ذہنی اور جسمانی حالت خراب ہو گئی تھی۔ میں نے سوچا میں وہاں بیٹھ کر جو کچھ کہا جائے اسے قبول نہیں کر سکتا۔’

    محمودی کہتے ہیں کہ ان کے ‘حدیث مدرسہ’ میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ بارہویں جماعت تک درسی کتابیں بھی پڑھائی جاتی ہیں۔

    انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ‘ہمارے پاس دائی، ابتدائی طبی امداد اور ٹیلرنگ کی کلاسز بھی ہیں۔ دائی کے کورس نے میری بہن کی ذہنی صحت میں بہت مدد کی۔’

    لیکن زیادہ عرصہ نہیں گزرا تھا کہ طالبان حکومت نے لڑکیوں کے لیے صحت کی تعلیم کے تمام مراکز پر پابندی کا اعلان کر دیا۔

    اس صورتحال نے افغان لڑکیوں کے لیے دینی تعلیم کے مدارس میں بھی ماحول کو ‘افسردہ’ بنا دیا ہے۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

لاکھوں افغان پناہ گزینوں کو پاکستان بدر کرنے کی چار ممکنہ وجوہات کیا ہیں

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 1, 2025 في 1:33 pm

      پاکستان نے افغان پناہ گزین کی وطن واپسی کا دوسرا مرحلہ یکم اپریل سے شروع کیا ہے۔ نومبر 2023 سے شروع ہونے والے پہلے مرحلے میں حکام کے مطابق آٹھ لاکھ افغان پناہ گزین یا تو خود اپنے وطن واپس جا چکے ہیں یا انھیں حکومتِ پاکستان نے زبردستی ملک بدر کر دیا ہے۔ پہلے مرحلے میں صرف غیر قانونی تارکین وطن کو ن‫اقرأ المزيد

     

    پاکستان نے افغان پناہ گزین کی وطن واپسی کا دوسرا مرحلہ یکم اپریل سے شروع کیا ہے۔ نومبر 2023 سے شروع ہونے والے پہلے مرحلے میں حکام کے مطابق آٹھ لاکھ افغان پناہ گزین یا تو خود اپنے وطن واپس جا چکے ہیں یا انھیں حکومتِ پاکستان نے زبردستی ملک بدر کر دیا ہے۔

    پہلے مرحلے میں صرف غیر قانونی تارکین وطن کو نشانہ بنایا گیا اور پاکستان کے اس وقت کے عبوری وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کی سرزمین پر دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور بہت سے واقعات میں ’غیر قانونی افغان شہری‘ ملوث ہیں۔

    حکومت نے اس وقت واضح کر دیا تھا کہ قانونی دستاویزات رکھنے والے تارکین وطن کو ملک بدر نہیں کیا جائے گا تاہم کچھ حکام نے اشارے دیے تھے کہ مستقبل میں قانونی دستاویزات رکھنے تارکین وطن کو بھی ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔

    اور اب دوسرے مرحلے میں ان پناہ گزین کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے جن کے پاس قانونی دستاویزات موجود ہیں۔

    اس سال فروری میں پاکستانی مرکزی حکومت کی کابینہ نے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا کہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو یکم اپریل سے افغانستان واپس بھیجا جائے گا اور یکم جولائی سے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ ہولڈرز کے کو بھی افغانستان واپس بھیجا جائے.

    پاکستانی حکومت یا عوام افغان پناہ گزین کی واپسی کے پیچھے کون سی وجوہات بتاتے ہیں اور یہ وجوہات کس حد تک درست ہیں یا محض بہانے ہیں؟ بی بی سی نے اس معاملے پر کچھ تجزیہ کاروں سے بات کی ہے۔

    سکیورٹی چیلنجز

    نومبر 2023 میں افغان پناہ گزین کی واپسی کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان کے عبوری وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا تھا کہ جب سے طالبان اقتدار میں آئے ہیں پاکستان میں ’دہشت گردی کے واقعات میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے‘ اور یہ کہ تحریکِ طالبان پاکستان یا غیر قانونی طور پر مقیم افعان شہری بہت سے واقعات میں ملوث ہیں۔

    کاکڑ کے مطابق سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں مارے گئے جنگجوؤں میں سے 64 ’افغان شہری‘ تھے۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

ایران سے ملک بدر ہونے والے افغان باشندوں پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام: ’پولیس نے ویزا اور پاسپورٹ پھاڑ کر مجھے مارا پیٹا‘

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 1, 2025 في 1:28 pm

    ’وہ (ایرانی پولیس) مجھے مارنے کے لیے پانی کے پائپ اور لکڑی کی چھڑیاں استعمال کرتے تھے۔ انھوں نے ہمارے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا۔‘ علی احمد (فرضی نام) ان بے شمار افغان باشندوں میں سے ایک ہیں جو چند روز قبل ایران افغانستان کی سرحد پر واقع قصبے اسلام قلعہ میں موجود تھے اور جنھیں ’قومی سلامتی کے لیے خط‫اقرأ المزيد

    ’وہ (ایرانی پولیس) مجھے مارنے کے لیے پانی کے پائپ اور لکڑی کی چھڑیاں استعمال کرتے تھے۔ انھوں نے ہمارے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا۔‘

    علی احمد (فرضی نام) ان بے شمار افغان باشندوں میں سے ایک ہیں جو چند روز قبل ایران افغانستان کی سرحد پر واقع قصبے اسلام قلعہ میں موجود تھے اور جنھیں ’قومی سلامتی کے لیے خطرہ‘ قرار دیتے ہوئے ایران سے ملک بدر کیا جا رہا تھا۔ افغانستان واپس جانے سے پہلے انھوں نے بی بی سی سے بات چیت کی۔

    انھوں نے بتایا کہ وہ ایران میں ڈھائی سال سے مقیم تھے تاہم جاسوسی کا الزام عائد کرتے ہوئے جب انھیں حراست میں لیا گیا تو ایرانی افسران نے ان پر بہت تشدد کیا۔

    علی احمد نے یہ بات کہتے ہوئے اپنی قمیض اٹھا کر کمر پر گہرے زخم بھی دکھائے۔ تشدد کی اس کہانی کو بتاتے ہوئے ان کی آنکھیں بھیگ گئیں۔

    علی احمد نے الزام عائد کیا کہ ایرانی حکام نے ان کی رقم اور فون ضبط کر لیے اور ’واپس جانے کے لیے ایک پیسہ بھی‘ پاس نہ رہنے دیا

    واضح رہے کہ ایران نے رواں سال مارچ میں بغیر دستاویزات والے افغان باشندوں کو رضاکارانہ طور پر اپنے ملک جانے کے لیے جولائی کی ڈیڈ لائن دی تھی تاہم جون میں اسرائیل کے ساتھ ایک مختصر جنگ کے بعد سے بے دخلی کے اس عمل میں تیزی آئی اور ایرانی حکام نے قومی سلامتی کے خدشات کا الزام لگاتے ہوئے لاکھوں افغان باشندوں کو زبردستی واپس بھیج دیا۔

    ایران کے مطابق وہ 40 لاکھ سے زیادہ افغان باشندوں کی میزبانی کرتا رہا ہے جو اپنے وطن میں تنازعات کے دوران وہاں سے فرار ہوئے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق جولائی کے آغاز میں دشوار گزار سفر کے بعد ایران سے افغانستان لوٹنے والوں کی یومیہ تعداد تقریباً 50,000 افراد تک جا پہنچی تھی

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة
  • 0
Ali1234الباحث

ہیرا منڈی، دی ڈائمنڈ بازار‘: لاہور کے شاہی محلے کو یہ نام کیسے ملا؟

  • 0
  1. Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 1, 2025 في 1:19 pm

    بالی وڈ کے مشہور ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کی ویب سیریز ’ہیرا منڈی- دی ڈائمنڈ بازار‘ بالاخر ویب سٹریمنگ سروس نیٹ فلکس پر ریلیز کر دی گئی ہے۔ فلم کے شاندار سیٹ کی بات ہو یا بہترین کیمرہ ورک کی، ریلیز کے ساتھ ہی آٹھ اقساط پر مشتمل اس سیریز کو شائقین کی جانب سے کافی پذیرائی مل رہی ہے۔ اس ویب سیریز کی‫اقرأ المزيد

    بالی وڈ کے مشہور ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کی ویب سیریز ’ہیرا منڈی- دی ڈائمنڈ بازار‘ بالاخر ویب سٹریمنگ سروس نیٹ فلکس پر ریلیز کر دی گئی ہے۔

    فلم کے شاندار سیٹ کی بات ہو یا بہترین کیمرہ ورک کی، ریلیز کے ساتھ ہی آٹھ اقساط پر مشتمل اس سیریز کو شائقین کی جانب سے کافی پذیرائی مل رہی ہے۔

    اس ویب سیریز کی کہانی تقسیم ہندوستان سے قبل اس علاقے میں بسنے والی ایک طوائف ملکہ جان اور ان کے کوٹھے کی زندگی کے گرد گھومتی ہے.

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  • إجابتين
إجابة

القائمة الجانبية

أكتشاف

  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

الفوتر

احصل على إجابات على جميع الأسئلة الخاصة بك ، كبيرة أو صغيرة ، Nuq4.com. لدينا قاعدة بيانات في تزايد مستمر ، بحيث يمكنك دائما العثور على المعلومات التي تحتاج إليها.

Download Android App

© حقوق الطبع والنشر عام 2024 ، Nuq4.com

القانونية

الشروط والأحكام
سياسة الخصوصية
سياسة الكوكيز
سياسة DMCA
قواعد الدفع
سياسة رد
Nuq4 الهبة الشروط والأحكام

الاتصال

الاتصال بنا
Chat on Telegram
arالعربية
en_USEnglish arالعربية
نحن نستخدم ملفات تعريف الارتباط لضمان أن نقدم لكم أفضل تجربة على موقعنا على الانترنت. إذا كان يمكنك الاستمرار في استخدام هذا الموقع سوف نفترض أن كنت سعيدا مع ذلك.طيبسياسة الكوكيز