انگلینڈ کے کرکٹ بورڈ کی جانب سے آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے لیے ابتدائی 15 رکنی اسکواڈ میں ہیری بروک شامل نہیں ہیں جس پر سابق انگلش کرکٹر کیون پیٹرسن حیران ہیں۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ رواں سال اکتوبر نومبر میں بھارت میں کھیلا جا رہا ہے جس کے لیے ویلز کرکٹ بورڈ نے ابتدائی 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا ہے تاہم اس میں ابھرتے ہوئے بلے باز ہیری بروک کو شامل نہیں کیا گیا ہے جس پر سابق انگلش کرکٹر کیون پیٹرسن حیران رہ گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں کیون پیٹرسن نے کہا ہے کہ وہ حیران ہیں کہ انگلینڈ کو 2023 کرکٹ ورلڈ کپ کے عارضی اسکواڈ میں ہیری بروک کے لیے کوئی جگہ نہیں ملی۔
سابق جارح مزاج انگلش بیٹر نے کہا کہ میں یقین نہیں کر سکتا کہ اتنے بڑے ایونٹ کے لیے بروک کو چھوڑ دیا گیا ہے۔
پیٹرسن نے مزید کہا کہ میں نے اس لڑکے کو ہیڈنگلے میں تقریباً دو سال پہلے دیکھا تھا جب یہ ٹورنامنٹ شروع ہوا تھا اور اس کو کھیلتے دیکھ کر مجھے اس میں مستقبل کے سپر اسٹار کی جھلک نظر آئی تھی۔
بروک گراؤنڈ میں چاروں طرف مہارت سے کھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے ایسا کھلاڑی ورلڈ کپ کے لیے انگلش اسکواڈ میں جگہ نہیں پا سکا کیونکہ کوالٹی بیٹنگ کی تمام خوبیاں اس میں پائی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ انگلینڈ نے حال ہی میں ورلڈ کپ کے لیے 15 رکنی عارضی اسکواڈ کا اعلان کیا ہے جس میں بروک کو شامل نہیں کیا گیا ہے
انگلینڈ نے اس ہفتے اپنے 15 رکنی عارضی اسکواڈ کا اعلان کیا، بروک کے اخراج کے ساتھ سب سے بڑی بات چیت ہوئی۔ بین اسٹوکس نے مقابلے سے پہلے اپنی ون ڈے ریٹائرمنٹ کو پلٹ دیا، ڈیوڈ ملان نے بھی بروک سے آگے نکل لیا۔ انگلینڈ نے ایونٹ میں روٹیشن کی ممکنہ ضرورت کے پیش نظر اضافی سیمر کے طور پر ڈیوڈ ولی کے ساتھ اسکواڈ کا انتخاب کیا۔
واضح رہے کہ انگلینڈ کے ابھرتے ہوئے نوجوان بیٹر بروک نے ابھی صرف تین ون ڈے کھیلے ہیں اور اس میں ایک نصف سنچری بنائی ہے لیکن اسے دنیا کے سب سے پُرجوش نوجوان بلے بازوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں اس کی بیٹنگ اوسط 60 ہے جو اس کے بہترین بلے باز ہونے کا ثبوت ہے جب کہ رواں سال آئی پی ایل نیلامی میں اس نے ریکارڈ معاوضہ بھی حاصل کیا اور لیگ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف سنچری ان کی بہترین صلاحیتوں کا اظہار تھی
،تصویر کا ذریعہReuters مضمون کی تفصیل مصنف,انبراسن ایتھیراجان عہدہ,بی بی سی نیوز 8 مار چ 2024 مالدیپ کے چین سے قربت بڑھانے کے بعد انڈیا اتوار کے روز مالدیپ میں تعینات اپنے فوجی اہلکاروں کو واپس بلا رہا ہے۔ مالدیپ میں انڈیا کے تقریباً 80 فوجی اہلکار تعینات ہیں جن کا اب مرحلہ وار انخلا ہو گا۔ انڈین فوRead more
،تصویر کا ذریعہReuters
مضمون کی تفصیل
مالدیپ کے چین سے قربت بڑھانے کے بعد انڈیا اتوار کے روز مالدیپ میں تعینات اپنے فوجی اہلکاروں کو واپس بلا رہا ہے۔
مالدیپ میں انڈیا کے تقریباً 80 فوجی اہلکار تعینات ہیں جن کا اب مرحلہ وار انخلا ہو گا۔ انڈین فوجیوں کو چین نواز سمجھے جانے والے مالدیپ کے نئے صدر محمد معیزو کی طرف سے اس ضمن میں دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق واپس بلایا جا رہا ہے۔
انڈیا نے کہا ہے کہ اس کے فوجی اہلکار مالدیپ میں دو امدادی اور جاسوس ہیلی کاپٹروں اور ایک چھوٹے طیارے کی دیکھ بھال اور انھیں چلانے کے لیے تعینات ہیں، یہ ہیلی کاپٹر اور طیارہ انڈیا نے برسوں پہلے مالدیپ کو عطیہ کیے تھے۔
گذشتہ برس نومبر میں مالدیپ کے صدر منتخب ہونے والے محمد معیزو نے انڈین فوجیوں کو واپس ان کے ملک بھیجنے کا وعدہ اپنی انتخابی مہم کے دوران کیا تھا۔ انڈیا طویل عرصے سے مالدیپ پر اپنا اثر و رسوخ قائم کیے ہوئے ہے اور اس ملک کے سٹریٹجک محل وقوع کے باعث انڈیا کے لیے یہاں سے بحر ہند کے ایک اہم حصے کی نگرانی ممکن ہوتی ہے