...

Sign In Sign In

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Don't have account, Sign Up Here

Forgot Password Forgot Password

Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.

Have an account? Sign In Now

Sorry, you do not have permission to ask a question, You must login to ask a question.

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Need An Account, Sign Up Here

Please briefly explain why you feel this question should be reported.

Please briefly explain why you feel this answer should be reported.

Please briefly explain why you feel this user should be reported.

Sign InSign Up

Nuq4

Nuq4 Logo Nuq4 Logo
Search
Ask A Question

Mobile menu

Close
Ask a Question
  • Nuq4 Shop
  • Become a Member
Ali1234
  • 0
Ali1234Researcher

پاکستان میں گیس کے ذخائر میں بڑی کمی: کیا اس بحران سے نکلنے کے لیے کوئی متبادل موجود ہے؟

  • 0
پاکستان میں گیس کے ذخائر میں بڑی کمی: کیا اس بحران سے نکلنے کے لیے کوئی متبادل موجود ہے؟
  • 2 2 Answers
  • 0 Followers
  • 0
Answer
Share
  • Facebook

    2 Answers

    1. Ali1234 Researcher
      2025-08-05T01:08:13-07:00Added an answer on August 5, 2025 at 1:08 am

      ’چولہے، ہیٹر اور گیزر بند۔ اب بس سردی میں ٹھٹھرتے رہنا ہی ہمارا مقدر بن گیا۔۔۔‘ اسلام آباد کی رہائشی ذکیہ نیئر کا سوال ہے کہ جب دن میں صرف آٹھ گھنٹے گیس آئے گی تو وہ اپنے شوہر اور دو بچوں کے لیے کھانا کیسے بنائیں گی؟ ذکیہ ان پاکستانیوں میں سے ہیں جو گرمیوں میں غیر اعلانیہ گیس لوڈشیڈنگ کے بعد اب سردیRead more

      ’چولہے، ہیٹر اور گیزر بند۔ اب بس سردی میں ٹھٹھرتے رہنا ہی ہمارا مقدر بن گیا۔۔۔‘ اسلام آباد کی رہائشی ذکیہ نیئر کا سوال ہے کہ جب دن میں صرف آٹھ گھنٹے گیس آئے گی تو وہ اپنے شوہر اور دو بچوں کے لیے کھانا کیسے بنائیں گی؟

      ذکیہ ان پاکستانیوں میں سے ہیں جو گرمیوں میں غیر اعلانیہ گیس لوڈشیڈنگ کے بعد اب سردیوں میں بھی گیس کی ’16 گھنٹے لوڈ شیڈنگ‘ کے حکومتی اعلان سے انتہائی نالاں ہیں۔

      نگران وزیر توانائی محمد علی نے سردیوں میں گھریلو صارفین کے لیے گیس کی لوڈ مینیجمنٹ سے متعلق پوچھے گئے بی بی سی کے سوال کے جواب میں بتایا کہ ’اس سال بھی گذشتہ سال کی طرح دن میں آٹھ گھنٹے گیس سپلائی کی جائے گی۔‘

      ملک میں گیس کے ذخائر میں ایک سال میں ’18 فیصد کمی‘ کے باعث نگران حکومت کی کوشش ہے کہ ’سردیوں میں گھروں کو آٹھ گھنٹے گیس ملے۔‘ یعنی صرف کھانے کے اوقات کے دوران صبح چھ سے نو، پھر دو گھنٹے دوپہر کو اور شام بھی چھ سے نو گیس سپلائی ہوگی۔  انھوں نے کہا کہ ’ان اوقات کار سے گھریلو صارفین کی گیس کی طلب پوری ہو جائے گی اور ہماری کوشش ہے کہ صنعتوں کو گیس کی سپلائی زیادہ سے زیادہ ملے کیونکہ وہ لوگوں کے روزگار کے لیے اور کارخانے چلانے کے لیے بہت ضروری ہیں۔

      ملک میں سردیوں کے دوران گیس کی لوڈ شیڈنگ تو کئی سال سے معمول ہے تاہم رواں سال گرمیوں میں بھی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہوئی۔

      اسلام آباد کی ذکیہ نیئر نے اس صورتحال کو ’انتہائی کوفت‘ کا باعث قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں اضافے کے بعد گھروں کو گرم رکھنے کے لیے بجلی کے ہیٹر استعمال کرنا بھی ممکن نہ ہوگا۔

      انھیں لگتا ہے کہ اب ’گھر کے ایک کونے میں مٹی کا چولہا بنا لوں اور بچوں کو لکڑیاں اکٹھی کرنے بھیجا کروں۔ اس کے علاوہ تو کوئی حل دکھائی نہیں دیتا۔۔۔‘

      ادھر کراچی کی سکول ٹیچر یاسمین ناز کی شکایت ہے کہ صرف گیس کی لوڈ شیڈنگ ہی نہیں ہوتی بلکہ ’جو گیس آنے کا وقت ہے اس میں بھی پریشر اس قدر کم آ رہا ہوتا ہے کہ چاول یا روٹی بنانا مشکل ہوتا ہے۔‘

      ’پچھلے دنوں فلو اور گلا خراب رہا تو رات میں نہ سٹیم لے سکی نہ قہوہ گھر میں بنا سکی۔ لگتا ہے کہ دوبارہ لکڑیوں اور کوئلے کے دور میں پہنچ جائیں گے۔

      ان کا مطالبہ ہے کہ ملک میں قدرتی گیس کی کمی ہے تو حکومت کو چاہیے کہ گیس کے غیر قانونی کنکشنز کو ختم کیا جائے۔

      وہ بتاتی ہیں کہ ’ہمارے پڑوس میں ایک خاتون نے گیس نہ آنے پر چھت پر اینٹیں رکھ کر ایک چولہا بنا لیا ہے جس میں وہ لکڑیاں ڈال کر کھانا بناتی ہیں۔ اس میں وہ دودھ کے خالی ڈبے اور دیگر ردی ڈال کر آنچ بھی بڑھاتی ہیں۔۔۔ لگتا ہے کہ لوگ آہستہ آہستہ مختلف حل کی جانب جانے پر مجبور ہوں گے۔‘

      پشاور کی رہائشی نسرین نے بتایا کہ ’گرمیوں میں گیزر چلتے ہیں نہ ہیٹر۔ پھر بھی آٹھ سے 10 گھنٹے گیس نہیں ہوتی۔ اور اب جب آٹھ گھنٹے گیس آنے کا اعلان کر دیا گیا ہے تو بچوں کا کھانا ناشتہ سکول گرم پانی کرنا غرض سارے چولہے سے متعلق کام کیسے ہوں گے زندگی تو مفلوج ہو کر رہ جائے گی۔‘

      ’ہمارے ہاں خیبر پختونخوا میں گیس کے ذخائر تو ہیں مگر کوئی حکومت اس پر کام نہیں کرتی۔ ہمارے ہاں ذخائر کو استعمال کیا جائے اور ان سے فائدہ اٹھایا جائے تاکہ لوگوں کو گیس اور روزگار بھی ملے

      See less
      • 0
      • Share
        Share
        • Share onFacebook
        • Share on Twitter
        • Share on LinkedIn
        • Share on WhatsApp
    2. Ali1234 Researcher
      2025-08-05T01:10:02-07:00Added an answer on August 5, 2025 at 1:10 am

      ’لگتا ہے ہم دوبارہ لکڑیوں اور کوئلے کے دور میں پہنچ جائیں گے‘

      ’لگتا ہے ہم دوبارہ لکڑیوں اور کوئلے کے دور میں پہنچ جائیں گے‘

      See less
      • 0
      • Share
        Share
        • Share onFacebook
        • Share on Twitter
        • Share on LinkedIn
        • Share on WhatsApp

    You must login to add an answer.

    Continue with Google
    or use

    Forgot Password?

    Need An Account, Sign Up Here

    Sidebar

    Explore

    • Nuq4 Shop
    • Become a Member

    Footer

    Get answers to all your questions, big or small, on Nuq4.com. Our database is constantly growing, so you can always find the information you need.

    Download Android App

    © Copyright 2024, Nuq4.com

    Legal

    Terms and Conditions
    Privacy Policy
    Cookie Policy
    DMCA Policy
    Payment Rules
    Refund Policy
    Nuq4 Giveaway Terms and Conditions

    Contact

    Contact Us
    Chat on Telegram
    en_USEnglish
    arالعربية en_USEnglish
    We use cookies to ensure that we give you the best experience on our website. If you continue to use this site we will assume that you are happy with it.OkCookie Policy
    Seraphinite AcceleratorOptimized by Seraphinite Accelerator
    Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.