کھایا پیا کچھ نہیں اور گلاس توڑا بارہ آنے۔۔۔ ایسی ہی حالت آج پاکستان خاص طور پر راولپنڈی اسلام آباد میں کرکٹ کے شائقین کی ہے۔ کیونکہ پہلے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ اور اب بنگلہ دیش اور پاکستان کا میچ بارش کے باعث منسوخ ہو گیا۔ کھیلوں سے لگاؤ رکھنے والے اور خاص طور پر برسوں بعد کسی بڑے ایونٹ میں اپنےRead more
کھایا پیا کچھ نہیں اور گلاس توڑا بارہ آنے۔۔۔ ایسی ہی حالت آج پاکستان خاص طور پر راولپنڈی اسلام آباد میں کرکٹ کے شائقین کی ہے۔ کیونکہ پہلے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ اور اب بنگلہ دیش اور پاکستان کا میچ بارش کے باعث منسوخ ہو گیا۔
کھیلوں سے لگاؤ رکھنے والے اور خاص طور پر برسوں بعد کسی بڑے ایونٹ میں اپنے پسندیدہ کھیل کا لطف لینے کی امید پر رقم خرچ کرنے والے یقیناً اس احساس سے اچھی طرح واقف ہوں گے کیونکہ جس بارش کا پاکستانیوں کو پورے موسمِ سرما انتظار رہا وہ برسی بھی تو چیمپیئن ٹرافی کے میچز کو بہا کر لے گئی۔
شائقین ٹکٹ تھامے بے بسی سے سُونے گراؤنڈ کو تک کر واپس لوٹ گئے اور تو اور ان کے ٹکٹوں کی رقم بھی ڈوب گئی۔
اب آپ کہیں گے میچ نہیں ہوا تو پیسے واپس ہونے چاہیں لیکن یہ اتنا آسان نہیں۔ اس کے لیے کچھ اصول و ضوابط ہیں۔ اگر آپ منتظمین کو ٹکٹ دکھا کر شائقین کی نشستوں پر جا بیٹھے ہیں اور میچ شروع ہو کر رکا تو بھی ٹکٹ ناقابلِ واپسی ہے۔ اگر آپ بیٹھے لیکن میچ نہیں ہوا تب بھی۔ حتیٰ کے آپ صرف سٹیڈیم میں داخل ہو گئے تب بھی
پاکستان میں سالانہ لگ بھگ 15 لاکھ بائیکس یعنی موٹر سائکلیں فروخت ہوتی ہیں اور کئی برسوں سے اس صنعت پر ملک کی سب سے بڑی موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی ’ایٹلس ہنڈا‘ کی اجارہ داری قائم رہی ہے۔ مگر اب پاکستان میں الیکٹرک وہیکل پالیسی کا مسودہ پیش کیے جانے کے بعد ہنڈا نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے پہلیRead more
پاکستان میں سالانہ لگ بھگ 15 لاکھ بائیکس یعنی موٹر سائکلیں فروخت ہوتی ہیں اور کئی برسوں سے اس صنعت پر ملک کی سب سے بڑی موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی ’ایٹلس ہنڈا‘ کی اجارہ داری قائم رہی ہے۔
مگر اب پاکستان میں الیکٹرک وہیکل پالیسی کا مسودہ پیش کیے جانے کے بعد ہنڈا نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے پہلی بار ملک میں رواں برس کے دوران الیکٹرک بائیکس متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔
بی بی سی اردو کے فیچر اور تجزیے براہ راست اپنے فون پر ہمارے واٹس ایپ چینل سے حاصل کریں۔ بی بی سی اردو واٹس ایپ چینل فالو کرنے کے لیے کلک کریں۔
الیکٹرک وہیکل پالیسی میں الیکٹرک بائیکس، سکوٹرز اور تھری وہیلرز کے لیے خصوصی سبسڈی کی تجویز دی گئی ہے۔ معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اس پالیسی کی اصولی منظوری دے چکے ہیں۔ ہارون اختر کے مطابق انھیں امید ہے کہ اگلے ایک ماہ میں یہ پالیسی کابینہ سے بھی منظور ہو جائے گی