کیا انڈیا پر 50 فیصد ٹیرف کا اعلان پاکستان کے لیے امریکہ میں برآمدات بڑھانے کا سنہری موقع ہے؟
Ali1234Researcher
کیا انڈیا پر 50 فیصد ٹیرف کا اعلان پاکستان کے لیے امریکہ میں برآمدات بڑھانے کا سنہری موقع ہے؟
Share
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Please briefly explain why you feel this question should be reported.
Please briefly explain why you feel this answer should be reported.
Please briefly explain why you feel this user should be reported.
امریکہ کے اندر سٹورز میں اچار کی خوشبو، تیار مسالوں کے ڈبے، ٹن پیک ساگ اور باستمی چاول، یہ مناظر پاکستان یا انڈیا کی کریانہ دکانوں جیسے ہیں۔ ممکن ہے کہ آپ امریکہ میں اپنے کسی دوست یا رشتے دار کے ساتھ پاکستانی انڈین کمیونٹی والے علاقوں میں ان دکانوں میں گئے ہوں۔ نیویارک سمیت امریکہ کے مختلف شہروں میںRead more
امریکہ کے اندر سٹورز میں اچار کی خوشبو، تیار مسالوں کے ڈبے، ٹن پیک ساگ اور باستمی چاول، یہ مناظر پاکستان یا انڈیا کی کریانہ دکانوں جیسے ہیں۔ ممکن ہے کہ آپ امریکہ میں اپنے کسی دوست یا رشتے دار کے ساتھ پاکستانی انڈین کمیونٹی والے علاقوں میں ان دکانوں میں گئے ہوں۔
نیویارک سمیت امریکہ کے مختلف شہروں میں ایسی بہت سی دکانیں ہیں جہاں ہر طرح کی پاکستانی اور انڈین مصنوعات فروخت ہوتی ہیں۔
اس کے علاوہ مشہور امریکن سٹورز جیسے’ٹارگٹ‘، ’وال مارٹ‘ اور ’کوسٹ کو‘ میں بھی انڈین سیکشن ہیں جہاں انڈین برانڈ، ہلدی رام کے مسالے، باسمتی چاول اور خشک میوے وغیرہ فروخت ہوتے ہیں۔
امریکہ کے بڑے چین سٹورز اور برینڈز انڈیا، چین، بنگلہ دیش اور پاکستان کے بنے ہوئے کپڑے اور ٹیکسٹائل مصنوعات سے بھرے پڑے ہیں۔
امریکہ نے انڈین مصنوعات پر 50 فیصد تک ٹیرف عائد کر دیا ہے جس کے بعد جہاں ایک طرف یہ خدشہ ہے کہ امریکی صارفین کے لیے انڈین مصنوعات مہنگی ہو جائیں گی تو وہیں مبصرین کا خیال ہے کہ اب امریکی منڈیوں میں پاکستان جیسے ممالک کے لیے مزید مواقع پیدا ہو سکتے ہیں
عائزہ عرفان امریکہ کے شہر نیویارک میں رہتی ہیں جہاں بڑی تعداد میں انڈین اور پاکستانی کمیونٹی موجود ہے۔ وہ اور اُن کے اہلخانہ دیسی کھانے پسند کرتے ہیں۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ ’ہم اپنے کچن یا کھانے پینے کی اشیا کی خریداری انڈین سٹور سے کرتے ہیں اور ان میں 50 سے 60 فیصد اشیا ایسی ہیں جو انڈیا سے امپورٹ ہوتی ہیں۔ ویسی ہی امریکہ میں قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ ٹیرف (پر مکمل عملدرآمد) کے بعد قیمتیں مزید بڑھیں گی اور اثر ہم سب پر ہو گا۔‘
دوسری جانب چین، انڈیا اور دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستانی مصنوعات پر امریکہ نے 19 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے جس کے بعد پاکستانی حکام پُرامید ہیں کہ مقامی مصنوعات کی امریکی منڈیوں تک رسائی بہتر ہو سکتی ہے۔
امید کے برعکس حقیقیت کیا ہے اور کیا اس ’ٹیرف وار‘ میں پاکستان امریکی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا سکتا ہے؟ یہی جاننے کے لیے ہم نے تجارتی ڈیٹا کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستانی ایکسپورٹرز، تجارتی و اقتصادی ماہرین سے بات کی۔
امریکہ نے تجارتی مذاکرات ناکام ہونے کے بعد انڈین مصنوعات پر 50 فیصد تک ٹیرف عائد کر دیا ہے
امریکہ نے تجارتی مذاکرات ناکام ہونے کے بعد انڈین مصنوعات پر 50 فیصد تک ٹیرف عائد کر دیا ہے





See less