پاکستان میں بچوں میں تیزی سے بڑھتا ذیابیطس کا مرض: ’ہم نے تو کبھی سُنا تک نہیں تھا کہ بچوں کو بھی شوگر ہو سکتی ہے‘
Ali1234Researcher
پاکستان میں بچوں میں تیزی سے بڑھتا ذیابیطس کا مرض: ’ہم نے تو کبھی سُنا تک نہیں تھا کہ بچوں کو بھی شوگر ہو سکتی ہے‘
Share
،تصویر کا ذریعہGetty Images ’میرا بیٹا 12 سال کا تھا۔ وہ دوسرے شہر کے سفر سے لوٹا تو تھکا تھکا رہنے لگا۔ بخار، قبض اور کمزوری کی شکایت ہو گئی۔ مجھے لگا یہ سب سفر کرنے سے ہوا ہے لیکن میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اسے ذیابیطس کی بیماری ہو سکتی ہے۔‘ عمارہ خان دو سال سے اسی بے یقینی کی کیفیت میں ہRead more
،تصویر کا ذریعہGetty Images
’میرا بیٹا 12 سال کا تھا۔ وہ دوسرے شہر کے سفر سے لوٹا تو تھکا تھکا رہنے لگا۔ بخار، قبض اور کمزوری کی شکایت ہو گئی۔ مجھے لگا یہ سب سفر کرنے سے ہوا ہے لیکن میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اسے ذیابیطس کی بیماری ہو سکتی ہے۔‘
عمارہ خان دو سال سے اسی بے یقینی کی کیفیت میں ہیں۔ ان کی والدہ اور ساس دونوں اس مرض میں مبتلا ہیں لیکن چونکہ ان کے شوہر، وہ خود اور دیگر بڑے بچے صحت مند ہیں اس لیے انھیں یقین نہیں آیا کہ ان کا سب سے چھوٹا بیٹا احمد اس بیماری کا شکار ہو سکتا ہے۔
مجموعی آبادی میں ’ذیابیطس‘ کے مریضوں کے تناسب کی وجہ سے پاکستان دنیا بھر میں پہلے نمبر پر آ چکا ہے۔ ذیابیطس ایک ایسی حالت ہے جس میں جسم ضرورت کے لیے کافی انسولین نہیں بنا سکتا ہے یا عام طور پر انسولین کا استعمال نہیں کرسکتا ہے۔ اسلام آباد میں ذیابیطس کے ہسپتال ’دی ڈائبیٹیز سینٹر‘ کے چیئرمین ڈاکٹر اسجد حمید کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں ہر چوتھا فرد ذیابیطس کا مریض ہے۔ یہی نہیں بلکہ پاکستان کا ہر دو لاکھ میں سے ایک بچہ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہو رہا ہے۔ اور ان مریض بچوں میں سے 90 فیصد بچے ٹائپ 2 ذیابیطس جبکہ 10 فیصد ٹائپ ون ذیابیطس کا شکار ہیں۔
’پاکستان میں ہر دو لاکھ میں سے ایک بچہ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہو رہا ہے۔ اور ان مریض بچوں میں سے 90 فیصد بچے ٹائپ 2 ذیابیطس جبکہ 10 فیصد ٹائپ ون ذیابیطس کا شکار ہیں‘
’پاکستان میں ہر دو لاکھ میں سے ایک بچہ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہو رہا ہے۔ اور ان مریض بچوں میں سے 90 فیصد بچے ٹائپ 2 ذیابیطس جبکہ 10 فیصد ٹائپ ون ذیابیطس کا شکار ہیں‘






See less