انتہائی تباہ کُن حادثوں کے باوجود طیاروں میں موجود بلیک باکس کیسے بچ جاتا ہے؟
Share
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Please briefly explain why you feel this question should be reported.
Please briefly explain why you feel this answer should be reported.
Please briefly explain why you feel this user should be reported.
یہ واقعی حیرت کی بات لگتی ہے کہ کسی شدید تباہ کن طیارہ حادثے کے بعد، جب پورا جہاز تباہ ہو جاتا ہے، تو بلیک باکس اکثر محفوظ مل جاتا ہے۔ اس کی اصل وجہ اس کی سخت انجینیئرنگ اور خصوصی ڈیزائن ہوتا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ بلیک باکس اتنا مضبوط کیسے بنایا جاتا ہے: بلیک باکس دراصل دو اہم ریکارڈنگ ڈیوائسز پر مRead more
یہ واقعی حیرت کی بات لگتی ہے کہ کسی شدید تباہ کن طیارہ حادثے کے بعد، جب پورا جہاز تباہ ہو جاتا ہے، تو بلیک باکس اکثر محفوظ مل جاتا ہے۔
اس کی اصل وجہ اس کی سخت انجینیئرنگ اور خصوصی ڈیزائن ہوتا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ بلیک باکس اتنا مضبوط کیسے بنایا جاتا ہے:
بلیک باکس دراصل دو اہم ریکارڈنگ ڈیوائسز پر مشتمل ہوتا ہے کاکپٹ وائس ریکارڈر جو پائلٹ اور کنٹرولر کی آوازیں محفوظ کرتا ہے اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر جو طیارے کی تکنیکی معلومات کو ریکارڈ کرتا ہے۔ یہ دونوں عام طور پر ایک ہی محفوظ باکس میں ہوتے ہیں۔
بلیک باکس ٹائٹینیم (Titanium) یا اسٹینلیس اسٹیل سے بنایا جاتا ہے جو انتہائی مضبوط اور گرمی برداشت کرنے والی دھات ہے۔
یہ 1100 ڈگری درجہ حرارت کو 60 منٹ تک برداشت کر سکتا ہے۔ آگ میں جلنے والے پلاسٹک، دھاتیں یا کیروسین سے یہ متاثر نہیں ہوتا۔
یہ 3400 گرام (g-force) تک کے جھٹکے برداشت کر سکتا ہے جو کسی حادثے کے دوران لگنے والے شدید دھچکے سے بھی کہیں زیادہ ہے۔ اگر طیارہ سمندر میں گرتا ہے تو بلیک باکس 6,000 میٹر (20,000 فٹ) گہرائی تک پانی میں دباؤ برداشت کر سکتا ہے۔
اس میں زیرآب مقام کی نشاندہی کرنے والا سسٹم بھی ہوتا ہے جو پانی کے اندر 37.5 kHz پر آواز خارج کرتا ہے تاکہ اسے تلاش کیا جا سکے۔ یہ 30 دن تک سگنل دیتا ہے۔
See lessیہ واقعی حیرت کی بات لگتی ہے
یہ واقعی حیرت کی بات لگتی ہے
See less