گاڑیوں کی بیک ونڈ شیلڈ میں یہ لکیریں کیوں بنی ہوتی ہیں؟
Share
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Please briefly explain why you feel this question should be reported.
Please briefly explain why you feel this answer should be reported.
Please briefly explain why you feel this user should be reported.
یہ بہت زیادہ کارآمد فیچر ہے / فائل فوٹو کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ بیشتر گاڑیوں کے بیک پر موجود ونڈ شیلڈ پر لکیریں بنی ہوتی ہیں۔ جی ہاں واقعی رئیر ونڈ شیلڈ میں سیدھی لائنیں موجود ہوتی ہیں مگر کیوں؟ ان کا مقصد کیا ہوتا ہے؟ ان کا مقصد سجاوٹ تو بالکل نہیں ہوتا کیونکہ وہ گاڑی کے صرف ایک شیشے میں ہوتRead more
کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ بیشتر گاڑیوں کے بیک پر موجود ونڈ شیلڈ پر لکیریں بنی ہوتی ہیں۔
جی ہاں واقعی رئیر ونڈ شیلڈ میں سیدھی لائنیں موجود ہوتی ہیں مگر کیوں؟ ان کا مقصد کیا ہوتا ہے؟
ان کا مقصد سجاوٹ تو بالکل نہیں ہوتا کیونکہ وہ گاڑی کے صرف ایک شیشے میں ہوتی ہیں، سائیڈ یا فرنٹ کے شیشے میں نہیں۔
تو اگر آپ کو بھی انہیں دیکھ کر حیرت ہوتی ہے تو جان لیں کہ یہ بہت زیادہ کارآمد فیچر ہے۔
ویسے رئیر ونڈ شیلڈ میں موجود ان لائنوں کو ڈی فروسٹر گرڈ لائنز یا ڈی فوگر لائنز کہا جاتا ہے۔
ان کا بنیادی کام گاڑی کے رئیر ویو کو کلیئر رکھنا ہے یعنی یہ لائنیں گرمائش فراہم کرنے کا کام کرتی ہیں اور شیشہ دھندلا نہیں ہوتا، تاکہ ڈرائیور کو گاڑی چلاتے ہوئے پیچھے کا منظر درست طریقے سے نظر آئے۔
یہ فیچر سرد یا برفباری والے موسم کے دوران بہت زیادہ کارآمد ثابت ہوتا ہے۔
گرمیوں میں بھی لائنیں اس وقت کام کرتی ہیں جب فضا بہت زیادہ مرطوب ہوتی ہے تو یہ لائنیں نمی کو شیشے پر جمنے نہیں دیتیں، خاص طور پر اگر آپ ائیر کنڈیشنر استعمال کرتے ہیں۔
یہ لکیریں حقیقت میں بہت پتلی دھاتی تاریں ہیں جن کا استعمال گاڑیوں میں دہائیوں سے کیا جا رہا ہے۔
تو فرنٹ ونڈ شیلڈ پر ان کا استعمال کیوں نہیں ہوتا؟
اس کی وجہ بہت سادہ ہے اور وہ یہ ہے کہ فرنٹ پر یہ لائنیں سامنے کا منظر بلاک کرسکتی ہیں جس سے حادثے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔