...

Sign In Sign In

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Don't have account, Sign Up Here

Forgot Password Forgot Password

Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.

Have an account? Sign In Now

Sorry, you do not have permission to ask a question, You must login to ask a question.

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Need An Account, Sign Up Here

Please briefly explain why you feel this question should be reported.

Please briefly explain why you feel this answer should be reported.

Please briefly explain why you feel this user should be reported.

Sign InSign Up

Nuq4

Nuq4 Logo Nuq4 Logo
Search
Ask A Question

Mobile menu

Close
Ask a Question
  • Nuq4 Shop
  • Become a Member
Ali1234
  • 0
Ali1234Researcher

ہائبرڈ نظام کی معاشی شکل اور فوج کا کردار: زراعت اور سیاحت سے متعلق ’ایس آئی ایف سی‘ کے منصوبوں پر تنقید کیوں ہو رہی ہے؟

  • 0
ہائبرڈ نظام کی معاشی شکل اور فوج کا کردار: زراعت اور سیاحت سے متعلق ’ایس آئی ایف سی‘ کے منصوبوں پر تنقید کیوں ہو رہی ہے؟
  • 2 2 Answers
  • 0 Followers
  • 0
Answer
Share
  • Facebook

    2 Answers

    1. Ali1234 Researcher
      2025-08-03T03:07:22-07:00Added an answer on August 3, 2025 at 3:07 am

      پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ عہدیداران کے درمیان ایک اہم ملاقات چل رہی تھی جہاں بات قرضوں کے رول اوور سے شروع ہوئی مگر پھر اچانک یو اے ای کے حکام نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہشمند کمپنیوں کی طرف سے شکایات پر بات شروع کر دی۔ پھر دونوں ممالک کے حکام نے اتفاق کیا کہ پاکستان ایک ایسا نظامRead more

      پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ عہدیداران کے درمیان ایک اہم ملاقات چل رہی تھی جہاں بات قرضوں کے رول اوور سے شروع ہوئی مگر پھر اچانک یو اے ای کے حکام نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہشمند کمپنیوں کی طرف سے شکایات پر بات شروع کر دی۔

      پھر دونوں ممالک کے حکام نے اتفاق کیا کہ پاکستان ایک ایسا نظام تشکیل دے گا جس سے آئندہ سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو ’ون ونڈو‘ کے ذریعے دور کیا جائے گا۔

      اسی نوعیت کی ہونے والی چند دیگر ملاقاتوں کے بعد پاکستان کی جانب سے ایک خصوصی کونسل تشکیل دی گئی جس کا نام ’ایس آئی ایف سی‘ یعنی سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل رکھا گیا۔

      سینیئر ماہر معیشت ڈاکٹر وقار احمد بھی ماضی میں اِس کونسل کا حصہ رہ چکے ہیں اور وہ بتاتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے یہ بات آئی تھی کہ پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق اُن کی کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہٰذا ایسی کوئی اتھارٹی ہونی چاہیے کہ سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہو سکیں اُن کے مطابق چین کی طرف سے بھی ایسی ہی درخواست آئی تھی جس کے بعد ’ایس آئی ایف سی‘ کا قیام عمل میں لایا گیا۔

      ایس آئی ایف سی نے زراعت و لائیو سٹاک، معدنیات، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام، صنعت، سیاحت و نجکاری جیسے پانچ اہم شعبوں کو ٹارگٹ کیا اور فیصلہ ہوا کہ ان شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔

      وہ تمام پانچ شعبے جو ایس آئی ایف سی نے منتخب کیے اُن سب کے لیے ایک، ایک پرائیویٹ کمپنی رجسٹر کی گئی۔ ایس آئی ایف سی کے تحت بننے والی ان کمپنیوں کی سربراہی ریٹائرڈ آرمی افسران کر رہے ہیں جبکہ ایس آئی ایف سی کے سربراہان کی لِسٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ ساتھ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا نام بھی شامل ہے۔

      مواد پر جائیں

      بی بی سی اردو کی خبروں اور فیچرز کو اپنے فون پر حاصل کریں اور سب سے پہلے جانیں پاکستان اور دنیا بھر سے ان کہانیوں کے بارے میں جو آپ کے لیے معنی رکھتی ہیں

      سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں

      مواد پر جائیں

      دوسری جانب ناقدین اس ادارے میں فوج کی شمولیت اور فیصلہ سازی میں فوجی افسران کے کردار پر بھی تنقید کرتے ہیں اور سوال اٹھاتے ہیں کہ کیا ایس آئی ایف سی کی وجہ سے سویلین معاملات میں سویلین اداروں کی طرف سے فیصلہ سازی کی سپیس مزید کم ہو رہی ہے؟

      اس کے ساتھ ساتھ بی بی سی کی جانب سے کی گئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ ایس آئی ایف سی کے تحت بنائی جانے والی یہ کمپنیاں اِن شعبوں میں پہلے سے کام کرنے والے بعض مقامی افراد کے لیے مشکلات کا باعث بنی ہیں اور متاثرہ مقامی افراد اُن سے خوش نہیں ہیں۔

      جبکہ اس بات کے بھی کوئی واضح شواہد نہیں ہیں کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد سے گذشتہ دو برسوں میں اس ادارے کی وجہ سے پاکستان میں بڑے پیمانے پرکوئی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہو۔

      بی بی سی نے دو شعبوں یعنی زراعت اور سیاحت سے متعلق معاملات جاننے کے لیے گلگت بلتستان اور سندھ کا دورہ کیا ہے۔

      گلگت بلتستان میں بعض مقامی افراد ایس آئی ایف سی کی جانب سے سیاحت کے شعبے میں اٹھائے جانے والے اقدامات سے ناخوش ہیں جبکہ سندھ میں کسان ’گرین انیشی ایٹیو‘ کے تحت زراعت کے منصوبوں اور پانی کے مسئلے پر سراپا احتجاج ہیں

      See less
      • 0
      • Share
        Share
        • Share onFacebook
        • Share on Twitter
        • Share on LinkedIn
        • Share on WhatsApp
    2. Ali1234 Researcher
      2025-08-03T03:25:47-07:00Added an answer on August 3, 2025 at 3:25 am

      اُن کے مطابق چین کی طرف سے بھی ایسی ہی درخواست آئی تھی جس کے بعد ’ایس آئی ایف سی‘ کا قیام عمل میں لایا گیا۔  

      اُن کے مطابق چین کی طرف سے بھی ایسی ہی درخواست آئی تھی جس کے بعد ’ایس آئی ایف سی‘ کا قیام عمل میں لایا گیا۔

       
      See less
      • 0
      • Share
        Share
        • Share onFacebook
        • Share on Twitter
        • Share on LinkedIn
        • Share on WhatsApp

    You must login to add an answer.

    Continue with Google
    or use

    Forgot Password?

    Need An Account, Sign Up Here

    Sidebar

    Explore

    • Nuq4 Shop
    • Become a Member

    Footer

    Get answers to all your questions, big or small, on Nuq4.com. Our database is constantly growing, so you can always find the information you need.

    Download Android App

    © Copyright 2024, Nuq4.com

    Legal

    Terms and Conditions
    Privacy Policy
    Cookie Policy
    DMCA Policy
    Payment Rules
    Refund Policy
    Nuq4 Giveaway Terms and Conditions

    Contact

    Contact Us
    Chat on Telegram
    en_USEnglish
    arالعربية en_USEnglish
    We use cookies to ensure that we give you the best experience on our website. If you continue to use this site we will assume that you are happy with it.OkCookie Policy
    Seraphinite AcceleratorOptimized by Seraphinite Accelerator
    Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.