ہمارا دماغ ہمیں غریب کیسے بناتا ہے اور اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے
Share
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Please briefly explain why you feel this question should be reported.
Please briefly explain why you feel this answer should be reported.
Please briefly explain why you feel this user should be reported.
آپ انٹرنیٹ پر کسی آن لائن سٹور پر ہیں اور آپ کا کچھ خریدنےکا دل کر رہا ہے۔ اور وہ چیز آپ کے بینک اکاؤنٹ میں موجود رقم کے حساب سے کچھ مہنگی ہے لیکن اس وقت وہ آپ کے لیے دنیا کی سب سے اہم چیز بن چکی ہے۔ اور آپ سوچتے ہیں کہ اگر اس کی قیمت بڑھ گئی اور آپ اسے خریدنے کا موقع گنوا بیٹھے تو کیا ہوگا۔ یا یہ کRead more
آپ انٹرنیٹ پر کسی آن لائن سٹور پر ہیں اور آپ کا کچھ خریدنےکا دل کر رہا ہے۔ اور وہ چیز آپ کے بینک اکاؤنٹ میں موجود رقم کے حساب سے کچھ مہنگی ہے لیکن اس وقت وہ آپ کے لیے دنیا کی سب سے اہم چیز بن چکی ہے۔
اور آپ سوچتے ہیں کہ اگر اس کی قیمت بڑھ گئی اور آپ اسے خریدنے کا موقع گنوا بیٹھے تو کیا ہوگا۔ یا یہ کہ یہ ختم ہو گئی تو کیا ہو گا؟
اس جذباتی کیفیت میں آپ اپنے دماغ میں حساب کتاب لگاتے ہیں اور اسے خریدنے کا فیصلہ کر لیتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو اپنے بینک کارڈ کے نمبر کا انداراج بھی نہیں کرنا کیونکہ وہ آپ کے کمپیوٹر براؤزر میں پہلے سے ہی محفوظ ہے۔
بس آپ نے بٹن دبانا ہے۔ مگر اس کے کچھ دنوں بعد پچھتاوا شروع ہو جاتا ہے یا اس سے بھی برا یہ کہ آپ قرض میں چلے جاتے ہیں حالیہ برسوں میں بیہویرل اکنامکس اور نیورو اکنامکس کے شعبے میں ہونے والی تحقیق اور مطالعے میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ایسے حالات جن میں ہم غیر معقول فیصلے کرتے ہیں یہ اکثر ہماری مالی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
لیکن اس حوالے سے ہماری سب سے عام مالی غلطیاں کون سی ہیں اور کیسے ہم اپنے ‘دماغ’ کے جھانسے میں آنے سے بچ سکتے ہیں؟
اس کا اچھا طریقہ یہ ہے کہ ہم یہ سمجھیں کہ ہم اپنی روز مرہ زندگی میں کن عادتوں کو اپنا کر اس سے بچ سکتے ہیں۔
کیا آپ ایک ذی شَعُور شخص ہیں؟
فاؤنڈیشن انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریشن آف برازیل میں نیور سائنس اور نیور اکنامکس کے مضامین کی کورڈینٹر پروفیسر ریناتا تاویروس کا کہنا ہے کہ ‘روایتی معاشیات نے طویل عرصے سے انسان کو منطقی، سرد اور معروضی سمجھا ہے اور جو اپنی فلاح و بہبود ، اپنے معاشی فائدے اور اپنے مفاد کو زیادہ سے زیادہ بہتر کرنا چاہے گا۔
دماغ میں حساب کتاب نہ کریں
دماغ میں حساب کتاب نہ کریں





See less