فالج، کینسر اور ہارٹ اٹیک جیسے جان لیوا امراض سے بچنا چاہتے ہیں؟ تو یہ عادت آج ہی اپنالیں
Ali1234Researcher
فالج، کینسر اور ہارٹ اٹیک جیسے جان لیوا امراض سے بچنا چاہتے ہیں؟ تو یہ عادت آج ہی اپنالیں
Share
حقیقت تو یہ ہے کہ عمر بڑھنے سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کی مکمل روک تھام ممکن نہیں مگر اس کی رفتار کو سست کیا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے بس ورزش کو عادت بنالیں۔ یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ سوچ کو مثبت رکھنے سے دمہ کی علامات میں بہتری آسکتی ہے، تحقیق کوئنز لینڈ یونیورRead more
حقیقت تو یہ ہے کہ عمر بڑھنے سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کی مکمل روک تھام ممکن نہیں مگر اس کی رفتار کو سست کیا جاسکتا ہے۔
اس کے لیے بس ورزش کو عادت بنالیں۔
یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
سوچ کو مثبت رکھنے سے دمہ کی علامات میں بہتری آسکتی ہے، تحقیق
کوئنز لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ورزش کرنے سے دل کی دھڑکن کی رفتار میں اضافہ ہوتا ہے جس سے کسی بھی وجہ سے قبل از وقت موت کا خطرہ 40 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
اس تحقیق میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے 70 لاکھ افراد پر ہونے والی 85 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ کسی بھی عمر میں ورزش شروع کرنے سے زندگی کی مدت میں اضافہ ہوتا ہے۔
درحقیقت جو افراد بڑھاپے میں جسمانی سرگرمیوں کو معمول بناتے ہیں، ان میں کسی بھی وجہ سے جلد موت کا خطرہ مزید 10 سے 15 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
بیشتر افراد کی پسندیدہ غذا جو کینسر، ذیابیطس اور امراض قلب کا شکار بنا دیتی ہے
محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ جسمانی طور پر متحرک ہونے کے لیے کبھی بھی تاخیر نہیں ہوتی، کسی بھی عمر میں ورزش کو عادت بنانے سے لمبی اور صحت مند زندگی کے حصول میں مدد ملتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جسمانی سرگرمیوں طویل المعیاد بنیادوں پر اچھی صحت کے لیے ہماری توقعات سے بھی زیادہ اہم ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ورزش سے حقیقی معنوں میں مختلف امراض کا خطرہ گھٹ جاتا ہے اور یہ درحقیقت سدا بہار جوانی کی کنجی ہے۔
محققین کے مطابق لڑکپن سے بڑھاپے تک جسمانی سرگرمیوں سے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کے حوالے سے اب تک کا سب سے جامع تجزیہ ہے۔
اسمارٹ فونز کے زیادہ استعمال سے بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، تحقیق
انہوں نے بتایا کہ یہ تحقیق دیگر سے اس لیے مختلف ہے کیونکہ اس میں مختلف عمروں میں کی جانے والی جسمانی سرگرمیوں کے اثرات کو ٹریک کیا گیا جس سے ہمیں صحت پر مرتب ہونے والے طویل المعیاد اثرات کے بارے میں جاننے میں مدد ملی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایروبک ورزشیں امراض قلب سے تحفظ کے لیے سب سے زیادہ مفید ہیں۔
ان ورزشوں سے امراض قلب بشمول فالج اور ہارٹ اٹیک سے موت کا خطرہ 40 فیصد تک گھٹ جاتا ہے جبکہ کینسر جیسے مرض کا خطرہ بھی 25 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
ایروبک ورزشیں تیز رفتاری سے چہل قدمی، دوڑنے، تیراکی، سیڑھیاں چڑھنے اور سائیکل چلانے جیسی سرگرمیوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔
ہر نئے کاروباری ہفتے کے آغاز سے جسم پر مرتب ہونیوالے حیرت انگیز اثر کا انکشاف
ان ورزشوں سے دل کی دھڑکن کی رفتار تیز ہو جاتی ہے جبکہ سانس پھول جاتی ہے، جس سے دل اور نظام تنفس سے جڑی صحت بہتر ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق سب سے فائدہ اس وقت ہوتا ہے جب لوگ ہر ہفتے کم از کم 300 منٹ تک معتدل ورزش کو عادت بناتے ہیں۔
یہاں تک کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد بھی اگر اچانک ورزش کو عادت بنالیں تو قبل از وقت موت کا خطرہ 22 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ اگر لوگ ورزش کرنا چھوڑ دیں تو پھر صحت کو جو فوائد حاصل ہوتے ہیں، وہ بھی ختم ہو جاتے ہیں