ماہرین صحت نے انکشاف کیا ہے کہ ڈبے کا دودھ صرف ماں سے محروم بچے کی ضرورت ہے لیکن فارمولا دودھ پر اربوں روپے غیر ضروری خرچ کیے جاتے ہیں۔ ڈبے کا دودھ یا فارمولا ملک صرف ان بچوں کو دیا جا سکتا ہے جن کی مائیں پیدائش کے دوران یا فوراً بعد انتقال کر جائیں اور ایسے بچوں کو کسی بھی دوسری رضاعی ماں کا دودھRead more
ماہرین صحت نے انکشاف کیا ہے کہ ڈبے کا دودھ صرف ماں سے محروم بچے کی ضرورت ہے لیکن فارمولا دودھ پر اربوں روپے غیر ضروری خرچ کیے جاتے ہیں۔
ڈبے کا دودھ یا فارمولا ملک صرف ان بچوں کو دیا جا سکتا ہے جن کی مائیں پیدائش کے دوران یا فوراً بعد انتقال کر جائیں اور ایسے بچوں کو کسی بھی دوسری رضاعی ماں کا دودھ دستیاب نہ ہو، وہ تمام بچے جن کی مائیں زندہ ہوں اور اپنے بچوں کو دودھ پلا سکتی ہوں ان کو ڈبے کا دودھ پلانا ایک سنگین طبی غفلت اور انہیں اپنے ہاتھوں سے موت کے منہ میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔
پاکستان میں ہر سال تقریباً 60 لاکھ بچے پیدا ہوتے ہیں لیکن ان میں سے صرف دو ہزار سے بھی کم نوزائیدہ ایسے ہوتے ہیں جنہیں ماں کے دودھ کے بجائے متبادل دودھ کی حقیقی طبی ضرورت ہوتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق یہ وہ بچے ہوتے ہیں جن کی مائیں زچگی کے دوران انتقال کر جائیں، شدید بیماری میں مبتلا ہوں یا جنہیں نایاب میٹابولک امراض لاحق ہوں۔
س کے باوجود ملک میں ہر سال 110 ارب روپے سے زائد کا فارمولا دودھ اور بچوں کی تیار شدہ غذا استعمال ہو رہی ہے جو کہ ایک تشویشناک رجحان اور غیر ضروری خرچ ہے۔
دنیا کے نامور ماہر صحت پروفیسر ذوالفقار بھٹہ، سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونیٹولوجی کے سربراہ پروفیسر جمال رضا اور آغا خان اسپتال کے شعبہ امراض اطفال کی سربراہ پروفیسر فائزہ جہاں کے نوزائیدہ بچوں کی اصل طبی ضرورت اور فارمولا دودھ کے بڑھتے ہوئے استعمال میں بڑا فرق اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بین الاقوامی کمپنیوں کی جارحانہ اور غیر اخلاقی مارکیٹنگ پاکستان میں ماں کے دودھ کے کلچر کو کمزور کر رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بچوں کے لیے ڈبے کا دودھ درآمد اور مقامی طور پر تیار کرنے والی کمپنیوں کو ملک میں کسی بھی مؤثر قانونی روک ٹوک کا سامنا نہیں ہے سوائے صوبہ سندھ میں جہاں پر ایک حالیہ قانون کے ذریعے ان کمپنیوں کو ایک محتاط دائرہ کار میں لایا گیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ماؤں کی اموات کی شرح 186 فی ایک لاکھ ولادتیں ہے، یعنی صرف چند سو مائیں ہی زچگی کے وقت انتقال کرتی ہیں، اگر دیگر شدید طبی مسائل کو بھی شامل کیا جائے تو ماہرین کا کہنا ہے کہ سالانہ صرف دو ہزار نوزائیدہ بچے ایسے ہوتے ہیں جنہیں فوری طور پر فارمولا دودھ کی ضرورت ہوتی ہے۔
See less
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے ملزم کی شناخت ہو گئی اور حملہ آور نے فرار ہوتے ہوئے ایک جملہ بھی ادا کیا۔ درخشاں تھانے کی حدود ڈیفنس فیز 6 قرآن اکیڈمی میں نماز جمعہ کے بعد ایک شخص نے مسجد میں گھس کر فائرنگ کی اور فرار ہو گیا، فائرنگ کے نتیجRead more
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے ملزم کی شناخت ہو گئی اور حملہ آور نے فرار ہوتے ہوئے ایک جملہ بھی ادا کیا۔
درخشاں تھانے کی حدود ڈیفنس فیز 6 قرآن اکیڈمی میں نماز جمعہ کے بعد ایک شخص نے مسجد میں گھس کر فائرنگ کی اور فرار ہو گیا، فائرنگ کے نتیجے میں سینئر وکیل خواجہ شمس السلام اور ان کا بیٹا زخمی ہو گئے، فائرنگ سے زخمی ہونے والے باپ بیٹے کو نجی اسپتال منتقل کیا جہاں دوران علاج 55 سالہ خواجہ شمس السلام چل بسے جبکہ ان کے بیٹے 25 سالہ خواجہ دانیال کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق خواجہ شمس الاسلام بیٹے کے ساتھ ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کیلئے آئے تھے کہ قمیض شلوار میں ملبوس ملزم نے ان پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر فرار ہو گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق ملزم نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا جبکہ ایس ایس پی ساؤتھ مہظور علی نے بتایا کہ خواجہ شمس الاسلام نے نماز جمعہ اور اس کے بعد نماز جنازہ پڑھی، نماز کی ادائیگی کے بعد وہ سیڑھیوں کے قریب جوتے پہن کر جیسے ہی کھڑے ہوئے تو مسلح ملزم مسجد میں داخل ہوا اور بھاگتے ہوئے ان پر فائرنگ کر دی، خواجہ شمس الاسلام کو سینے میں دو گولیاں لگیں جبکہ ایک گولی ان کے بیٹے کو بھی لگی
پولیس کا کہنا ہے کہ خواجہ شمس الاسلام کو قتل کرنے والے ملزم کی شناخت کرلی گئی ہے۔ خواجہ شمس الاسلام کا قاتل سابق گن مین کا بیٹا عمران آفریدی ہے جس نے چند ماہ پہلے بھی خواجہ شمس الاسلام پر حملہ کیا تھا۔
مہظور علی نے بتایا کہ نبی گل نامی ریٹائرڈ ہیڈ کانسٹیبل خواجہ شمس الاسلام کے ساتھ بطور گن مین چلتا تھا، 2021 میں نبی گل کو کسی نے قتل کر کے لاش ٹھٹھہ کے قریب پھینک دی تھی جس پر نبی گل کے بیٹوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے باپ کے قتل میں خواجہ شمس الاسلام ملوث ہیں۔
ایس ایس پی ساؤتھ نے بتایا کہ 2024 میں کلفٹن میں نبی گل کے بیٹوں اور بھائی نے خواجہ شمس الاسلام پر حملہ کیا تھا جس میں وہ زخمی ہوئے تھے، واقعے میں نبی گل کا بھائی بہار گل اور اس کا بیٹا عبداللہ اور ایک سہولت کار سرفراز گرفتار ہو کر جیل گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ واقعہ بھی اسی کی کڑی ہے، جمعہ کو نبی گل کے بیٹے عمران نے فائرنگ کی اور بھاگتے ہوئے کہا کہ “میں نے اپنے باپ کا بدلہ لے لیا”۔
واقعے کے بعد سے عمران سمیت نبی گل کے پانچوں بیٹے اور نبی گل کے بھائی بہار گل کے بیٹے غائب ہیں، نبی گل کا ایک اور بھائی تقدیر گل معطل پولیس اہلکار ہے اور پولیس لائنز کلفٹن میں رہائش پذیر ہے۔
مہظور علی نے بتایا کہ ملزم عمران کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی مختلف ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں جبکہ عمران کے دو رشتہ داروں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
خواجہ شمس الاسلام اور ان کے بیٹے پر فائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے۔
فوٹیج میں نیلے رنگ کی قمیض شلوار میں ملبوس ماسک پہنے شخص کو فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے، حملہ آور نے نیلے رنگ کی واسکٹ بھی زیب تن کر رکھی تھی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر واقعہ ذاتی رنجش پر ٹارگٹ معلوم ہوتا ہے
See less