Sign In Sign In

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Don't have account, Sign Up Here

Forgot Password Forgot Password

Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.

Have an account? Sign In Now

Sorry, you do not have permission to ask a question, You must login to ask a question.

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Need An Account, Sign Up Here

Please briefly explain why you feel this question should be reported.

Please briefly explain why you feel this answer should be reported.

Please briefly explain why you feel this user should be reported.

Sign InSign Up

Nuq4

Nuq4 Logo Nuq4 Logo
Search
Ask A Question

Mobile menu

Close
Ask a Question
  • Nuq4 Shop
  • Become a Member
Ali1234
  • 0
Ali1234Researcher

پہلگام حملے کے بعد انڈیا اور پاکستان کشیدگی کا ایک ماہ: چار روزہ تنازع نے دونوں ملکوں کو کیسے بدلا؟

  • 0
پہلگام حملے کے بعد انڈیا اور پاکستان کشیدگی کا ایک ماہ: چار روزہ تنازع نے دونوں ملکوں کو کیسے بدلا؟
  • 1 1 Answer
  • 0 Followers
  • 0
Answer
Share
  • Facebook

    1 Answer

    1. Ali1234 Researcher
      2025-06-07T06:53:38-07:00Added an answer on June 7, 2025 at 6:53 am

      پہلگام حملہ 22 اپریل 2025 کو ہوا تھا، جس کے بعد سے انڈیا اور پاکستان کے تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔ یہ حملہ جنوبی کشمیر کے پہلگام قصبے میں ہوا تھا، جہاں مسلح افراد نے سیاحوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 28 افراد ہلاک ہو گئے جن میں زیادہ تر سیاح شامل تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری 'دی ریزسٹنسRead more

      پہلگام حملہ 22 اپریل 2025 کو ہوا تھا، جس کے بعد سے انڈیا اور پاکستان کے تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔ یہ حملہ جنوبی کشمیر کے پہلگام قصبے میں ہوا تھا، جہاں مسلح افراد نے سیاحوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 28 افراد ہلاک ہو گئے جن میں زیادہ تر سیاح شامل تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری ‘دی ریزسٹنس فرنٹ’ (TRF) نامی تنظیم نے قبول کی۔
      چار روزہ تنازع اور اس کے بعد کی صورتحال:
      پہلگام حملے کے بعد انڈیا نے فوری طور پر پاکستان پر سرحد پار دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کیا، جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کر دیا۔ اس کشیدگی نے دونوں ایٹمی طاقتوں کو جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا، اور اس کے بعد کئی اہم واقعات پیش آئے۔
      * انڈیا کے اقدامات:
      * انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا اور واہگہ بارڈر بند کر دیا۔
      * پاکستان سے تمام اشیاء کی براہ راست اور بالواسطہ درآمد پر پابندی عائد کر دی۔
      * پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے۔
      * سفارتی تعلقات کو کم کر دیا۔
      * انڈیا نے 7 مئی 2025 کو پاکستان پر میزائل حملے کیے جنہیں “آپریشن سیندور” کا نام دیا گیا۔ انڈیا نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں میں 100 سے زائد دہشت گرد مارے گئے۔
      * انڈیا نے اپنی سفارتی زبان اور کارروائی میں شدت لائی اور کسی بھی “دہشت گردانہ حملے” کو “ایکٹ آف وار” کے طور پر دیکھنے کا موقف اپنایا۔
      * پاکستان کے جوابی اقدامات:
      * پاکستان نے انڈیا سے تجارت کو مکمل طور پر بند کر دیا۔
      * انڈین ایئرلائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی۔ (بعد میں جنگ بندی کے بعد 10 مئی 2025 کو دوبارہ کھول دی گئیں)۔
      * انڈین شہریوں کے لیے ویزے منسوخ کر دیے۔
      * شملہ معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی دی۔
      * پاکستان نے انڈیا کے فضائی حملوں کے جواب میں اپنی فضائی حدود میں انڈیا کی متعدد ایئربیسز پر میزائل اور فضائی حملے کرنے کا دعویٰ کیا۔
      * عالمی رد عمل اور جنگ بندی:
      * اس کشیدگی کے بعد دنیا بھر میں مظاہرے ہوئے۔
      * امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مداخلت کی اور 10 مئی 2025 کو دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہو گئی۔ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان دشمنی ختم ہو گئی ہے اور دونوں ممالک امریکہ کی ثالثی میں طے پانے والے حالیہ سیزفائر سے “بہت خوش” ہیں۔
      * آذربائیجان اور ترکی کو ایسے ممالک کے طور پر دیکھا گیا جنہوں نے تنازع میں پاکستان کی حمایت کی۔
      دونوں ملکوں پر اثرات:
      * سفارتی محاذ پر: دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے خلاف سخت سفارتی موقف اپنایا۔ انڈیا نے پاکستان کو جنگ کے دہانے پر دھکیلنے کا الزام لگایا جبکہ پاکستان نے انڈیا سے غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا، جسے انڈیا نے رد کر دیا۔
      * عسکری محاذ پر: دونوں ممالک کی افواج ہائی الرٹ پر رہیں اور سرحدوں پر گولہ باری اور کراس بارڈر فائرنگ کی اطلاعات بھی آئیں۔
      * معاشی محاذ پر: تجارتی پابندیوں اور فضائی حدود کی بندش سے دونوں ممالک کو معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر انڈین ایئرلائنز کو ماہانہ 10 ارب 13 کروڑ روپے کا نقصان ہونے کا تخمینہ لگایا گیا۔
      * عوامی رائے: پاکستان میں عوام فوج کی حمایت میں کھڑے ہوئے، جس سے یہ تاثر زائل ہو گیا کہ عوام فوج سے دور ہو رہے ہیں۔
      * تنازع کا حل: یہ 25 سالوں میں دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان پانچواں بڑا بحران تھا، اور ہر بار یہ بحران مزید پیچیدہ اور حل طلب ہوتا جا رہا ہے۔ اگرچہ عارضی جنگ بندی ہو چکی ہے، لیکن کشمیر سمیت دیگر بنیادی مسائل اب بھی حل طلب ہیں۔
      مختصراً، پہلگام حملے نے دونوں ملکوں کو ایک بار پھر جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا، جس کے نتیجے میں نہ صرف عسکری اور سفارتی کشیدگی میں اضافہ ہوا بلکہ دونوں ممالک کی معیشتوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے۔ عالمی ثالثی کے ذریعے عارضی جنگ بندی تو ہو گئی ہے، لیکن بنیادی مسائل کا حل اب بھی دور ہے۔

      See less
      • 0
      • Share
        Share
        • Share onFacebook
        • Share on Twitter
        • Share on LinkedIn
        • Share on WhatsApp

    You must login to add an answer.

    Continue with Google
    or use

    Forgot Password?

    Need An Account, Sign Up Here

    Sidebar

    Explore

    • Nuq4 Shop
    • Become a Member

    Footer

    Get answers to all your questions, big or small, on Nuq4.com. Our database is constantly growing, so you can always find the information you need.

    Download Android App

    © Copyright 2024, Nuq4.com

    Legal

    Terms and Conditions
    Privacy Policy
    Cookie Policy
    DMCA Policy
    Payment Rules
    Refund Policy
    Nuq4 Giveaway Terms and Conditions

    Contact

    Contact Us
    Chat on Telegram
    en_USEnglish
    arالعربية en_USEnglish
    We use cookies to ensure that we give you the best experience on our website. If you continue to use this site we will assume that you are happy with it.OkCookie Policy