Sign In Sign In

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Don't have account, Sign Up Here

Forgot Password Forgot Password

Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.

Have an account? Sign In Now

Sorry, you do not have permission to ask a question, You must login to ask a question.

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Need An Account, Sign Up Here

Please briefly explain why you feel this question should be reported.

Please briefly explain why you feel this answer should be reported.

Please briefly explain why you feel this user should be reported.

Sign InSign Up

Nuq4

Nuq4 Logo Nuq4 Logo
Search
Ask A Question

Mobile menu

Close
Ask a Question
  • Nuq4 Shop
  • Become a Member
Ali1234
  • 0
Ali1234Researcher

’بلوچستان، کراچی اور لاہور کے بعد اب کیا گلگت بلتستان کی باری ہے؟‘

  • 0
’بلوچستان، کراچی اور لاہور کے بعد اب کیا گلگت بلتستان کی باری ہے؟‘
  • 1 1 Answer
  • 0 Followers
  • 0
Answer
Share
  • Facebook

    1 Answer

    1. Ali1234 Researcher
      2025-07-23T00:34:16-07:00Added an answer on July 23, 2025 at 12:34 am

      پاکستان میں سیاحت کے شعبے سے وابستہ افراد نے وزارتِ داخلہ کی جانب سے گلگت بلتستان جانے والے غیر ملکی سیاحوں کے لیے این او سی یا پیشگی اجازت نامہ لازمی قرار دینے کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ چند روز قبل وزارت داخلہ نے گلگت بلتستان کو ایک خط میں کہا تھا کہ تمام غیر ملکی سیاحوں کو وزارت داخRead more

      ہنزہ

      پاکستان میں سیاحت کے شعبے سے وابستہ افراد نے وزارتِ داخلہ کی جانب سے گلگت بلتستان جانے والے غیر ملکی سیاحوں کے لیے این او سی یا پیشگی اجازت نامہ لازمی قرار دینے کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

      چند روز قبل وزارت داخلہ نے گلگت بلتستان کو ایک خط میں کہا تھا کہ تمام غیر ملکی سیاحوں کو وزارت داخلہ سے این او سی لینا ضروری ہے۔

      ٭ ’ویزے کی مشکلات سیاحوں کو راغب کرنے کی راہ میں بڑی رکاوٹ‘

      وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ‘یہ بات نوٹس میں آئی ہے کہ غیر ملکی سیاح وزارت داخلہ کی این او سی یا کلیئرنس کے بغیر گلگت بلتستان جا رہے ہیں جو قانون کے خلاف ہے۔ حکومت گلگت بلتستان اقدامات اٹھائے تاکہ ایسا نہ ہو۔’

      ہنزہ

      ‘غیر ملکی سیاحوں کے پروگرام کئی ماہ قبل بن چکے ہیں اور ان کو ویزے جاری ہو چکے ہیں۔ ہم گلگت بلتستان کونسل کے علم میں اس بات کو لائے ہیں کہ یہ خط گلگت بلتستان میں سیاحت کو ختم کرنے کے لیے کافی ہے۔’

      انھوں نے کہا کہ یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ کوئی غیر ملکی پاکستان آ کر این او سی حاصل کرے۔

      ‘جب بھی کوئی غیر ملکی گلگت بلتستان کے لیے ویزہ لینا چاہتا ہے تو وہ اپنے پاسپورٹ کے ساتھ یا تو ٹوئر آپریٹر کا خط لگاتا ہے یا اپنے سپانسر کا۔ اس کا ویزہ پاکستانی سفارتخانہ دو ہفتے تک رکھتا ہے اور جب سب کلیئر ہو جاتا ہے تو تب ویزہ دیا جاتا ہے۔’

      انھوں نے کہا کہ اگر یہ سب کام سفارتخانے میں ہو جاتا ہے تو پاکستان آ کر این او س لینے کی سمجھ نہیں آتی۔

      ‘غیر ملکی سیاح اپنے پورے سفر کی منصوبہ بندی کر کے آیا ہوتا ہے اور پاکستان آمد پر اس کے پاس وقت ہی نہیں ہوتا۔ کوئی بھی غیر ملکی سیاح اپنی چھٹیوں میں این او سی کے لیے ایک دو دن یا تین کا وقت نہیں رکھے گا۔’

      انھوں نے بتایا کہ ہر سال کوہ پیمائی اور ٹریکنگ کے لیے ہزاروں غیر ملکی آتے ہیں۔ ‘کوہ پیمائی اور ٹریکنگ کے باعث پاکستان میں زر مبادلہ آتا ہے۔’

      ‘ہنزہ آن فٹ’ کے نوید خان نے کہا کہ ایک طرف تو پاکستانی حکومت سیاحت کے فروغ کی باتیں کرتی ہے اور دوسری جانب اس قسم کی قدغنیں لگا رہی ہے۔

      ‘یہ نہ صرف ٹوئر آپریٹرز کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ پاکستانی حکومت کے لیے بھی۔ وہ غیر ملکی جو انٹرنیٹ پر پڑھتے ہیں کہ گلگت بلتستان کتنا خوبصورت ہے، کتنا محفوظ ہے اور وہاں کے لوگ کتنے مہمان نواز ہیں اور پھر ان کو یہ معلوم چلے کے گلگت بلتستان کی خوبصورتی دیکھنے کے لیے این او سی لینا ہو گا تو کون ہے جو اس جھنجھٹ میں پڑے۔ کیا ہم پاکستانی اس جگہ جانا پسند کریں گے جہاں پہلے ان کو این او سی لینا ہو۔ میرے خیال میں نہیں۔’

      ان کا مزید کہنا تھا کہ جتنا پیسہ غیر ملکی پاکستان میں لاتے ہیں اتنا پیسہ پاکستانی اس علاقے میں نہیں خرچ کرتے۔

      ہنزہ

      نوید خان نے مزید کہا کہ ان کے ساتھ سیاحت کے لیے ایک درجن سے زیادہ غیر ملکی آئندہ ایک دو ہفتے میں پاکستان پہنچ رہے ہیں۔

      ‘ان لوگوں کو ویزہ بھی مل گیا ہے، انھوں نے ٹکٹیں بھی لے لی ہیں اور انھوں نے اپنی رقم بھی دے دی ہے جو ناقابل واپسی ہے۔ اب اگر یک دم حکومت کی جانب سے ایسا نوٹیفیکیشن جاری ہو گیا ہے تو وہ آئندہ کیوں پاکستان آئیں گے۔’

      پاکستان میں کوہ پیمائی کے ادارے الپائن کلب کے ترجمان قرار حیدری نے کہا کہ غیر ملکی سیاح کی ٹوئر آپریٹر کے ساتھ ایک ڈیل ہوئی ہوتی ہے۔

      ‘غیر ملکی سیاح نے واپس بھی جانا ہوتا ہے۔ اگر وہ این او سی کے لیے دو روز زیادہ پاکستان میں بیٹھ جائے تو اس کا خرچہ ٹوئر آپریٹر کو اٹھانا پڑے گا۔ ٹوئر آپریٹر تو مارا گیا۔’

      ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ غیر ملکی سیاحوں کی آمد کا دارومدار حالات پر ہوتا ہے۔

      ان کا کہنا تھا کہ ‘جیسے ہی لاہور میں دھماکے ہوئے تو کئی سیاحوں نے اپنا ٹرپ منسوخ کر دیا۔ کراچی، لاہور، بلوچستان وغیرہ میں تو سیاحت ختم ہو چکی ہے اور اب رہ گئی ہے تو گلگت بلتستان میں، لیکن اگر اس قسم کی پابندیاں لگائی گئیں تو وہاں بھی سیاحت ختم ہو جائے گی۔

      See less
      • 0
      • Share
        Share
        • Share onFacebook
        • Share on Twitter
        • Share on LinkedIn
        • Share on WhatsApp

    You must login to add an answer.

    Continue with Google
    or use

    Forgot Password?

    Need An Account, Sign Up Here

    Sidebar

    Explore

    • Nuq4 Shop
    • Become a Member

    Footer

    Get answers to all your questions, big or small, on Nuq4.com. Our database is constantly growing, so you can always find the information you need.

    Download Android App

    © Copyright 2024, Nuq4.com

    Legal

    Terms and Conditions
    Privacy Policy
    Cookie Policy
    DMCA Policy
    Payment Rules
    Refund Policy
    Nuq4 Giveaway Terms and Conditions

    Contact

    Contact Us
    Chat on Telegram
    en_USEnglish
    arالعربية en_USEnglish
    We use cookies to ensure that we give you the best experience on our website. If you continue to use this site we will assume that you are happy with it.OkCookie Policy