ایک کپ کافی قبض کی شکایت سے بچا سکتی ہے:
Share
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Please briefly explain why you feel this question should be reported.
Please briefly explain why you feel this answer should be reported.
Please briefly explain why you feel this user should be reported.
ویب ڈیسکJuly 12, 2025 facebook twitter whatsup mail ایک نئی تحقیق میں محققین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک کپ کافی قبض کی شکایت سے بچنے میں مدد دے سکتی ہے۔ بارہ ہزار سے زائد افراد پر کی جانے والی اس تحقیق میں معلوم ہوا کہ صرف 100 ملی گرام کیفین (جو کہ ایک کپ کافی کا بنتا ہے) قبض کے خطرات کو تقریبRead more
ایک نئی تحقیق میں محققین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک کپ کافی قبض کی شکایت سے بچنے میں مدد دے سکتی ہے۔
بارہ ہزار سے زائد افراد پر کی جانے والی اس تحقیق میں معلوم ہوا کہ صرف 100 ملی گرام کیفین (جو کہ ایک کپ کافی کا بنتا ہے) قبض کے خطرات کو تقریباً 20 فی صد تک کم کر دیتی ہے۔
البتہ، اگر روزانہ 204 ملی گرام سے زیادہ کی مقدار (جو کہ کافی کے دو کپ بنتے ہیں) سے زیادہ کیفین کی کھپت ہو تو اس کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
سائنس دانوں کو تحقیق میں معلوم ہوا 100 ملی گرام حد کے بعد کافی کا ہر اضافی کپ قبض کے خطرات کو چھ فی صد تک بڑھا دیتا ہے۔
اس کی عین ممکن وجہ کیفین میں ڈائیوریٹک خصوصیات کا ہونا ہے یعنی کافی کا پیشاب کی حاجت میں اضافے اور ڈی ہائیڈریشن کا سبب ہونا ہے جو کہ قبض کی ایک بڑی وجہ ہے۔
تاہم، 60 برس سے زیادہ کے افراد میں یہ معاملہ نہیں دیکھا گیا کیوں اس عمر کے لوگوں کیفین کی زیادہ کھپت کا تعلق قبض کے خطرات میں کمی سے پایا گیا۔