مسجدِ اقصٰی کے احاطے میں اسرائیلی وزیر کی عبادت: مسلمانوں اور یہودیوں کے لیے اہم مسجد اتنی متنازع کیوں ہے؟
Ali1234Researcher
مسجدِ اقصٰی کے احاطے میں اسرائیلی وزیر کی عبادت: مسلمانوں اور یہودیوں کے لیے اہم مسجد اتنی متنازع کیوں ہے؟
Share
اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اور انتہائی دائیں بازو کے رہنما ایتامر بین گویر نے اتوار کو مشرق وسطیٰ کے سب سے حساس مقامات میں شامل مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ کا نہ صرف دورہ کیا بلکہ اس دوران وہ دہائیوں پرانے معاہدے کی خلاف ورزی کے مرتکب بھی ہوئے ہیں۔ ان کے دورے کی تصاویر اور ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہRead more
اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اور انتہائی دائیں بازو کے رہنما ایتامر بین گویر نے اتوار کو مشرق وسطیٰ کے سب سے حساس مقامات میں شامل مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ کا نہ صرف دورہ کیا بلکہ اس دوران وہ دہائیوں پرانے معاہدے کی خلاف ورزی کے مرتکب بھی ہوئے ہیں۔
ان کے دورے کی تصاویر اور ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ بین گویر یہودی عبادات کرتے ہوئے مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں موجود ہیں۔ اس احاطے کو یہودی ’ٹیمپل ماؤنٹ‘ کے نام سے جانتے ہیں اور یہ علاقہ مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں واقع ہے۔
یاد رہے کہ اس مقام پرعبادت کرنا ایک طویل عرصے سے قائم اس معاہدے کی خلاف ورزی ہے جو یہودیوں کو صرف اس مقام کی زیارت کی اجازت دیتا ہے، عبادت کی نہیں۔ اردن نے، جو اس مقام کا نگران ہے، بن گویر کے حالیہ دورے کو ’ناقابلِ قبول اشتعال انگیزی‘ قرار دیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم کے دفتر سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اسرائیل کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور وہ اس معاہدے پر قائم ہے جس کے تحت صرف مسلمانوں کو اس مقام پر عبادت کی اجازت ہے۔ ایتامر بین گویر کے ٹیمپل ماؤنٹ میں عبادت کے ویڈیو کلپس کو حماس نے ’فلسطینی قوم کے خلاف جاری جارحیت کی سنگینی میں اضافہ‘ قرار دیا، جبکہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ترجمان نے کہا کہ ’یہ دورہ تمام سرخ لکیریں (حدیں) پار کر گیا ہے۔‘
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ایتامر نے اس مقام کا دورہ کیا ہو۔ اسرائیل کے وزیر اعظم نتن یاہو کی حلف برداری کے ایک ہفتے کے اندر ہی ایتامر بین گویر نے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع مسجد اقصیٰ کے احاطے کا دورہ کیا تھا۔
تاہم ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ جب انھوں نے کھلے عام وہاں عبادت کی ہے
معاہدہ یہودیوں کو صرف اس مقام کی زیارت کی اجازت دیتا ہے، عبادت کی نہیں
معاہدہ یہودیوں کو صرف اس مقام کی زیارت کی اجازت دیتا ہے، عبادت کی نہیں