آپ کو کیسے پتا چلے گا کہ آپ کو پری ذیابیطس ہے؟
Share
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Please briefly explain why you feel this question should be reported.
Please briefly explain why you feel this answer should be reported.
Please briefly explain why you feel this user should be reported.
پری ذیابیطس کی اکثر کوئی علامات نہیں ہوتیں، اس لیے یہ ممکن ہے کہ آپ کو معلوم نہ ہو کہ آپ کو یہ ہے لیکن پھر بھی اس مرحلے پر ہوں۔ ناٹنگھم یونیورسٹی میں نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹکس کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر امانڈا ایوری کہتی ہیں کہ ’بدقسمتی سے، زیادہ تر لوگوں کو صرف اس وقت احساس ہوتا ہے جب ان کے خون میں گلRead more
پری ذیابیطس کی اکثر کوئی علامات نہیں ہوتیں، اس لیے یہ ممکن ہے کہ آپ کو معلوم نہ ہو کہ آپ کو یہ ہے لیکن پھر بھی اس مرحلے پر ہوں۔
ناٹنگھم یونیورسٹی میں نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹکس کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر امانڈا ایوری کہتی ہیں کہ ’بدقسمتی سے، زیادہ تر لوگوں کو صرف اس وقت احساس ہوتا ہے جب ان کے خون میں گلوکوز کی سطح معمول کے چیک اپ کے دوران بلند ہوتی ہے۔‘
پری ذیابیطس کا خطرہ بہت سے عوامل کی وجہ سے بڑھ سکتا ہے، جیسے آپ کی نسل، عمر، خوراک اور وزن، یہ سب ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔‘
ڈاکٹر امانڈا ایوری بتاتی ہیں کہ ’انسولین لبلبے میں پیدا ہونے والا ایک ہارمون ہے اور یہ خون میں گلوکوز (شوگر) کو نارمل سطح پر رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اگر کسی شخص کا وزن زیادہ ہو، خاص طور پر پیٹ کے آس پاس، تو انسولین کے لیے گلوکوز کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
درحقیقت جب جسم میں چربی زیادہ ہوتی ہے، تو خلیے اس کے لیے کم حساس ہو جاتے ہیں، لیکن اس کے اثرات کو کنٹرول کرنے میں خلیے کم ہو جاتے ہیں۔ کوشش ہمیشہ دیر تک نہیں رہتی۔
لہٰذا، طرز زندگی اور کھانے کی عادات جو جسم میں اضافی چربی کا باعث بنتی ہیں، پری ذیابیطس ہونے کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔