ہمایوں سعید نے پشتون ثقافت کو فلم کا حصہ کیوں بنایا؟
Share
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Please briefly explain why you feel this question should be reported.
Please briefly explain why you feel this answer should be reported.
Please briefly explain why you feel this user should be reported.
ہمایوں سعید نے اپنی فلم "لو گرو" میں پشتون ثقافت کو شامل کیا ہے تاکہ پاکستانی کی مختلف ثقافتوں کو اجاگر کیا جا سکے۔ ان کی ہمیشہ کوشش رہتی ہے کہ وہ اپنی فلموں میں مختلف پاکستانی ثقافتوں کو دکھائیں۔ انہوں نے اس سے پہلے بھی اپنی فلموں میں پنجابی اور سندھی ثقافت کو دکھایا ہے۔ ہمایوں سعید نے یہ بھی کہا کRead more
ہمایوں سعید نے اپنی فلم “لو گرو” میں پشتون ثقافت کو شامل کیا ہے تاکہ پاکستانی کی مختلف ثقافتوں کو اجاگر کیا جا سکے۔ ان کی ہمیشہ کوشش رہتی ہے کہ وہ اپنی فلموں میں مختلف پاکستانی ثقافتوں کو دکھائیں۔
See lessانہوں نے اس سے پہلے بھی اپنی فلموں میں پنجابی اور سندھی ثقافت کو دکھایا ہے۔ ہمایوں سعید نے یہ بھی کہا کہ ماہرہ خان فلم میں خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کا کردار ادا کر رہی ہیں، اور یہ نمائندگی دنیا بھر میں موجود پشتون ناظرین کے لیے بہت اہم ہے۔
فلم میں پشتو گیت “صدا آشنا” بھی شامل ہے جو پوری ٹیم کی محنت کا نتیجہ ہے۔ یہ گانا ایک شادی کا گیت ہے جس میں پشتو ثقافت کی واضح جھلک نظر آتی ہے، اور اس گانے کو سوشل میڈیا پر کافی سراہا جا رہا ہے اور اسے “پشتون روح کا آئینہ” بھی قرار دیا گیا ہے۔