دونوں ممالک بڑی جنگ کی طرف جارہے تھے، میں نے دونوں ممالک سے کہا لڑائی نہیں تجارت کرو: صدر ٹرمپ یہ تنازع کیا تھا؟
Ali1234Researcher
دونوں ممالک بڑی جنگ کی طرف جارہے تھے، میں نے دونوں ممالک سے کہا لڑائی نہیں تجارت کرو: صدر ٹرمپ یہ تنازع کیا تھا؟
Share
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ کرا دیا۔ وائٹ ہاؤس میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور آرمینیا کے وزریراعظم نیکول پشینیان نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس میں مکمل جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ صدر ٹرمپ نے اس پر گواہ کے طور پر دستخط کیے جس کRead more
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ کرا دیا۔
وائٹ ہاؤس میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور آرمینیا کے وزریراعظم نیکول پشینیان نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس میں مکمل جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
صدر ٹرمپ نے اس پر گواہ کے طور پر دستخط کیے جس کے بعد آذربائیجان اور آرمینیا نے مکمل جنگ بندی کا معاہدہ کرلیا ہے۔
ٹرمپ کی آذربائیجان کے صدر اور آرمینیا کے وزیر اعظم کے ہمراہ پریس کانفرنس
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ آذربائیجان اور آرمینیا نے جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کرلیے، دونوں ممالک تجارت اور معیشت کو ترجیح دیں گے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک بڑی جنگ کی طرف جارہے تھے، میں نے دونوں ممالک سے کہا لڑائی نہیں تجارت کرو، آذربائیجان اور آرمینیا کے لیڈرز نے یقین دہائی کرائی کہ وہ جنگ نہیں لڑیں گے۔
امریکی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک سے ٹیکنالوجی معاہدوں میں اےآئی ڈیلز شامل رہیں گی۔آذربائیجان کے ساتھ فوجی تعاون پر عائد پابندیوں کو ہٹا رہے ہیں، میں جنگیں نہیں چاہتا، امن اور تجارت چاہتا ہوں، میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بھی رکوائی۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، امن کےلیے نیا راستہ کھلا ہے، ہم امریکا کےساتھ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا آغاز کرنےجارہےہیں۔ آذربائیجان اور آرمینیا ذمےداری کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
اس کے علاوہ آرمینیا کے وزریراعظم نیکول پشینیان کا کہنا تھاکہ صدرٹرمپ پوری دنیا میں امن کے لیے کردار ادا کررہےہیں۔
ایک سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس یوکرین جنگ میں ہر ہفتے 7 ہزار فوجی مارے جارہےہیں، وہ روس اور یوکرین کے صدور سے جلد ملاقات کرنے جارہےہیں۔
آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کیا تنازع تھا؟
آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 1980 کی دہائی سے سرحدی علاقے نگورنو کاراباخ پر قبضے کا تنازع چل رہا ہے۔
سویت یونین سے آزادی حاصل کرنے والی دو سابق ریاستوں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 6 سالہ جنگ 1994 میں اختتام پزیر ہوئی تھی، جنگ کے نتیجے میں آرمینیا نے نگورنو کاراباخ کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا تھا تاہم 2020 میں آذربائیجان نے دوبارہ کچھ حصہ واپس لے لیا تھا۔
پھر اکتوبر 2023 میں نگورنو کاراباخ میں ایک بار پھر آذربائیجان کی جانب سے آپریشن شروع کیا گیا جس کے باعث نگورنو کاراباخ کے علیحدگی پسند غیر مسلح ہونے پر مجبور ہو گئے اور انہوں نے حکومت تحلیل کرنے اور آذربائیجان کے ساتھ الحاق کرنے کا اعلان کیا تھا۔
وائٹ ہاؤس میں آذربائیجان کے صدر اور آرمینیا کے وزیراعظم نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس میں مکمل جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے گئے
وائٹ ہاؤس میں آذربائیجان کے صدر اور آرمینیا کے وزیراعظم نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس میں مکمل جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے گئے
See less