...

Sign In Sign In

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Don't have account, Sign Up Here

Forgot Password Forgot Password

Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.

Have an account? Sign In Now

Sorry, you do not have permission to ask a question, You must login to ask a question.

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Need An Account, Sign Up Here

Please briefly explain why you feel this question should be reported.

Please briefly explain why you feel this answer should be reported.

Please briefly explain why you feel this user should be reported.

Sign InSign Up

Nuq4

Nuq4 Logo Nuq4 Logo
Search
Ask A Question

Mobile menu

Close
Ask a Question
  • Nuq4 Shop
  • Become a Member
Ali1234
  • 0
Ali1234Researcher

ہیپاٹائٹس سے بچاؤ موذی بیماری کے خلاف حفاظتی اقدامات کیا ہونے چاہئیں

  • 0
ہیپاٹائٹس سے بچاؤ موذی بیماری کے خلاف حفاظتی اقدامات کیا ہونے چاہئیں
  • 1 1 Answer
  • 0 Followers
  • 0
Answer
Share
  • Facebook

    1 Answer

    1. Ali1234 Researcher
      2025-07-23T23:34:16-07:00Added an answer on July 23, 2025 at 11:34 pm

        صحت اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے جس کی حفاظت کے متعلق سوال کیا جائے گا۔ یہ ایک امانت ہے جس میں خیانت نہیں ہونی چاہیے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: بے شک تمہارے بدن کا بھی تم پر حق ہے ( بخاری )۔ مزید فرمایا: دو نعمتیں ایسی ہیں (جن کی ناقدری کر کے ) اکثر لوگ نقصان میں رہتے ہیں صحت اور فراغت (بخاری )۔ یوں توRead more


       

      صحت اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے جس کی حفاظت کے متعلق سوال کیا جائے گا۔ یہ ایک امانت ہے جس میں خیانت نہیں ہونی چاہیے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: بے شک تمہارے بدن کا بھی تم پر حق ہے ( بخاری )۔ مزید فرمایا: دو نعمتیں ایسی ہیں (جن کی ناقدری کر کے ) اکثر لوگ نقصان میں رہتے ہیں صحت اور فراغت (بخاری )۔ یوں توانسانی جسم کو لاتعداد بیماریاں لاحق ہوتی ہیں لیکن اسی تناظر میں ہیپاٹائٹس جیسی خاموش مگر مہلک بیماری سے آگاہی اور بچاؤ نہایت ضروری ہے۔

      عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ افراد ہیپاٹائٹس بی یا سی کا شکار ہیں اور ہر سال تقریباً ڈیڑھ لاکھ نئے مریض سامنے آتے ہیں۔ زیادہ تر افراد میں یہ بیماری دوران علاج بے خبری میں منتقل ہوتی ہے۔ اسے خاموش قاتل اس لیے کہا جاتا ہے کہ بیشتر مریض برسوں تک تشخیص اور علاج کے بنا رہتے ہیں اور آخرکار پیچیدگیوں کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ عالمی سطح پر اس بیماری کا 80 فیصد بوجھ پاکستان اور مصر پر ہے۔

      ہیپاٹائٹس، جگرکی سوزش کو کہا جاتا ہے۔ اس کی مختلف اقسام ہیں۔ عام طور پر ہیپاٹائٹس اے، ای، کھانے کے ذریعے اور ہیپاٹائٹس بی، سی اور ڈی، جلد، خون اور رطوبتوں کے ذریعے لاحق ہوتا ہے۔

      اس کے علاوہ کچھ دوسرے عوامل بھی ہیپاٹائٹس یا جگر کی سوزش کی وجہ بن سکتے ہیں جن میں کچھ دوسرے وائرس CMV,EBV ، دیگر جرثومے اور کیڑے، الکوحل، کیمیکلز ، دواؤں میں بہت زیادہ مقدار میں پیراسٹامول، ٹی بی اور مرگی کی کچھ دوائیں، ایڈز کی دوا، منع حمل دوائیں، کچھ اینٹی بائیوٹکس، جگر پر چکنائی، autoimmune اور metabolic جینیاتی وجوہات، جگر کی نالیوں کی پیدائشی خرابی اور خون کی فراہمی اچانک کم ہونا شامل ہے۔

      کم مدتی ہیپاٹائٹس (Acute Hepatitis) کیسے ہوتا ہے؟

      کم مدتی ہیپا ٹائٹس عموما ہیپاٹائٹس اے سے ہوتا ہے۔ مریض کو پیٹ میں اوپر درد ہوتا ہے، الٹی یا متلی رہتی ہے۔ تھکن بہت زیادہ ہوتی ہے، آنکھیں پیلی ہو جاتی ہیں ، پیشاب پیلا آتا ہے، بخار بھی ہو سکتا ہے۔

      l تقریباً ایک مہینے میں مریض ٹھیک ہو جاتا ہے۔

      l کم مدتی یرقان ہیپا ٹائٹس بی اور سی میں بھی ہو سکتا ہے اور تین چار مہینے میں ٹھیک ہو سکتا ہے۔

      l  ہیپاٹائٹس بی کے تقریباً ۹۵ فیصد کیسز میں (جن میں زچگی کے سواخون یا جلد سے ہوا ہو )

      l  ہیپا ٹائٹس سی کے ۱۰ فیصد کیسز میں۔

      کیا کم مدتی ہیپاٹائٹس بگڑ سکتا ہے؟

      عموماً یہ چند ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتا ہے۔ لیکن کبھی کبھار، بہت کم ایسا بھی ہوتا ہے کہ fulminant hepatitis ہو جاتا ہے۔ اس میں جگر کا کام شدید متاثر ہونے سے

      l  مریض کے خون کے جمنے میں مسئلہ ہو جاتا ہے اور کہیں سے خون بہنا شروع ہو جاتا ہے،

      l  یا غنودگی طاری ہو کر مریض بیہوش ہو جاتا ہے۔

      Fulminate Hepatitis کا امکان اس وقت ہوتا ہے جب:

      l  ہیپا ٹائٹس بی کے ساتھ ہیپاٹائٹس ڈی ہو جائے،

      l   حمل کے دوران ہیپا ٹائٹس ای ہو جائے

      l  دواؤں سے ہیپا ٹائٹس ہو،

      l  یا autoimmune hepatitis ہو۔

      l  حمل کے دوران ہیپاٹائٹس ای ہونے سے ماں کی زندگی کو خطرہ، اسقاط حمل ، وقت سے پہلے ولادت، یا بچے کا کم وزن ہو سکتا ہے۔

      طویل مدتی یا chronic

      ہیپا ٹائٹس کیسے

      ہوتا ہے؟

      یرقان چھ مہینے سے زیادہ رہے تو اسے chronic hepatitis کہتے ہیں۔ یا اس مریض کو حامل مرض (carrier) کہتے ہیں۔ یہ بغیر علامت کے بھی ہو سکتا ہے، پیچیدہ بھی ہو سکتا ہے اور دوسروں کو منتقل بھی ہو سکتا ہے۔   

      See less
      • 0
      • Share
        Share
        • Share onFacebook
        • Share on Twitter
        • Share on LinkedIn
        • Share on WhatsApp

    You must login to add an answer.

    Continue with Google
    or use

    Forgot Password?

    Need An Account, Sign Up Here

    Sidebar

    Explore

    • Nuq4 Shop
    • Become a Member

    Footer

    Get answers to all your questions, big or small, on Nuq4.com. Our database is constantly growing, so you can always find the information you need.

    Download Android App

    © Copyright 2024, Nuq4.com

    Legal

    Terms and Conditions
    Privacy Policy
    Cookie Policy
    DMCA Policy
    Payment Rules
    Refund Policy
    Nuq4 Giveaway Terms and Conditions

    Contact

    Contact Us
    Chat on Telegram
    en_USEnglish
    arالعربية en_USEnglish
    We use cookies to ensure that we give you the best experience on our website. If you continue to use this site we will assume that you are happy with it.OkCookie Policy
    Seraphinite AcceleratorOptimized by Seraphinite Accelerator
    Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.