ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وہ خواتین جو باقاعدگی سے میک اپ کرتی ہیں ان کے بعد کی عمر میں دمے کے مرض میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ امریکا کے نیشنل ہارٹ، لنگ اینڈ بلڈ انسٹیٹیوٹ میں کی جانے والی تحقیق میں لِپ اسٹک، آئی شیڈو اور مسکارا جیسی میک اپ کی اشیاء اور زندگی کے بعد کے حصے میں سامنے اRead more
ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وہ خواتین جو باقاعدگی سے میک اپ کرتی ہیں ان کے بعد کی عمر میں دمے کے مرض میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
امریکا کے نیشنل ہارٹ، لنگ اینڈ بلڈ انسٹیٹیوٹ میں کی جانے والی تحقیق میں لِپ اسٹک، آئی شیڈو اور مسکارا جیسی میک اپ کی اشیاء اور زندگی کے بعد کے حصے میں سامنے آنے والی دمے کی علامات کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے۔
تقریباً 40 ہزار افراد پر کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ خواتین جو نقلی ناخن، کیوٹکل کریم، بلش اور لپ اسٹک کا استعمال کرتی تھیں ان کے دمے میں مبتلا ہونے کے امکانات 47 فی صد زیادہ تھے۔
صرف بلش اور لپ اسٹک کا ہفتے میں پانچ یا پانچ سے زیادہ بار کا استعمال بیماری کے خطرات میں 18 فی صد تک کا اضافہ سامنے آیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ اس تعلق سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ان اشیاء سے خطرات میں اضافہ ہوا بلکہ ان پروڈکٹس میں استعمال ہونے والے ایک جیسے کیمیکل اس کا سبب ہوسکتے ہیں۔
جرنل انوائرنمنٹ انٹرنیشنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں 12 برس سے زیادہ عرصے تک حاصل کیا گیا ڈیٹا استعمال میں لایا گیا جو کہ 41 مختلف بیوٹی پراڈکٹس کے استعمال پر مشتمل تھا
See less
ایک نئی تحقیق کے مطابق وہ نوجوان جو ویپس استعمال کرتے ہیں یا سیگریٹ نوشی کرتے ہیں ان کو ڈپریشن اور بے چینی کی شکایت کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ ماضی میں کیے جانے والے مطالعوں میں تمباکو کا خراب ہوتی ذہنی صحت کے ساتھ تعلق سامنے آچکا ہے لیکن نوجوانوں میں ویپس کے استعمال و سیگریٹ نوشی اور ذہنی صحت کے دRead more
ایک نئی تحقیق کے مطابق وہ نوجوان جو ویپس استعمال کرتے ہیں یا سیگریٹ نوشی کرتے ہیں ان کو ڈپریشن اور بے چینی کی شکایت کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
ماضی میں کیے جانے والے مطالعوں میں تمباکو کا خراب ہوتی ذہنی صحت کے ساتھ تعلق سامنے آچکا ہے لیکن نوجوانوں میں ویپس کے استعمال و سیگریٹ نوشی اور ذہنی صحت کے درمیان تعلق جاننے کے لیے کافی تحقیق نہیں کی گئیں۔
ویسٹ ورجینیا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے مصنفین نے بتایا کہ اس تعلق کا جاننا اس لیے اہم ہے کہ نوجوان اس وقت میں نشو نما کے اہم مرحلے میں ہوتے ہیں جب صحت کے لیے خطرہ رکھنے والی عادات شروع ہوتی ہیں۔
جرنل پی ایل او ایس مینٹل ہیلتھ میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے 2021 سے 2023 کے درمیان ہونے والے نیشنل یوتھ ٹوبیکو سروے سے مختلف ڈیموگرافیکس میں تمباکو کے استعمال اور ڈپریشن اور بے چینی کی علامات کے حوالے سے ڈیٹا استعمال کیا۔
سروے میں 60 ہزار 72 مڈل اسکول اور ہائی اسکول کے طلبا شریک ہوئے۔ 21.31 فی صد طلبا نے تمباکو کی مصنوعات کے استعمال، 9.94 فی صد نے برقی سیگریٹ کے استعمال کے متعلق بتایا۔ صرف 3.61 فی صد نے سیگریٹ، سگار، حقہ اور پائپ جیسی تمباکو کی روایتی مصنوعات کے استعمال جبکہ 7.80 فی صد نے ای سیگریٹ اور روایتی مصنوعات کے استعمال سے متعلق بتایا۔
مجموعی طور پر سروے میں 25.21 فی صد طلبا نے ڈپریشن جبکہ 29.55 فی صد طلبا نے بے چینی کی علامات کے متعلق بتایا
See less